حریت فورم کا سرینگر میں کرفیو اور سخت پابندیاں عائد کرنے پر اظہار تشویش

مقبوضہ علاقے میںلوگوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک روارکھا جارہا ہے :جماعت اسلامی

اتوار 18 فروری 2018 15:50

سرینگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 فروری2018ء) مقبوضہ کشمیر میں حریت فورم نے سرینگر میں کرفیو اور دیگر سخت پابندیاں عائد کرنے اور بلاجوازپوری آبادی کو محصور بنانے پر سخت تشویش کا اظہار کیاہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق فورم کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ مقبوضہ علاقے میں کہیں بھی کوئی واقعہ پیش آنے پر قابض انتظامیہ فوراً سرینگر میںسخت پابندیاں عائد کرکے لوگوں کو اپنے گھروں میں محصور کردیتی ہے۔

انہو ں نے کہاکہ کٹھ پتلی انتظامیہ سرینگر کے علاقے ڈائون ٹائون میں نہ صرف سخت پابندیاں عائد کرتی ہے بلکہ فورم کے چیئرمین میر واعظ عمرفاروق اور دیگر رہنمائوں کو ان کے گھروں میں نظربند کردیتی ہے۔ انہو ںنے کہاکہ میر واعظ کو 13دن تک گھر میں نظربند رکھنے کے بعد جمعہ کو جامع مسجد سرینگر میں خطاب کرنے کی اجازت دی گئی تھی لیکن ان کی واپسی کے فوراً بعد انہیں دوباہ گھر میںنظربند کیا گیا۔

(جاری ہے)

ترجمان نے حریت رہنما مختار احمد وزہ کی دوبارہ گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں شیر باغ تھانے میں نظربند کرکے سیاسی انتقام کانشانہ بنایا جارہا ہے۔ دریں اثناء جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر نے کہاہے کہ کشمیر کو ایک جیل خانے میں تبدیل کیا گیا ہے جہاں لوگوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک روا رکھاجارہا ہے۔ جماعت اسلامی کے ترجمان نے ایک بیان میں کہاکہ قابض فورسز نے گزشتہ چند روز کے دوران ضلع پلوامہ کے علاقے کریم آباد میں پانچ معصوم نوجوانوں سمیت جنوبی کشمیر کے مختلف علاقوں میں چھاپوں کے دوران متعدد افراد کو گرفتارکیا اور شہریوں کی املاک کو نقصان پہنچایا جبکہ اس دوران بے گناہ شہریوں کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔

انہو ںنے ضلع کٹھوعہ میں فرقہ پرست قوتوں آر ایس ایس اور بی جے پی کی طرف سے ایک قاتل پولیس اہلکار کو بچانے کے لیے ریلی نکالنے کی شدید مذمت کی۔

متعلقہ عنوان :