ْپاکستان فرنیچر کونسل کا وفد برطانیہ میں دولت مشترکہ بزنس فورم میں شرکت کرے گا، میاں کاشف اشفاق

اتوار 18 فروری 2018 19:20

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 فروری2018ء) پاکستان فرنیچر کونسل (پی ایف سی) کا ایک اعلیٰ سطح کا وفد برطانیہ میں دولت مشترکہ انٹرپرائزز اینڈ انوسٹمنٹ کونسل (سی ڈبلیو ای آئی سی) کے زیر اہتمام دولت مشترکہ بزنس فورم 2018 میں شرکت کرے گا جو 16 سے 18 اپریل تک دولت مشترکہ کے سربراہ اجلاس کے موقع پر منعقد ہو گا۔ یہ بات پی سی ایف کے سربراہ میاں کاشف اشفاق نے اتوار کو جاری اپنے ایک بیان میں کہی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان فائونڈر ممبر ہونے کی حیثیت سے دولت مشترکہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ انتہائی مناسب وقت ہے کہ ہم ان مواقع سے بھر پور فائدہ اٹھانے کے لئے بھر پور جدوجہد کریں جو دولت مشترکہ کے رکن ممالک کے ساتھ تجارت اور خاص طور پر بریکزٹ کے بعد ہمیں میسر آسکتے ہیں، اس کے لئے ہمیں دولت مشترکہ کے تجارتی فوائد پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انٹرا کامن ویلتھ تجارت اس وقت 19 فیصد ہے جس میں اضافہ کے امکانات بہت زیادہ ہیں۔ وفد پی ایف سی کے چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق کی سربراہی میں بزنس فورم میں شرکت کرکے اپنے کاروباری تعلقات کو فروغ دینے کیلئے بھرپور کوششیں کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ایف سی کے اس کاروباری دورے سے دولت مشترکہ ممالک میں نئی منڈیوں کی تلاش، مہارتوں کے اشتراک، پالیسیوں، اقتصادی مطالعہ اور بزنس پروموشن کے مواقع میسر آئیں گے۔

وفد یورپی ممالک میں غیر ملکی کاروباری شخصیات ، محققین اور سرمایہ کاروں کے ساتھ براہ راست ملاقاتیں کر کے سرمایہ کاروں کو فعال اقتصادی حکمت عملی کو فروغ دینے اور مشرکہ منصوبوں کیلئے ان کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش کرے گا۔ پاکستان اور دولت مشترکہ ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات کی بڑی گنجائش موجود ہے اور پاکستانی کاروباری برادری کو اس طرف توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔

میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ اس وقت پاکستان اور دولت مشترکہ کے درمیان تجارت کا حجم 10 ارب امریکی ڈالر سے زائد ہے جس میں برآمدات 4.3 ارب امریکی ڈالر اور درآمدی حجم 6 ملین امریکی ڈالر سے زائد ہے۔ دولت مشترکہ بزنس فورم دولت مشترکہ سربراہ اجلاس کا لازمی حصہ ہے جس میں کاروباری رہنماؤں، صنعتی ماہرین اور سینئر حکومتی نمائندوں کی کثیر تعداد شرکت کرکے 2018 ان کے ممالک کو درپیش مسائل اور چیلنجوں سے نمٹنے کے حکمت عملی پر تبادلہ خیال کرے گی اور امید ہے کہ اس ایونٹ میں رکن ممالک کے 30 سربراہ اور رکن ممالک سے 800 سے زائد کاروباری شخصیات شرکت کریں گی۔

دولت مشترکہ 52 ممالک کی ایک متنوع برادری ہے جو ایشیا، یورپ، امریکہ، افریقہ، کیریبین اور پیسفک میں دنیا کے 20 فیصد علاقے کی نمائندگی کرتی ہے۔ دولت مشترکہ دنیا کی 30 فیصد آبادی (2.4 بلین) اور اس کا عالمی جی ڈی پی میں حصہ 14 فیصد ہے۔دولت مشترکہ کے تمام ممالک ڈبلیو ٹی او کے رکن اور مشترکہ قانونی نظام، زبانوں اور اقدار کے حامل ہیں جو ان کے لئے تجارت، مواصلات اور ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کو سہل بناتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :