پی آئی بی میں ہونے والا نام نہاد انٹر ا پارٹی الیکشن غیر آئینی اور غیر قانونی عمل ہے، ڈپٹی کنوینر کنور نوید جمیل

فاروق ستار بھائی نے آئین میں غیر قانونی تبدیلی کرکے اپنے پاس ڈکٹیٹر کے اختیارات لے لئے یہ بھی انکشاف ہوا کہ افاروق ستار بھائی مسلسل کامران ٹیسوری کے گھر پر پی ایس پی کے رہنمائوں انیس قائم خانی اور دیگر سے ملاقاتیں کرتے رہے اپنے مفادات کی خاطر فاروق ستار بھائی نے انتہائی تکلیف دہ اور نقصان دہ عمل کیا، ہماری قوم اور پوری تنظیم کو تقسیم کردیا، پریس کانفرنس سے خطاب

اتوار 18 فروری 2018 21:40

�راچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 فروری2018ء) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے ڈپٹی کنوینر کنور نوید جمیل نے کہا ہے کہ پی آئی بی میں ہونے والا نام نہاد انٹر ا پارٹی الیکشن غیر آئینی اور غیر قانونی عمل ہے اور اس کیلئے ہم نے فاروق ستار بھائی کو براہِ راست بھی اور نوٹس کے ذریعے بھی آگاہ کیا کہ یہ عمل غیر قانونی اور غیر آئینی ہے ،اب فاروق ستار بھائی ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ نہیں ہیں اور یہ حق صرف سربراہ کا ہوتا ہے کہ وہ جنرل باڈی بلا سکے ۔

ان خیالات کااظہارانہوںنے اتوار کی شام ایم کیوایم پاکستان کے عارضی مرکزواقع بہادرآباد میں رابطہ کمیٹی کے اراکین امین الحق ، اسلم آفریدی ، عبد القادر خانزادہ ، شاہد علی ، شکیل احمد ، ارشاد ظفیر ، زاہد منصوری ، کشور زہرا ، محمد ذاکر اور گلفراز خان خٹک کے ہمراہ پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

کنور نوید جمیل نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ عجلت میں کرائے جانے والے غیر آئینی انٹرا پارٹی الیکشن میںلوگوں نے حصہ نہیں لیابلکہ عوام ، پی ایس پی اور حقیقی کو بھی کہا گیا ہے کہ وہ بھی اپنے کارکنوں کو بھیجیں اور آپ نے دیکھا کہ فاروق بھائی نے یہ بات میڈیا پر بھی کہی ہے اس کے علاوہ فاروق ستار بھائی اپنے فون سے لوگوں کو مسیج کررہے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ انٹرا پارٹی الیکشن میں وہی کارکنان ووٹ ڈالتے ہیں جو لسٹ الیکشن کمیشن آفس میں جمع ہوتی ہے ، بھونڈے طریقے سے انٹرا پارٹی الیکشن کرائے جارہے ہیں ، کراچی میں رابطہ کمیٹی کیلئے الیکشن میں 35نام ہیں اور حیدرآباد میں جو بیلٹ پیپر استعمال ہورہا ہے رابطہ کمیٹی کیلئے اس میں 45نام ہیں ۔انہوں نے کہاکہ فاورق بھائی اس لائن پر بہت پہلے چل پڑے تھے ، لیکن ہم لوگوں تنظیم کے اندر کی باتیں چھپانے کی کوشش کرتے رہے ، کامران ٹیسوری کے آنے کے بعد کئی ماہ پہلے سے فاروق ستار بھائی اس راہ پر چل پڑے تھے ۔

انہوں نے کہا کہ رابطہ کمیٹی ،ایم کیوایم کے آئین کے مطابق سپریم باڈی ہے اس کی یہ ذمہ داری تھی کہ ہر ایک ایسے عمل سے تنظیم کو بچایاجائے جس سے تنظیم کے تقسیم ہونے یا کمزور ہونے کا خدشہ ہو یہی وجہ یہ کہ سب سے پہلے فاروق ستار بھائی نے آئین میں ایک غیر قانونی تبدیلی کرتے ہوئے اپنے پاس ایک ڈکٹیٹر کے اختیارات لے لئے اور وہ الیکشن کمیشن میں جمع کروائے گئے ہم پر اس کا انکشاف 8نومبرغیر معمولی حالات اور جگہ پر ہوا کہ فاروق ستار بھائی یہ عمل کرچکے ہیں، یہ بھی انکشاف ہوا کہ افاروق ستار بھائی مسلسل کامران ٹیسوری کے گھر پر پی ایس پی کے رہنمائوں انیس قائم خانی اور دیگر سے ملاقاتیں کرتے رہیں ہیں ہم نے اس پر انہیں تنبہ کیا اور کوشش کی کہ یہ تمام باتیں میڈیا پر نہ آئیں اور عام لوگوں تک نہ پہنچیں۔

انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی میں شہداء کے گھر والوں کی ایک بڑی تعداد شامل ہے یہ رابطہ کمیٹی اراکین بہت سینئر ہیں بلکہ ان کے گھر سے جان ، مال کی قربانیاں بھی ہیں شامل ہیں ان رابطہ کمیٹی کے اراکین میں محمد حسین ، راشد سبزواری ، فیصل سبزواری ، شاہد ، زاہد منصوری بھائی اور عامر خان شامل ہیں رات تک پ اس بات کے گواہ ہیں کہ ہم بار بار فاروق ستار بھائی کے پاس جاتے رہے ہیں اور ان سے گزارش کرتے رہے اور جب ان کے ایک غیر قانونی اور غلط عمل کو روکنے کیلئے ان کو کنوینر شپ سے ہٹا بھی دیا گیا تھا اس کے بعد بھی ہم ان سے یہ درخواست کرتے رہے کہ آپ بہادرآباد آئیں اور کنوینر شپ سنبھالے لیکن فاروق ستار بھائی نہیں آئے کل رات تک ہم نے یہ کوشش کی کہ فارو ق ستار بھائی اس عمل سے باز آجائیں اور تنظیم کے اندر ایسی تفریق پیدا نہ کریں کہ جس کو پُر کرنا ممکن نہ رہے ۔

انہوں ںے کہا کہ پڑسوں فاروق ستار بھائی نے انتہائی غلط اور غیر ذمہ دارانہ بیان دیا کہ میںبہادر آباد میں بیٹھی رابطہ کمیٹی کو چاروں نام دیتا ہے سینیٹ انتخابات کیلئے حالانکہ آپ گواہ ہیں کہ 10تاریخ کو ہم یہ آفر فاروق ستار بھائی کو کرچکے تھے نہ صرف کرچکے تھے بلکہ ہمارے 16سینیٹ کے امیدواروں کے فارم الیکشن کمیشن میں جمع تھے تو ان کیلئے چونکہ اب پارٹی ٹکٹ دینے کا اختیار خالد مقبول بھائی کے پاس ہے تو انہوں نے 16بلینک سرٹیفکیٹ سائن کرکے فاروق ستار بھائی کو پہنچا دیئے تھے یہی وجہ ہے کہ کامران ٹیسوری کے ساتھ بھی خالدمقبول صدیقی بھائی کا جاری کردہ ٹکٹ لگا ہے ۔

فاروق ستار بھائی مسلسل میڈیا میں غلط بیانی کررہے ہیںکہ ایم کیوایم کا جھنڈا ، پتنگ کا نشان ان کے پاس ہے حالانکہ الیکشن کمیشن پہلے ہی رابطہ کمیٹی کی درخواست پر فاروق ستار بھائی سے یہ اختیار لیکر خالد مقبول صدیقی بھائی کو دے چکا ہے اور اب جو الیکشن کمیشن آف پاکستان میں پارٹی لیڈر کی تبدیلی کیلئے جو ایم کیوایم نے درخواست دی ہے یہ پروسیس میں ہے جلد ہی چار پانچ دن میں یہ پروسیس مکمل ہوتے ہی یہ جھنڈا ایم کیوایم کا نام اور ایم کیوایم کا انتخابی نشان پتنگ خالد مقبول صدیقی بھائی کو شفٹ ہوجائے گا اس کے بعد فاروق ستار بھائی نے یہ غیر آئینی اور غیر قانونی انٹرا پارٹی الیکشن کرایا ہے جس میں چینل کے لوگ خود یہ لکھ رہے ہیں ابھی میں نے کئی ٹی وی چینل پر دیکھا کہ وہاں پر ایک ایک آدمی آٹھ آٹھ مرتبہ ووٹ کاسٹ کررہا ہے وہ بھی عوام ہیں یہ کارکن نہیں ہیں یہ پکڑدھکڑ کر لائے ہوئے لوگ ہیں جس میں تھوڑی دیر پہلے واٹس اپ کی تصویر آئی جس میں کونے میں بیٹھا پی آئی بی کاموچی بھی ووٹ کاسٹ کررہا ہے ، پی ایس پی کے کارکنان کی تصاویر آئی ہیں جو ووٹ کاسٹ کررہے ہیں فاروق ستار بھائی نے انتہائی تکلیف دہ اور نقصان دہ عمل کیااپنی ذات اور مفادات کی خاطر ، انہوں نے ہماری قوم اور پوری تنظیم کو تقسیم کردیا ،ایم کیوایم کا ووٹر ایم کیوایم کے ساتھ اور رابطہ کمیٹی اور خالد مقبول کے ساتھ ہے وہ تقسیم نہیں ہوا ہے اس سے ایم کیوایم کا مذاق اڑرہا ہے ، یہ فاروق بھائی نے اپنے مفاد اور انا کی خاطر اتنی بڑی تقسیم اور خلیج درمیان میں حائل کردی ہے، فاروق ستار بھائی کہتے ہیں کہ مجھے رابطہ کمیٹی نے ڈس کریڈٹ کردیا اوراس رابطہ کمیٹی کے ساتھ میں کیسے کام کرسکتا ہوں ہم گزشتہ ایک سال سے فاروق ستار بھائی کو سمجھا ررہے تھے کہ فاروق ستار بھائی ایسے اقدامات نہ کریں جو ایم کیوایم کے نقصان کا سبب بن رہے ہیں ، رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کے خلاف فاروق ستار بھائی نے رابطہ کمیٹی کو ڈس کریڈٹ کرتے ہوئے انیس قائم خانی سے ملاقات کی ، انہوں ںے رابطہ کمیٹی کے مینڈیٹ کی پرواہ نہیں کرتے ہوئے کامران ٹسیوری کو ررابطہ کمیٹی کو میں لیا ، انہیں ڈپٹی کنوینر بنایا اور رابطہ کمیٹی کے مینڈیٹ کی پرواہ نہ کرتے ہوئے ان کے جعلی دستخط استعمال کرتے ہوئے یا رابطہ کمیٹی نے جو اعتماد ان پر کیا تھا اس کا غلط استعمال کرتے ہوئے الیکشن کمیشن میں جمع آئین میں خطرناک تبدیلی کی جس کے تحت پوری پارٹی ایک شخص کی پابند ہوجاتی ۔

انہوں نے کہاکہ فاورق ستار بھائی نے تنظیم کے مختلف جگہوں پر اپنے ذاتی دوستوں کو اہم پوزیشن دی اورآج نہیں تو کل اپنے اس عمل پر فاورق بھائی کو پشیمانی ہوگی اور ان کا سیاسی نقصان بھی ہوگا ۔ انہوں نے کہاکہ پی آئی بی کے نام نہاد انٹرا پارٹی الیکشن میں میڈیا کا داخلہ بھی بند کردیا گیا تاکہ کیمرے کی آنکھ سے عوام کو خصوصی طور پر ایم کیوایم کے ووٹرز کو اور ایم کیوایم کے سپورٹرز کو حقائق سے آگاہ نہ کیا جاسکے بلکہ اپنے ٹیبل پر بتائے ہوئے رزلٹ دیکھا کا ڈھنڈورا پیٹیں کہ مجھے اتنے ووٹ مل گئے ۔

بیلٹ پیپر فاروق ستار بھائی کے بعد دوسرے نمبر پر کامران ٹیسوری کا نام ہے یہ کیا میرٹ ہے کونسی میرٹ ہے کہ یہاں پر بھی تمام کارکنان کو مائنس کرکے کامران تصیوری کو دوسرے نمبر پر لے آئے ہیں ، انہیں تیس چالیس سال پرانا کارکن نظر نہیں آرہا ، شہید کے گھر والا نظر نہیں آیا ، یہ تمام چیزیں آپ دیکھ رہے ہیں یہ ہماری ساکھ کو تو نقصان پہنچا رہے ہیں لیکن ہمارے ووٹر ، سپورٹرز ، شہداء کے گھر والوں کو اور کارکنان کو اس بات پر یقین ہونا چاہئئے کہ فاروق ستار بھائی کا یہ عمل تنظیم کو تقسیم تو نہیں سکتا بلکہ انشاء اللہ یہ تنظیم کو زیادہ مضبوط اور طاقتو ر بنا دے گا۔