بھارت کی سیز فائر خلاف ورزیاں ، پاکستان کی جانب سے متاثرین کے مسائل حل نہ ہوسکے

پی ٹی آئی آزاد کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان نے اٹھائیس فروری کو اسلام آباد مارچ کا اعلان کردیا

ہفتہ 17 فروری 2018 18:56

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 فروری2018ء) آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم و پی ٹی آئی کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمودچوہدری نے بھارت کی طرف سے سیئز فائر لائن کی خلاف ورزیوں کے خلاف اور حکومت پاکستان کی طرف سیئزفائر لائن کے متاثرین کے مسائل حل نہ ہونے پر 28 فروری کو اسلام آباد میں مارچ کا اعلان کر دیا ہے۔ آزاد کشمیر میں آئینی ترامیم ہونی چاہیں۔

آزاد کشمیر کے ایکٹ میں ترامیم ہونی چاہیں اور کشمیر کونسل ختم کرکے اختیارات آزاد کشمیر حکومت کو منتقل کردینے چاہیں تاکہ آزادی کے بیس کیمپ کا ریاستی تشخص بحال کرایا جا سکے اور کشمیر کونسل جو کہ ڈویلپمنٹ کے نام پر کرپشن کا گڑھ بن چکا ہے اسے ختم کیا جائے اور اختیارات آزاد کشمیر حکومت کو منتقل کیے جائیں۔

(جاری ہے)

آزاد کشمیر میں بلدیاتی انتخابات کی آمد آمد ہے لہذا پی ٹی آئی کشمیر کے کارکن بلدیاتی انتخابات کی تیاریں شروع کردیں۔

بلدیاتی انتخابات سے اختیارات نچلی سطح پر منتقل ہونگے۔آزاد کشمیر میں پی ٹی آئی کشمیر کی تنظیم سازی کا جلد اعلان کر دیا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج یہاں اسلام آباد میںپی ٹی آئی کشمیر کے مرکزی سیکریٹیریٹ میں پی ٹی آئی کشمیر کی سینٹرل ایزیکٹو کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پی ٹی آئی کشمیر کے مرکزی سیکریٹری جنرل دیوان غلام محی الدین نے پی ٹی آئی کشمیر کی رکنی سازی پر بریفنگ دی ۔

اس موقع پر پارٹی کے سینئر رہنمائوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مختلف تجاویز بھی دیں۔ اس موقع پر سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے متفقہ طور پرپی ٹی آئی کے چئیرمین عمران خان اور بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی قیادت پر اپنے بھرپور اعتماد کا اظہار کیا۔اس موقع پر پارٹی رہنمائوں نے بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی مسئلہ کشمیرکو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے اور آزاد کشمیر کے عوام کے مسائل پر آواز بلند کرنے کو زبردست انداز میں سراہا اور انہیں اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔

اس موقع پر بیرسٹر سلطان محمو وہدری نے اعلان کیا کہ بھارت کی طرف سے سیئز فائر لائن کی خلاف ورزیوں کے خلاف اور حکومت پاکستان کی طرف سیئزفائر لائن کے متاثرین کے مسائل حل نہ ہونے پر 28 فروری کو اسلام آباد میں مارچ کا اعلان کر دیا ہے۔ آزاد کشمیر میں آئینی ترامیم ہونی چاہیں۔آزاد کشمیر کے ایکٹ میں ترامیم ہونی چاہیں اور کشمیر کونسل ختم کرکے اختیارات آزاد کشمیر حکومت کو منتقل کردینے چاہیں تاکہ آزادی کے بیس کیمپ کا ریاستی تشخص بحال کرایا جا سکے اور کشمیر کونسل جو کہ ڈویلپمنٹ کے نام پر کرپشن کا گڑھ بن چکا ہے اسے ختم کیا جائے اور اختیارات آزاد کشمیر حکومت کو منتقل کیے جائیں۔

آزاد کشمیر میں بلدیاتی انتخابات کی آمد آمد ہے لہذا پی ٹی آئی کشمیر کے کارکن بلدیاتی انتخابات کی تیاریں شروع کردیں۔ بلدیاتی انتخابات سے اختیارات نچلی سطح پر منتقل ہونگے۔آزاد کشمیر میں پی ٹی آئی کشمیر کی تنظیم سازی کا جلد اعلان کر دیا جائے گا۔*۔