سرمایہ کاری کا انخلا تین سالہ مدتی اسکیموں میں ہو،نیشنل سیونگز

بہبود سیونگز سرٹیفکیٹس میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ،روپے کی قدر میں متوقع گراوٹ بچتوں کی شرح میں کمی کا سبب نہیں، رپورٹ

اتوار 18 فروری 2018 14:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 فروری2018ء)سینٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز پہلی ششماہی میں قومی بچت کی اسکیموں میں شرح نمو کم ہونے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرمایہ کاری کا انخلا 3 سالہ مدتی اسکیموں میں دیکھنے میں آیا ہے جن میں منافع کی شرح قومی بچت کی دیگر تمام اسکیموں کی طرح متعلقہ مدت کے پاکستان انو سٹمنٹ بانڈز کی ابتدائی نیلامیوں کیساتھ منسلک ہے ،گزشتہ 6 ماہ کی مسلسل نیلامیوں میں پاکستان انو سٹمنٹ بانڈز کی بولیاں مسترد کر دی گئی ہیں جبکہ ستمبر 2017 کے بعد 6 ماہ اور ایک سال کے ٹی بلز پر کوئی بولی نہیں لگی جس کی وجہ سے گزشتہ ایک سال میں قومی بچت کی اسکیموں کے منافع میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی اور یہ فروری2017کی سطح پر برقرار ہے جبکہ دوسری طرف مارکیٹ میں منافع کی شرح، بشمول پاکستان انو سٹمنٹ بانڈز کیلئے سیکنڈری مارکیٹ ریٹس، میں اضافہ ہو تا آرہا ہے ، اس رجحان کی بنا پر مارکیٹ میں ایک عارضی تفاوت پیدا ہو گیا ہے جس سے نیشنل سیونگز کے صرف میڈیم ڈپازٹس سے ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کا اخراج اور سرمایہ کاری کی شرح میں کمی سامنے آئی ہے تاہم نیشنل سیونگز کی اہم ویلفیئر اسکیم ، بہبود سیونگز سرٹیفکیٹس جو کہ نیشنل سیونگز کے مجموعی پورٹ فولیو کے 23فیصد ہے ، میں سرمایہ کاری کی شرح میں اضافہ ہوا ہے ،امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں متوقع گراوٹ بچتوں کی شرح میں کمی کا سبب نہیں ہے ،سی ڈی این ایس میں سرمایہ کاری کرنے والوں میں زیادہ تر وہ لوگ شامل ہیں جو کہ قلیل مدتی نفع کیلئے اپنی جمع پونجی کو خطرے میں ڈالنے کے بجائے مسلسل اور پائیدار منافع کے حصول پر یقین رکھتے ہیں، نیشنل سیونگز سے رقوم کا اخراج عام طور پرادارہ جاتی سرمایہ کاروں جیسے ایمپلائی ٹرسٹ فنڈز وغیرہ کی صورت میں ہوتا ہے جو کہ خصوصا طویل مدتی سرمایہ کار ہیں اور عام حالات میں اپنی سرمایہ کاری واپس نہیں لیتے ۔

(جاری ہے)

شریعت سے مطابقت رکھنے والی پراڈکٹس، اوورسیز پاکستانیز سیونگز سرٹیفکیٹس سمیت کم از کم چارنئی پراڈکٹس ایسی ہیں جنہیں اسی مالی سال کے آخری پانچ ماہ میں متعارف کرادیا جائے گا ۔