خیبرپختونخوا حکومت نے پانچ سالعوام کی حقیقی خدمت، درپیش مسائل کے حل کیلئے صرف کئے ہیں، پرویزخٹک

اتوار 18 فروری 2018 21:50

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 فروری2018ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ انہوںنے پانچ سال عوامی توقعات کے مطابق عوام کی حقیقی خدمت اور اُس کو درپیش مسائل کے حل کیلئے صرف کئے ہیں, ترقیاتی کام صوبہ بھر میں اپنی جگہ جاری ہیں تاہم ہم نے سماجی خدمات کے شعبوں کو ڈیلیوری کے قابل بنانے اور مجموعی طور پرحکمرانی کی بہتری پر خصوصی توجہ دی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے زخئی یونین کونسل کڑوی میں عوامی جلسے اور امان گڑھ میں پیر زادہ سید خادم شاہ اور سید احمد شاہ کے حجر ے میںتقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ تحریک انصاف نے 2013 میں نظام کی تبدیلی کیلئے عوام سے ووٹ لیا تھا اور حکومت میں آنے کے بعد گزشتہ پانچ سال صحیح معنوں میں عوام کی خدمت میں صرف کئے ہیں، صوبے میں اور بھی بہت سی حکو متیں آئیں مگر کسی حکومت نے بھی عوام کو درپیش مسائل پر توجہ نہیں دی،اگر ہمارے ترقیاتی کاموں اور شعبہ جاتی اصلاحات و اقدامات کا ماضی سے موازنہ کریں تو حقیقت منکشف ہو جائے گی ،موجودہ صوبائی حکومت کے زیادہ تر وسائل پرانے تباہ حال سٹرکچر کو ٹھیک کرنے میں استعمال ہوئے ہیں کیونکہ ماضی کی حکومتوں نے تمام شعبوں کو سیاسی مداخلت کے ذریعے اپاہج بنادیا تھا ۔

(جاری ہے)

پرویز خٹک نے کہاکہ اُن کی حکومت نے غریب آدمی کو مقابلے کی دوڑ میں آگے لانے کیلئے شعبہ تعلیم کی بہتری پر سب سے زیادہ توجہ مرکوز کی کیونکہ تعلیم ہی واحد ذریعہ ہے جو کسی بھی قوم کی ترقی اور خوشحالی کا راستہ ہموار کر سکتا ہے ۔وزیراعلیٰ نے صحت، پولیس اور دیگر شعبوں میں صوبائی حکومت کے منفرد اقدامات کا بھی حوالہ دیااور کہاکہ صوبے میں شعبہ تعلیم کی طرح صحت کا شعبہ بھی تباہی کا شکار تھا ۔

ہم نے مختصر عرصے میں ہسپتالوں کو ڈیلیور کرنے کے قابل بنایا ، شفاف طریقے سے ہزاروں بھرتیاں کیں اور اربوں روپے خرچ کرکے ہسپتالوں میں آلات ، ادویات اور دیگر سہولیات کی فراہمی ممکن بنائی,غریب خاندانوں کیلئے صحت انصاف کارڈ کا اجراء کیا۔خیبرپختونخوا پولیس کو سیاسی مداخلت سے آزاد کرکے بااختیار بنایا ۔ آج تھانے میں غریب عوام کو عزت دی جاتی ہے اور کسی سے نا انصافی یا زیادتی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

پرویز خٹک نے حکومت کے اسلامی اقدامات کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت نے جہاں عصر ی تعلیم کی بہتری کیلئے دیر پا اقدامات کئے، وہاں دینی تعلیم اور اسلامی اقدار کے فروغ کیلئے بھی اقدامات کئے ،سرکاری سکولوں میں پرائمری کی سطح پر ناظرہ قرآن جبکہ چھٹی سے بارہوویں کلاس تک قرآن بمعہ ترجمہ کی تدریس کو نصاب کا لازمی حصہ بنایا گیا ہے اسی طرح غیر شرعی جہیز اور نجی سود کے خلاف قانون سازی ، مساجد کی سولرائزیشن ، مدارس کی مالی معاونت ہمارے اہم اقدامات ہیں، اب صوبے کے تقریباً30 ہزار آئمہ جامع مساجد کو سرکاری سطح پر ماہانہ اعزازیہ دینے جارہے ہیں ہم نے دینی اور دنیاوی دونوں شعبوں میں خاطر خواہ اقدامات کئے،پانچ سال کے مختصر عرصہ میں صوبائی حکومت جس قدر بھی اقدامات کرسکتی تھی ہم نے کئے اور اس سلسلے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت نے تعلیم، صحت ، پولیس اور دیگر شعبوں میں ہزاروں کی تعداد میں میرٹ پر بھرتیاں کیںتاکہ لائق لوگوں کو آگے آنے کا موقع ملے، صوبائی حکومت نے اہل اور قابل لوگوں کیلئے راستے کھول دیئے ہیں اب کوئی سفارش نہیں، کوئی اقربا پروری نہیں ، جومحنت کرے گا آگے آئے گا ۔ چاہے اس کا تعلق کسی بھی پارٹی ، کسی بھی علاقے یا کسی بھی خاندان سے ہو ، ہم حقدار کو حق کی فراہمی پریقین رکھتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :