دیہی علاقوں میں بجلی کی سائڈ لائنوں کے کھمبوں کے منتقلی پر چارجز ختم کئے جائیں ،ْ ثناء اللہ اختر

متعلقہ افراد کے اس بارے میں اجازت ناموں کو مستقل حق تصور کرنا غیر منصفانہ ہے،صدر رفاعی تنظیم الاخوت

اتوار 18 فروری 2018 18:10

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 فروری2018ء) رفاعی تنظیم الاخوت کے صدر ثناء اللہ اخترنے کہا ہے کہ نیشنل الیکٹرک پاور اتھارٹی کی طرف سے دیہی علاقوں میںبجلی کی فراہمی کے لیے کھیتوں سے گزارے جانے والے کھمبوں کی منتقلی سے متعلق درخواستوں پر ہزاروں روپے کے چارجز کا مطالبہ کرنا غیر منصفانہ بلکہ زیادتی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس بارے میں متعلقہ افراد کی طرف سے اجازت ناموں سال ہا سال کے استفادہ کے بعد موثر ہونے پر اصرار سے متعلقہ افراد کو اپنی زمینوں کو مکانیت یا کسی دوسرے مقصد کے لیے استعمال کرنے کرنے میں رکاوٹ ان کے شہری حقو ق سے محروم کرنے کے متراد ف ہے جسے ختم کرنے کی کے لیے اتھارٹی فیلڈ افسران کو ہدایات جاری کری- انہوں نے یہ مطالبہ تنظیم کے ایک اجلاس میں کیا جس میں نثار چوہدری ، ابوعزیر، محمدطارق علی ، ظفر اقبال ، محمدعارف سعید بٹ ، کامران نذیر، راجہ مشتاق ، بلال بٹ اور ڈاکٹر نیادز اکمل نے شریک تھے - انہوں نے کہا کہ مذکورہ کھمبے جن کی اجازت کاشتکاروں نے تیس یا چالیس سال قبل مناسب گزر گاہوں یا گلیوں کے نہ ہونے پر دی تھی اب ان کی منتقلی کے لیے بہ سہولت موجودسڑکوں یا راستوںسے استفادہ کیا جا سکتا ہی- انہوں نے اس بارے کمیںا خراجات کا بوجھ غریب افراد پر ڈا لنے کے قوائد تبدیل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ متعلقہ شہری اپنی جائدادوں کو بغیر رکاوٹ کے استعمال میں لا سکیں۔

متعلقہ عنوان :