گلوکاربابل سپریو بھی بھارتی انتہا پسندوں کی زبان بولنے لگے

بالی ووڈ میں پاکستانی اداکاروں کے بعد گلوکاروں پربھی پابندی لگانے کا مطالبہ

پیر 19 فروری 2018 11:30

ممبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 فروری2018ء) بالی ووڈ کے گلوکاربابل سپریو بھی بھارتی انتہا پسندوں کی زبان بولنے لگے اورانہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ نئی فلم کے لیے راحت فتح علی خان کی آوازمیں ریکارڈ کیے گئے گانے کوفلم سے ہٹا دیا جائے۔بالی ووڈ کے گلوکاراورکچھ عرصے قبل ہی سیاست میں قدم رکھنے والے بابل سپریو نے مطالبہ کیا ہے کہ بالی ووڈ کی نئی آنے والی فلم ’ویلکم ٹونیویارک‘ میں پاکستان کے گلوکار راحت فتح علی خان کی آواز میں ریکارڈ کیے گئے گانے کو فوری طور پر کاٹ کر کسی دوسرے بھارتی گلوکار کی آوازمیں ریکارڈ کیا جانا چاہیئے۔

گلوکارنے کہا کہ بھارت میں اریجیت سنگھ جیسے بہترین گلوکار موجود ہیں جو اس گانے کو بہترین انداز میں گا سکتے تھے، میری فلم بنانے والوں سے گزارش ہے کہ وہ اس گانے کو کسی اور کی آواز میں ریکارڈ کرائیں۔

(جاری ہے)

بابل سپریو نے پاکستانی گلوکاروں کے خلاف مزید زہراگلتے ہوئے کہا کہ فلم ’ٹائیگرزندہ ہے‘ کا گانا ’دل دیاں گلاں‘ جو عاطف اسلم کی آوازمیں ریکارڈ کیا گیا ہے اس گانے کو اٴْن سے اچھا تواریجیت سنگھ گا سکتے تھے۔

بابل نے اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے دونوں گلوکار اپنی جگہ قابل ہیں، ان کی آوازیں بہترین ہیں مگر ہمیں ان کے پاکستانی ہونے سے مسئلہ ہے اور اسی وجہ سے ان پرپابندی لگنی چاہیے۔ انکا کہنا تھا کہ بالی ووڈ بھارت کا بڑا پلیٹ فارم ہے جو دنیا بھر میں بھارت کی پہچان ہے تو یہاں پاکستانی آرٹسٹ کو بالکل موقع نہیں دیا جانا چاہیئے۔

متعلقہ عنوان :