نجی ہائوسنگ سوسائٹی تنازعہ پر قتل ہونیوالے محمد یوسف کے قاتل ایک ماہ گزرنے کے باوجود گرفتار نہ ہو سکے

راولپنڈی کی مقامی عدالت سے ضمانت منسوخی کے باوجود ملزم دندناتے پھر رہے ہیں بااثر ملزم شیخ وحید نے پیسے کے زور پر تھانہ صدر بیرونی پولیس کو میٹھی نیند سونے پر مجبور کردیا ہمیں فوری طور پر انصاف فراہم کیا جائے، مدعی مقدمہ اور ورثاء کی چیف جسٹس کے نام درخواست میں اپیل

اتوار 18 فروری 2018 21:00

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 فروری2018ء) نجی ہائوسنگ سوسائٹی کے تنازعہ پر قتل ہونے والے محمد یوسف کے قاتل ایک ماہ گزرنے کے باوجود بھی گرفتار نہیں ہوسکے ہیں‘ راولپنڈی کی مقامی عدالت سے ضمانت منسوخ ہونے کے باوجود ملزم شہر میں دندناتے پھر رہے ہیں۔ بااثر ملزم شیخ وحید نے پیسے کے زور پر تھانہ صدر بیرونی پولیس کو میٹھی نیند سونے پر مجبور کردیا۔

مقتول محمد یوسف کے مدعی مقدمہ اور ورثاء نے چیف جسٹس آف پاکستان کے نام درخواست میں اپیل کی ہے کہ ہمیں فوری طور پر انصاف فراہم کیا جائے۔ 10 فروری 2018 ء کی شام قبضہ گروپ کے سرغنہ شیخ وحید اور اس کے ساتھیوں کی اندھا دھند فائرنگ سے محمد یوسف زندگی کی بازی ہار گیا تھا لیکن تھانہ صدر بیرونی راولپنڈی پولیس نے ملزمان کو فوری گرفتار کرنے کی بجائے انہیں ضمانتیں کروانے کا بھرپور موقع دیا اور پھر ایڈیشنل سیشن جج راولپنڈی نے ملزم شیخ وحید اور اس کے ساتھیوں کی ضمانتیں منسوخ کردیں لیکن تھانہ صدر بیرونی پولیس نے ملزم کو گرفتار نہیں کیا بلکہ ملزم کو شہر میں تمام کاروباری امور سرانجام دینے کیلئے کھلی چھٹی دے رکھی ہے ۔

(جاری ہے)

مقتول محمد یوسف کے ورثاء نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار سے اپیل کی ہے کہ اس واقعہ کا فوری نوٹس لے کر پولیس کو پابند کیا جائے کہ ملزمان کو گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں کھڑا کرے۔ ورثاء نے الزام لگایا ہے کہ مقامی پولیس نے ہمارے بھائی کے قاتل کو اپنے روزگار کا ذریعہ بنا رکھا ہے ہم مزدور لوگ ہیں اور پولیس کی خواہشات پوری کرکے انصاف نہیں حاصل کر سکتے اس لئے مہربانی فرما کر محترم چیف جسٹس آف پاکستان اس حوالے سے راولپنڈی پولیس کے سربراہان کو انصاف کی فراہمی کیلئے پابند کریں۔