بدقسمتی سے ہمارے ہاں قومی مفادات سے کھیلنے کا رجحان ہے قومی سوچ نہیں اپنائی جاتی ، عاطف خان

کوئی چھوٹا صوبہ کام کرنا چاہتا ہے تو اس کے راستے میں رکاوٹ ڈالی جاتی ہے ،خیب ر پختونخوائ مین پن بجلی کے بے تحاشا وسائل موجود ہیں مگر انہیں بروئے کار لانے کے بجائے کوئلہ ،فرنس آئل اور ایل این جی سے بجلی پیدا کرنے کے پلانٹ لگائے جا رہے ہیں جو نہ صرف ماحول دشمن ہیں بلکہ مہنگے ترین منصوبے ہیں ، صحافیوں کے وفد سے گفتگو

اتوار 18 فروری 2018 22:30

پشاور/اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 فروری2018ء) صوبائی وزیر توانائی عاطف خان نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے ہمارے ہاں قومی مفادات سے کھیلنے کا رجحان ہے قومی سوچ نہیں اپنائی جاتی ،کوئی چھوٹا صوبہ کام کرنا چاہتا ہے تو اس کے راستے میں رکاوٹ ڈالی جاتی ہے ،خیبر پختونخوائ مین پن بجلی کے بے تحاشا وسائل موجود ہیں مگر انہیں بروئے کار لانے کے بجائے کوئلہ ،فرنس آئل اور ایل این جی سے بجلی پیدا کرنے کے پلانٹ لگائے جا رہے ہیں جو نہ صرف ماحول دشمن ہیں بلکہ مہنگے ترین منصوبے ہیں ،وہ وفاقی دارالحکومت کے صحافیوں کے وفد سے گفتگو کررہے تھے ۔

عاطف خان نے کہا کہ صوبائی حکومت نے پہلی بار صوبے میں توانائی کے منصوبوں پر کام شروع کیا ،74میگاواٹ بجلی بالکل تیار ہے مگر ہمارے پاس ایسا کوئی بریف کیس نہیں کہ اس بجلی کو اٹھا کے نیشنل گرڈ میں شامل کر سکیں ،2.6میگاواٹ مچئی پن بجلی گھر مردان ،17میگا واٹ کوہستان،36.6میگاواٹ بحرین سوات اور18میگاواٹ صوابی کے منصوبے مکمل کر لیئے گے ہیں جبکہ صوبائی حکومت نے قلیل مدتی اور طویل مدتی پانچ منصوبے شروع کیئے ہیں جن میں سے 216میگاوات سستی ترین بجلی پیدا کی جائیگی ،اس کے علاوہ صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ نجی شعبے کے تعاون سے 668میگاواٹ کے 7منصوبے شروع ہو رہے ہیں جن سے صوبے میں150ارب روپے کی سرمایہ آئیگی ،انہوں نے کہا کہ ہمارے منصوبوں میں کرپشن اور کک بیکس نہیں ہیں اس لیئے سرمایہ کار یہاں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں عاطف خان نے بتایا کہ بجلی کی نعمت سے محروم 12اضلاع کے پسماندہ ترین علاقوں میں356چھوٹے بجلی گھر تعمیر کیئے جا رہے ہیں جن میں سی216منصوبے مکمل کر چکے ہیںان منصوبوں سے مجموعی طور پر35میگاواٹ بجلی حاصل ہو گی ،انہوں نے بتایا کہ ان منصوبوں کی خصوصیت یہ ہے کہ مزکورہ منصوبے کیمونٹی بیسڈ ہونگے جہاں لوڈ شیڈنگ بالکل نہیں ہو گی یہ سستی ترین بجلی ہو گی ،ایشائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے دوسرے مرحلے میں 672 مزید منی مائیکرو ہائیڈل سٹیشن تعمیر کیئے جائینگے جن سے 67میگاواٹ بجلی ملے گی اور 7لاکھ کی آبادی لوڈ شیڈنگ کے عذاب سے مکمل نجات حاصل کر لے گی ،منی مائیکرو ہائیڈل سٹیشن آیبٹ آباد ،بٹگرام ،چترال ،سوات ،کوہستان ،شانگلہ ،لوئر دیر ،اپر دیر ،مالاکنڈ ،بونیر ،مانسہرہ اور تورغر کے اضلاع میں ہیں۔

(جاری ہے)

عاطف خان نے بتایا کہ خیبر پختونخوائ میں رواں سال 4ہزار440مساجد کو شمسی توانائی کے ساتھ منسلک کیا ہے جبکہ 5ہزار6سو سکول پہلے ہی سولر پر منتقل ہوچکے ہیں مزید 8ہزار187بیسک ہیلتھ یونٹ میں بھی شمسی توانائی کا نظام لایا جا رہا ہے ،انہوں نے کہا کہ صوبے کے وسطی اور جنوبی اضلاع میں جہاں بجلی کا نظام نہیں ہے وہاں 29سو گھرانوں کو شمسی توانائی نصب کرنے کا منصوبہ زیر غور ہے ،ایک میگاواٹ بجلی نہ پیدا کرنے کا طعنہ دینے والے خیبر پختونخوائ کا چکر لگا لیں سارے منصوبے زمین پر دکھا دینگے ،صوبائی وزیر توانائی نے بتایا کہ سی پیک کے تناظر میں توانائی کے 7منصوبے زیر غور ہیں جن سی1978میگاواٹ بجلی حاصل ہو سکے گی ،عاطف خان نے بتایا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے توانائی کے منصوبوں میں رکاوٹ کھڑی کرنے کے باوجود صوبائی حکومت پرعزم ہے ،خیبر پختونخوائ آئل اینڈ گیس کمپنی لمٹیڈ نے صوبائی وسائل سے پہلی مرتبہ تیل و گیس کی تلاش کے لیئے چار سال تک جہد وجد کی آج کوہاٹ کے علاقے باراتئی سے ذخائر دریافت ہوئے ہیں جن سے 30ایم ایم سی گیس اور 7سو بیرل یومیہ تیل حاصل ہو سکے گا۔

متعلقہ عنوان :