کوئٹہ، انٹری ٹیسٹ کے طلباء وطالبات گزشتہ 11 دنوں سے پریس کلب کے سامنے سراپا احتجاج

ارباب اختیار اور انتظامیہ کے سامنے تمام حقائق موجود ہونے کے باوجود اس ٹیسٹ کی منسوخی نہ کروانا قابل مذمت ہے، راہنماء بلوچستان نیشنل پارٹی

ہفتہ 17 فروری 2018 22:21

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 فروری2018ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی پریس ریلیز کے مذمتی بیان میں کہا گیا کہ انٹری ٹیسٹ کے طلباء وطالبات گزشتہ 11 دنوں سے پریس کلب کے سامنے سراپا احتجاج ہے ایچ ای سی نے جو ٹیسٹ منعقد کروائی تھی جس میں بے ضابطگی اور نقل کے ویڈیوز، شوا ہد موجود ہونے کے باوجود ان کی منسوخی نہ کر نا قابل مذمت ہے جس میں میرٹ کی دھجیاں اڑائی گئی تھی اور محنت باصلاحیت طلباء وطالبات کی حق تلفی ہوئی شواہد کے باوجود صوبائی حکومت کے ارباب اختیار اور انتظامیہ کے سامنے تمام حقائق موجود ہونے کے باوجود اس ٹیسٹ کی منسوخی نہ کروانا قابل مذمت ہے بلوچستان نیشنل پارٹی قومی سیاسی جمہوری جماعت ہے جو علم کے فروغ چاہتی ہے اور میرٹ باصلاحیت طلباء وطالبات کے حقوق پر کسی کو یہ اختیار نہیں دیتی کہ وہ ڈھاکہ ڈالیں اتنی بڑی تعداد میں انٹری ٹیسٹ میں طلباء وطالبات نے حصہ لیا تھا لیکن ایچ ای سی نے جو ٹیسٹ منعقد کروائی گئی تھی اس میں سرے عام نقل بے ضابطگیاں ویڈیوز اور نیٹ کے ذریعے جے بے ضابطگیاں گئی اور سوشل میڈیا میں ویڈیوز بھی چلائی کہ وہاں پر سر ے عام بے ضابطگیاں کی جا رہی ہے لیکن اتنے دنوں سے حکومت ٹھس سے مس نہیں ہو رہی بلوچستان نیشنل پارٹی ہمیشہ قومی جمہوریت سیاست کے ذریعے بلوچستان کے فرزندوں کی حقوق کی جدوجہد کر رہی ہے آمر دور سے لے کر اب تک ہماری جدوجہد جمہوری انداز میں جاری ہے اور اس حوالے سے بلوچستان کے عوام اور نوجوانوں کی حقوق کی تحفظ کے لئے پارٹی مسلسل ثابت قدمی کیساتھ جدوجہد کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ آج پرامن طلباء وطالبات بے ضابطگی انٹری ٹیسٹ کے خلاف پرامن طریقے سے احتجاج کر رہے تھے جس میں پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ ، مرکزی ہیومن رائٹس سیکرٹری موسیٰ بلوچ، مرکزی کمیٹی کے ممبر غلام نبی مری ، جاوید بلوچ، ملک محی الدین لہری، ڈاکٹر علی احمد قمبرانی، حاجی فاروق شاہوانی، کاول خان مری اور در محمد مری نے سیاسی اور اخلاقی اور سیاسی طور پر طلباء وطالبات کی حقوق کی خاطر جو ایچ ای سی کے انٹری ٹیسٹ میں بے ضابطگی کی گئی اس کے خلاف پرامن مظاہرہ میں حصہ لینے کے بعد جب مظاہرین پرامن طریقے سے جی پی او چوک پر پہنچے تو وہاں پر پولیس شیلنگ جس کی وجہ سے معصوم بچیاں اور طلباء زخمی بھی ہوئے پارٹی اس حکومتی سوچ پر زور مذمت کر تی ہے اور حکمرانوں کے دعوے محض لفاظی حد تک ہے اگر جمہوری دور میں طلباء وطالبات اپنے حقوق کے لئے آواز تک بلند کر سکے تو جمہوریت کس بات کی اس کے پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ، غلام نبی مری ،موسیٰ بلوچ، جاوید بلوچ، ملک محی الدین ، علی حمد قمبرانی کی گرفتاری کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی بیان میں مزید کہا کہ ہم کسی بھی حکمران کو یہ اختیار نہیں دیتے کہ وہ بلوچستان میں تعلیم کو تباہی کے دہانے تک پہنچائے انٹری ٹیسٹ کے حوالے سے ہم عدالت عالیہ سے بھی اپیل کر تے ہیں کہ وہ ایچ ای سی کے ٹیسٹ کے شواہد اور ویڈیوز اور تمام حالات وواقعات کو ملحوظ خاطر رکھ کر ان بے ضابطگیوں کے حوالے سے عدالت اپنا کردار ادا کریں تاکہ جن طلباء وطالبات نے بلوچستان کے دور دراز علاقوں سے یہاں علم کے حصول کیلئے محنت کر کے انٹری ٹیسٹ میں حصہ لیا تاکہ ان کی حق تلفی نہیں ہو سکے بیان میں کہا کہ بی این پی بلوچستان کے حقوق کے حوالے سے اپنا سیاسی کردارادا کر تے رہے گی دریں اثناء بلوچستان نیشنل پارٹی مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے سول لائن تھانے میں پارٹی کے اسیران اور طلباء سے ملاقات کی ۔

متعلقہ عنوان :