پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں گزشتہ ہفتہ کاروباری اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری رہا

مجموعی طور پر مندی کے اثرات غالب رہے ، کے ایس 100انڈیکس میں181.70پوائنٹس کی کمی ،سرمایہ کاروں کی48ارب روپے سے زائد ڈوب گئے

اتوار 18 فروری 2018 14:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 فروری2018ء) پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں گزشتہ ہفتہ کاروباری اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری رہا لیکن مجموعی طور پر مندی کے اثرات غالب رہے جس کے نتیجے میں کے ایس 100انڈیکس میں181.70پوائنٹس کی کمی ہوئی اور مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت میں بھی اس دوران47ارب 87کروڑ20لاکھ ڈالر کی کمی ریکارد کی گئی جب کہ حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری سرگرمیوں کا یومیہ حجم بھی مایوس کن رہا ،اسی طرح سیمنٹ اور فارما سیکٹر کا مندی جب کہ بینکنگ سیکٹر کا ریکوری میں کردار نمایاں رہا ۔

اسٹاک مارکیٹ ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق 12تا16فروری پر مشتمل کاروباری ہفتے کے آغاز پر پیر کو اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری رہا لیکن مجموعی طور پر مندی کا رجحان غالب رہاجس کے نتیجے میںکے ایس ای 100انڈیکس .72 293پوائنٹس کی کمی سی.08 43515پوائنٹس کی سطح پر آگیا اور214کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی آنے سے سرمایہ کاری مالیت میں 48ارب 98کروڑ 42لاکھ روپے کی کمی ہوئی جب کہ حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بھی گزشتہ ٹریڈنگ سیشن کی نسبت 1کروڑ 3لاکھ شیئرز کم رہا جس سے سرمایہ کاری کی مجموعی مالیت90کھرب99ارب 33کروڑ40 لاکھ48 ہزار209روپے سے گھٹ کر90کھرب 50ارب 34کروڑ98لاکھ روپے ہوگئی تاہم اگلے روز منگل کو مخصوص حصص کی نچلی سطح پر آئی قیمتوںپر خریداری کے باعث ریکوری دیکھنے میں آئی اورکے ایس ای 100انڈیکس175.28پوائنٹس کے اضافے سی43690.36پوائنٹس کی سطح پر آگیاجس سے مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت میں بھی29ارب 56کروڑ 14 لاکھ روپے بڑھ گئے تاہم حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری سرگرمیاں پیر کی نسبت مزید 1کروڑ16لاکھ شیئرز کم رہیں لیکن بدھ کو پھر مندی چھاگئی اورامریکہ کی جانب سے پاکستان کو گلوبل ٹیرسراسٹ فنانسگ واچ لسٹ میں ڈالنے کی تحریک کے پیش نظر غیر ملکی سرمایہ کاروں نے حصص کی فروخت کو ترجیع دی جس کے زیر اثر مقامی سرمایہ کار بھی سرمایہ کاروں میں بھی سرمایہ نکالنے کا رجحان بڑھ گیا جس کے نتیجے میں کے ایس ای100انڈیکس 337.32پوائنٹس کی کمی سے 43353.04پوائنٹس کی سطح پر آگیااور سرمایہ کاری مالیت میں 73ارب 65کروڑ29لاکھ روپے کی کمی ہوئی البتہ حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم منگل کی نسبت قدرے بہتر رہا اسی طرحمسلسل دوسرے روز جمعرات کو بھی مندی چھائی رہی جس کے نتیجے میں کے ایس ای100انڈیکس 43ہزار کی نفسیاتی حد سے بھی گرگیا اور مجموعی طور پر 410.69پوائنٹس کی کمی سے 42942.35پوائنٹس کی سطح پر آگیا جب کہ حصص کی فروخت کا دباؤ بڑھنے کے باعث 72فیصد کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی جس سے سرمایہ کاری مالیت میں 87ارب 17کروڑ66لاکھ روپے گھٹ گئے البتہ حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بدھ کی نسبت ایک کروڑ24لاکھ شیئرز زائد رہا ۔

(جاری ہے)

دو روزہ مندی کے بعد کاروباری ہفتے کے آخری روز جمعہ کو سرمایہ کاروں کی جانب سے حصص کی قیمتوں کی نچلی سطح پر خریداری کے سبب ریکوری آئی جس سے کے ایس ای100انڈیکس کا43ہزار کا نفسیاتی حد بحال ہوگیا اور 684.75پوائنٹس کے اضافے سے انڈیکس 43627.10پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیاجب کہ مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت میں بھی ایک کھرب32ارب 38کروڑ4لاکھ روپے کا اضافہ ہوا جس سے مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت 90کھرب51ارب46کروڑ20لاکھ روپے ہو گئی البتہ حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم صرف 14کروڑ83لاکھ حصص کی لین دین تک محدود رہا جو ہفتہ بھر کا کم ترین یومیہ کاروباری ٹرن اوور ہے ۔

اسٹاک ماہرین کے مطابق گزشتہ ہفتہ سرمایہ کاروں کی جانب سے محتاط اور وقتی سرمایہ کاری کا رجحان دیکھنے میں آیا جس کے نتیجے میں کاروباری سرگرمیاں محدود رہیں آئندہ ہفتہ امریکہ کی جانب سے پاکستان کو گلوبل ٹیرسراسٹ فنانسگ واچ لسٹ میں ڈالنے کی تحریک کا معاملہ اہم رہے گا جس کو دیکھ کر سرمایہ کار اپنی حکمت عملی وضع کرینگے ۔

متعلقہ عنوان :