بلوچستان سے سینیٹ کے امیدواروں میں پشتونخواملی عوامی ،جمعیت علماء اسلام ،مسلم لیگ (ن) آزاد امیدوار شامل

آزاد امیدواروں کی تعداد 11،ْزیادہ تر کا تعلق کوئٹہ سے باہر کے صوبے سے ہیں ،ْآزاد امیدواروں میں خواتین بھی شامل

اتوار 18 فروری 2018 21:10

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 فروری2018ء) بلوچستان سے سینیٹ کی 11نشستوں پر جن امیدواروں نے کاغزات نامزدگی داخل کئے ہیں ان میں صنعت کار ،سیاست دان ،ڈاکٹرز،علماء شامل ہیں ،ان میں جنرل نشست پر 15امیدواروں میں ممتاز صنعت کار امیر افضل مندوخیل ،نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر سابقہ صوبائی وزیر ا طلاعات محمد اکرم دشتی ،جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر مولوی فیض محمد ،وزیراعلی بلوچستان کے مشیر اطلاعات انوارالحق کاکڑ ،وزیراعلی کے مشیر گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل ) کے اہم رکن کہدہ بابر ،بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل ) کے سرگرم رکن اور سابقہ وفاقی میر ہمایوں عزیز کرد ،عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء نظام الدین کاکڑ جن کا شناختی کارڈ بلاک ہوچکا ہے الیکشن ٹریبونل نے نظام الدین کاکڑ کو 21فروری کو نادراکمیٹی کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کردی ہے ،پشتونخواملی عوامی پارٹی کے محمد یوسف خان کاکڑاور سردار شفیق ترین شامل ہیں جبکہ ٹیکنو کریٹ نشست پرنیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل محمد طاہر بزنجو ،سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابقہ صدر اور جمعیت علماء اسلام (ف) کے امیدوار کامران مرتضی ،(نیشنل پارٹی کے اہم رکن نظام الدین )،پشتونخواملی عوامی پارٹی کے ڈاکٹر مناف ترین ،مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے صوبائی جنرل سیکرٹری نصیب اللہ بازئی شامل ہیں جبکہ خواتین کی نشست پر بلوچستان کے سابق وزیراعلی سابقہ اسپیکر سینیٹ کے سابقہ ڈپٹی چیئرمین اور مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے رکن صوبائی اسمبلی میر جان محمد جمالی کی بیٹی ثناء جمالی آزاد امیدوار کی حیثیت سے ،بلوچستان کے سابق وزیراعلی اور سابق گورنر نواب ذوالفقار مگسی کی اہلیہ شمع پروین مگسی بھی آزاد امیدوار کی حیثیت ،جمعیت علماء اسلام (ف) کے رہنما عزرا سعید ،پشتونخواملی عوامی پارٹی کی عابدہ عمر،پاکستان مسلم لیگ (ن) بلوچستان کی ثمینہ ممتاز شامل ہیںجبکہ بلوچستان سے سینیٹ کے نشست پر11امیدوار آزاد امیدوار کی حیثیت سے حصہ لے رہے ہیں جبکہ ٹیکنوکریٹ کی نشست پر حسن اسلام اور محمد عبدالقادر آزاد امیدوار کی حیثیت سے انتخاب میں حصہ لے رہے ہیں ۔