پنجاب سے ایک جنرل نشست کے لئے کم سے کم 53ووٹ ، سند ھ میں24، خیبر پختونخوا میں 17اور بلوچستان میں9ووٹ درکار ہیں، پنجاب سے اپوزیشن جماعتیں مشترکہ امیدوار لانے کی صورت میں 9 مزید ووٹوں کی محتاج ہوں گی

اتوار 18 فروری 2018 21:20

پنجاب سے ایک جنرل نشست کے لئے کم سے کم 53ووٹ ، سند ھ میں24، خیبر پختونخوا ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 فروری2018ء) سینٹ کے عام انتخابات میں پنجاب سے ایک جنرل نشست کے لئے کم سے کم 53ووٹ ، سند ھ میں24، خیبر پختونخوا میں 17اور بلوچستان میں9ووٹ درکار ہوں گے، پنجاب میں اپوزیشن کی تمام جماعتیں اگر مشترکہ امیدوار لاتی ہیں تب بھی انہیں مزید 9ووٹ درکار ہوں گے جن کا حصول آسان کام نہیں ہے۔ ذرائع کے مطابقخیبر پختونخوا میں 42 ووٹ حاصل کرنے والا امیدوارایک ٹیکنو کریٹ اور اتنے ہی ووٹ حاصل کرنے والا خواتین کی ایک نشست حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائے گا۔

بلوچستان میں22ووٹ پر خواتین کی ایک نشست اوراتنے ہی ووٹوں پر ٹیکنو کریٹ کی نشست حاصل کی جا سکتی ہے، سندھ میں ٹیکنو کریٹ اور خواتین کی ایک ایک نشست حاصل کرنے کے لئے 57،57ووٹ درکار ہوں گے، پنجاب سے مسلم لیگ(ن) ٹیکنو کریٹ اور خواتین کی چاروں نشستیں با آسانی حاصل کر لے گی جبکہ ایک اقلیتی کے علاوہ 7جنرل نشستیں بھی اس کے حصے میں آسکتی ہیں۔

(جاری ہے)

سندھ میں اپوزیشن جماعتیں متحد ہو کر ایک خواتین اور ایک ٹیکنو کریٹ کی نشست حاصل کر سکتی ہیں، سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم پاکستان کے اراکین کی تعداد 51ہے تاہم اس میں 8ارکان پاک سرزمین پارٹی میں جا چکے ہیں یہاں مسلم لیگ(ف) کے اراکین کی تعداد گیارہ تھی تاہم اس کے کچھ ارکان پارٹی چھوڑ کردوبارہ پی پی پی کے ٹکٹ پر منتخب ہو چکے ہیں، مسلم لیگ(ن) کے ایوان میں ارکان کی تعداد 6ہے،پی ٹی آئی 4اوراین پی پی کی دو نشستیں ہیں۔

بلوچستان اسمبلی میں پختونخواہ ملی عوامی پارٹی، نیشنل پارٹی اور مسلم لیگ(ن) کے موجود ارکان مل کر 3جنرل نشستیں اور ایک خاتون اور ایک ٹیکنو کریٹ نشست حاصل کر لیں گی۔ کے پی کے میں اپوزیشن جماعتوں کے ممبران کی کل تعداد53ہے، یہ جماعتیں مل کر 3جنرل اور 2خواتین و ٹیکنو کریٹ نشستیں حاصل کر سکتی ہیں۔