فاٹا گرینڈ الائنس کا پشاور ہائیکورٹ کا دائرہ اختیارفاٹا تک بڑھانے کیخلاف اسلام آباد میں جرگہ منعقد کرنے کا اعلان

ہمیں مسائل میں ڈالنے کی بجائے مسائل سے نکالا جائے، آخر کب تک ہمارے بچے دہشتگرد یکے نام پر قتل ہوں گے ،کب تک ہمیں فٹ بال بناکر لاتیں ماری جائیں گی،ملک خان مرجان

ہفتہ 17 فروری 2018 21:15

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 فروری2018ء) فاٹا گرینڈ الائنس نے پشاور ہائی کورٹ کا دائرہ اختیار قبائلی علاقہ جات تک بڑھانے کے فیصلے کے خلاف اسلام آباد میں گرینڈ جرگہ منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔پشاور کے باغ ناران میں فاٹا گرینڈ الائنس کی جانب سے جرگہ منعقد ہوا جس میں ملک خان مرجان، ملک صلاح الدین، ملک منان، ملک رازق اور دیگر مشران و قبائلی عمائدین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

الائنس کے عہدیداروں کا کہنا تھا کہ مرکز نے یہ فیصلہ کرلیا ہے کہ پشاور ہائی کورٹ کو فاٹا تک توسیع دی جائے لیکن ہم نے ان سے صاف الفاظ میں کہا ہے کہ اگر عدالتوں کو فاٹا تک توسیع دینی ہے تو پھر فاٹا مرکز کے ساتھ ہے جس کی رو سے مرکز کی عدالتوں کو فاٹا تک توسیع دی جائے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ملک وارث خان کا کہنا تھا کہ اس ضمن میں وہ بہت جلد اسلام آباد میں ایک بڑا جرگہ منعقد کریں گے جس میں قومی و بین الاقوامی دانشوروں، نیشنل انٹر نیشنل میڈیا، فاٹا سے تعلق رکھنے والے وکلا اور فاٹا کے ایسے مشران و کشران جو فاٹا کے امور سے باخبر ہو کو اکھٹا کیا جائے گا اور انکے سامنے ساری باتیں رکھی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ جرگہ میں قبائل کے مسائل، انضمام اور الگ صوبے یا کونسل کے حوالے سے بات چیت کی جائے گی۔ملک خان مرجان نے جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں مسائل میں ڈالنے کی بجائے مسائل سے نکالا جائے، اس وقت فاٹا میں میڈیکل، انجینئرنگ اور کیڈیٹ کالجز اور یونیورسٹیوں کے بنانے کی ضرورت ہیں آخر کب تک ہمارے بچے دہشت گرد کے نام پر قتل ہوں گے اور کب تک ہمیں فٹ بال بناکر لاتے ماری جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں ماورائے عدالت شہید کیا گیا نقیب اللہ محسود صرف محسود قبائل کا ہی نہیں ہے بلکہ تمام قبائل کا بچہ تھا، سپریم کورٹ کی جانب سے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے قیام کے باوجود قاتل کا گرفتار نہ ہونا اداروں کے منہ پر زور دار طمانچہ ہے لیکن ہم انصاف لئے بغیر آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔