حکومت اپوزیشن کی مشاورت کے بغیر چیف الیکشن کمشنر کو عہدے سے ہٹانے سے باز رہے ، چودھری محمد یاسین

کسی کو آئین سے کھلواڑ کی اجازت نہیں دے سکتے ، عوام کے حقوق کے محافظ ہیں ، آزاد کشمیر میں بادشاہت کی گنجائش نہیں ، اپوزیشن لیڈر آزاد کشمیر اسمبلی

ہفتہ 17 فروری 2018 20:23

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 فروری2018ء) آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چودھری محمد یٰسین نے کہا ہے کہ حکومت آزاد کشمیر اپوزیشن کی مشاورت کے بغیر چیف الیکشن کمشنر کو عہدے سے ہٹانے سے باز رہے وزیراعظم ایسے فیصلے کرنے سے قبل اپوزیشن پارٹیوں سے مشاورت کریں، یہ حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے اپوزیشن کسی کو آئین سے کھلواڑ کی اجازت نہیں دے سکتی، ہم آزاد کشمیر کے عوام کے حقوق کے محافظ ہیں آزاد کشمیر میں بادشاہت کی کوئی گنجائش نہیں وزیراعظم نے یوم یکجہتی کے موقع پر اپوزیشن کو جس طرح دیوار کے ساتھ لگا نے کی کوشش کی تھی جس میں وہ بری طرح ناکام ہوئی تھی، اوراب وہ چیف الیکشن کمشنر کو غیر قانونی طریقے سے ہٹانے کی سازش کر رہی ہے اپوزیشن ان غیر آئینی اقدامات کوعدالت میں چیلنج کرے گی ،انہوں نے کہا کہ حکومت بلدیاتی انتخابات میں شکست سے بچنے کے لیے چیف الیکشن کمشنر کو غیر قانونی طور پر عہدے سے ہٹانا چاہتی ہے اگر انکو عہدے سے ہٹانا ناگزیر ہے تو وہ اپوزیشن کے ساتھ مشاورت کرے بلدیاتی الیکشن کروانے کا واہ ویلا کرنے والے اب بلدیاتی انتخابات سے راہ فرار اختیار کرنا چاہتے ہیں آزاد کشمیر کے عوام کا مینڈیٹ چوری کر کے اقتدار میں آنے والے عوام کی عدالت میں جانے کا حوصلہ نہیں رکھتے ،انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں حکومت آپنی ناکامی کو چھپانے کے لئے اپوزیشن کے ساتھ سیاسی انتقام کا مظاہرہ کیا کر رہی ہے پاکستان میں نواز شریف کے جانے کے بعد اب آزاد کشمیر میں بھی تبدیلی وقت کی ضرورت بن چکی ہے حکومت کے جانے کے دن قریب آچکے اسلئے وہ نان ایشوز کی سیاست کر رہے ہیں۔