اٹھارہ ہزاری،تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال سے ڈاکٹر کے تبادلے کے خلاف اہل علاقہ سراپا احتجاج

کمشنر اٹھارہ ہزاری کی لوگوں کو یقین دہانی پر مظاہریں منتشر ہوگئے

ہفتہ 17 فروری 2018 22:21

اٹھارہ ہزاری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 فروری2018ء) تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال اٹھارہ ہزاری سے ڈاکٹر کے تبادلے کے خلاف لوگ سراپا احتجاج بن گئے ۔ اسسٹنٹ کمشنر اٹھارہ ہزاری کی لوگوں کو یقین دہانی پر لو گ گھرواپس چلے گئے ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال اٹھارہ ہزاری میں تعینات ڈاکٹر سید ظفر حسن شاہ کو تبدیل کر کے آر ایچ سی روڈوسلطان بھجوا دیا گیا جس کے خلاف سماجی کارکن محمد حبیب شیخ کی قیادت میں درجنوں لوگ ہسپتال میں جمع ہو گئے اور وہاں پر موجود اسسٹنٹ کمشنر اٹھارہ ہزاری شبیر احمد ڈوگر سے مطالبہ کیاکہ ڈاکٹر ظفر حسن کا فوری طور پر تبادلہ روکاجائے جس پر اسسٹنٹ کمشنر نے انہیں یقین دہانی کروائی کہ سی ای او ہیلتھ جھنگ و دیگر حکام سے بات کی جائے گی ہسپتال میں موجود لوگوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر ظفر حسن کی تعیناتی سے ہسپتال میں مریضوں کا رش بڑھ گیا تھا جس سے کچھ لوگ نالاں تھے اور ایک منصوبے کے تحت انہیںتبدیل کروایا گیا ہے جس سے مقامی لوگوں کا بہت بڑا نقصان ہے عوام نے ڈپٹی کمشنر جھنگ اور صوبائی وزیر صحت سے مطالبہ کرتے ہوئے استدعا کی ہے کہ ڈاکٹر ظفر حسن کو تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال اٹھا رہ ہزاری میںایم ایس تعینات کیا جائے تاکہ ہسپتال کے حالات بہتر ہو سکیں ۔

(جاری ہے)

زرائع کے مطابق ڈاکٹر حسن کی تعیناتی سے اس ہسپتال میںماہانہ او پی ڈی مریضوں کی تعداد ساڑھے پانچ سو سے سا ڑھے نو سو ہو گئی ہے اورانکی تعیناتی کے چھتیس دنوں میںریکارڈ اکاون چھو ٹے بڑے آپریشن کئے گئے ہیں۔اس کے علاوہ مذ کورہ ڈاکٹر کی خدمات میں انفلو انزا کلینک ،ہیپا ٹا یٹس کلینک،این سی ڈی ،ٹی بی ون ونڈو ،ایوننگ نائٹ رائونڈ بھی شامل ہیں۔ محبوب اعظم کے

متعلقہ عنوان :