مقبوضہ کشمیر:حریت کانفرنس کی آزادی پسندوں اور ان کے عزیز واقارب کی گرفتاریوں کی شدید مذمت

ان ہتھکنڈوں سے آزادی پسندوںکونہ مرعوب کیا جاسکتا اور نہ ان کے جذبہٴ آزادی کوختم کیا جاسکتا ہے

اتوار 18 فروری 2018 12:50

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 فروری2018ء) مقبوضہ کشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس نے اپنے ترجمان غلام احمد گلزار کو بھارتی پولیس کی طرف سے گرفتار کرکے شیر گھڑی تھانے، حریت رہنمائوں عمر عادل ڈار، محمد یٰسین عطائی اور سید امتیاز حیدر کو نوگام اور بڈگام تھانوں اور حریت رہنما ئوںمحمد اشرف صحرائی اور محمد اشرف لایا کومسلسل ایک ہفتے سے اپنے گھروں میں نظربند رکھنے کی شدید مذمت کی ہے۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق حریت کانفرنس نے سرینگر میںجاری ایک بیان میںکہاہے کہ ان ہتھکنڈوں سے آزادی پسند رہنمائوں اور کارکنوں کو مرعوب نہیں کیا جاسکتا اور نہ ان کے جذبہٴ آزادی کوختم کیا جاسکتا ہے۔بیان میں میدان پورہ لولاب سے تعلق رکھنے والے جاوید احمد میر کو ڈسٹرک جیل کپواڑہ سے ضمانت پر رہا کرنے کے آدھے گھنٹے بعدہی گھر سے دوبارہ گرفتار کرنے اور نامعلوم جگہ منتقل کرنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے لاقانونیت اور غنڈہ گردی قراردیاگیا۔

(جاری ہے)

بیان میں سوپور کے علاقے سیلو سے تعلق رکھنے والے تحریک حریت کے رہنما نذیر احمد خواجہ کے تین قریبی رشتہ داروںمحمد مقبول، اسداللہ اور خضر محمد کو گرفتار کرنے کی بھی شدید مذمت کی گئی۔بیان میں کہاگیاکہ بھارتی پولیس نے 20دن قبل موصوف کے بھائی مشتاق احمد خواجہ کو بھی گرفتار کیاتھا۔بیان میں کہاگیا نذیر احمد معروف آزادی پسندرہنما ہیں اور پولیس کی طرف سے ان کے عزیز واقارب کو گرفتار کرنا انتقامی کارروائی ہے۔بیان میں کہاگیاکہ تحریک حریت کے بزرگ رہنما شاہ ولی محمد کو بھی سوپور تھانے میں نظربند رکھا گیا ہے۔