پاک بحریہ اوررائل سعودی نیول فورسزکے درمیان منعقد ہونیوالی بحری مشق نسیم البحرXI-الجبیل سعودی عرب کے پانیوں میں اختتام پذیرہو گئیں

پاکستان اور سعودی عرب سے ملحقہ پانیوں میں امن اور قانون کی عملداری پاک بحریہ کے عزم اور عہد کا مظہر ہے، وائس ایڈمرل عبدالعلیم کا مشقوں کی اختتامی تقریب سے خطاب

ہفتہ 17 فروری 2018 18:25

پاک بحریہ اوررائل سعودی نیول فورسزکے درمیان منعقد ہونیوالی بحری مشق ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 فروری2018ء) پاک بحریہ اوررائل سعودی نیول فورسزکے درمیان منعقد ہونے والی بحری مشق نسیم البحرXI-الجبیل سعودی عرب کے پانیوں میں اختتام پذیرہو گئی ہیں۔ مشق کا انعقاد9سی17فروری تک کیا گیا۔نسیم البحرمشقوںمیں فاسٹ بوٹس اٹیک کے ذریعے عملی مظاہرہ کرنے،مختلف فارمیشنزبنانے، حربی چالوں، فاسٹ بوٹس کے ذریعے جنگی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیاگیا ۔

ہیلی کاپٹر لینڈنگ،جہازوں پر لینڈنگ آپریشنزاوربحری قزاقی کی بیخ کنی کے آپریشنزکے ذریعے مختلف نوعیت کے حملوں سے دفاع اورروایتی بحری خطرات سے نبرد آزما ہونے کے لئے مشترکہ کاروائیاںبھی شامل تھیں۔لائیو ویپن فائرنگ کے مظاہرے کے دوران پاک بحریہ اور رائل سعودی نیول فورسزکے جہازوں نے کامیابی سے اپنے اہداف کو نشانہ بنایا۔

(جاری ہے)

پاک بحریہ کے پی تھری سی ایئر کرافٹ اور ہیلی کاپٹرز نے رائل سعودی ایئر فورس اور رائل سعودی نیول فورسزکی فضائی قوت کے ساتھ مشترکہ آپریشنز بھی انجام دیئے۔

پاک بحریہ اوررائل سعودی نیول فورسزکے درمیان پہلی مرتبہ بارودی سرنگوں کو ناکام بنانے کی مشق، جوکہ مشق نسیم البحرکاحصہ تھی ،بھی کی گئی۔اس مشق کے سی فیز کے دوران سروے اور غوطہ خوری کے آپریشنز اور زیرِ آب اہداف کو نا کام بنانے کے آپریشنز کا مظاہرہ کیا گیا۔اس سال بحری مشق دیرہ الساحل بھی نسیم البحرXI-کا حصہ تھی جس میں پا ک میرینز اوررائل سعودی نیول فورسزکی میرینز فورسز نے ایمفبیس لینڈنگ آپریشنز، اسکارٹنگ آپریشنز،ساحل پرلینڈنگ، سنائپر کیموفلیج ٹریننگ اور بورڈنگ آپریشنز کا مظاہرہ کیا۔

علاوہ ازیں سعودی میرینز کے چھوٹے ہتھیاروں کی فائرنگ،مختلف مہارتوں کا عملی مظاہرہ اور پیرا ٹروپنگ آپریشنز بھی اس مشق کا حصہ تھے۔پاک بحریہ اوررائل سعودی نیول فورسزکے درمیان منعقدہ بحری مشقوں کے اختتام پر کنگ عبدالعزیز نیول بیس الجبیل میں مشق کی اختتامی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔پاک بحریہ کے چیف آف سٹاف(پرسنل) وائس ایڈمرل عبدالعلیم اس موقع پر مہمانِ خصوصی تھے۔

ڈی بریف اور اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی نے کہا کہ سعودی عرب کے پانیوں میں بڑے پیمانے پر مشترکہ مشق نسیم البحر بشمول بارودی سرنگوں کو ناکام بنانے کی مشق اور دیرہ الساحل مشق کا انعقاد دونوں ممالک کے مابین اعلیٰ درجے کے باہمی اعتماد، یقین اور بھروسے کا مظہر ہے۔1993سے مشق نسیم البحرکا مسلسل انعقاد دونوں برادر ممالک بالخصوص دونوں ممالک کی بحری افواج کے درمیان مضبوط تعلقات کا ظامن ہے۔

اس طرز کی مشقوں کا انعقاد خطے کی دونوں بحری افواج کو انڈین اوشن ریجن میں مشترکہ طور پر میری ٹائم سکیورٹی کے قیام کو یقینی بنانے میں اہم کردار اداکرتاہے۔ایڈمرل نے سال 2004اور 2009میں شمالی بحیرہ عرب ،خلیج عدن، ہرمز افریقہ میں بحری قزاقی اور بحری دہشت گردی کی روک تھام کے سلسلے میں پاک بحریہ کے کردار پر روشنی ڈالی۔کمبائنڈ ٹاسک فورس150-اورکمبائنڈ ٹاسک فورس151-میں پا ک بحریہ کا کردارپاکستان اور سعودی عرب سے ملحقہ پانیوں میں امن اور قانون کی عملداری میں پاک بحریہ کے عزم اور عہد کا مظہر ہے۔

مہمان خصوصی نے مشق کے دوران رائل سعودی نیول فورسزکے آفیسرز اور جوانوں کی صلاحیتوں کے مظاہرے اور الجبیل بندرگاہ پر پاک بحریہ فلوٹیلا کے قیام کے دوران رائل سعودی نیول فورسزایسٹرن فلیٹ کمانڈ کی میزبانی کی تعریف کی۔قبل ازیں، پاکستان نیوی فلیگ آفیسر سی ٹریننگ کے نمائندے اور رائل سعودی نیول فورسزفلیٹ ٹریننگ گروپ نے مشقوں کے مختلف مراحل کی ڈی بریف پیش کی ۔

ڈی بریف کے دوران مشق میں شریک یونٹس کی کارکردگی کا تجزیہ کیا گیا،مزید بہتری کی طرف توجہ مرکوز کی گئی، مشق سے حاصل شدہ تجربات پرروشنی ڈالی گئی اور مستقبل کے لئے سفارشات پیش کی گئیں۔ڈی بریف میں کمانڈر رائل سعودی نیول فورسزایسٹرن فلیٹ ریئر ایڈمرل لافی بن حسین الحربی اور پاک بحریہ اور رائل سعودی نیول فورسزکے آفیسرز نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :