ہزارہ موٹروے کے اطراف شجرکاری مہم کا پہلا تجربہ ہے، ہم نے یہ سبق بلین ٹری سونامی پراجیکٹ سے سیکھ رکھا ہے

سیکرٹری ماحولیات خیبر پختونخوا نظر شاہ بخاری کی ہزارہ موٹر وے پر شجر کاری مہم کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو

ہفتہ 17 فروری 2018 17:43

ہری پور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 فروری2018ء) سیکرٹری ماحولیات خیبر پختونخوا نظر شاہ بخاری نے کہا ہے کہ ہزارہ موٹروے کے دونوں اطراف شجرکاری مہم کا یہ پہلا تجربہ ہے، ہم نے یہ سبق بلین ٹری سونامی پراجیکٹ سے سیکھا ہے، این ایچ اے پی سی ون بنائیں، ہم نے عوام کے ٹیکسوں کی رقم کو بچاتے ہوئے رضاکارانہ طور پر اپنے پاس سے بیجوں کے علاوہ پودے لگانے کا کام شروع کر دیا ہے۔

وہ ہفتہ کو ہزارہ موٹر وے پر شجر کاری مہم کے آغاز کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہزارہ موٹر وے کا یہ سفر 44 کلومیٹر بنتا ہے جبکہ دونوں اطراف کو ملا کر 88 کلومیٹر کا فاصلہ بن جاتا ہے جس پر پودے اور بیج لگائے جا رہے ہیں، اس فاصلہ میں 30 کلو میٹر کا ایریا پنجاب میں آتا ہے جبکہ پورے ہزارہ ڈویژن میں سے محکمہ فارسٹ کی 12 ٹیمیں بنائی گئی ہیں، اس کے علاوہ موٹر وے پولیس اور محکمہ وائلڈ لائف اور ہری پور کی ضلعی انتظامیہ کے ساتھ میڈیا کے لوگ ملکر شجرکاری مہم میں حصہ لے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

نظر شاہ بخاری نے کہا کہ اگر دیگر محکمے اور میڈیا کے لوگ ملکر کام کریں تو لوگوں کے وہ مسائل بھی حل ہو سکتے ہیں جو اس سے پہلے نہ ہو سکے۔ محکمہ فارسٹ کی 12 ٹیموں میں 1200 اہلکار ہیں جو ہر 4 کلومیٹر میں اپنی خدمات انجام دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک روٹ عیسیٰ خیل کنڈل سے ڈی آئی خان سے آگے ڈوب تک موٹروے کے دونوں اطراف درخت اور پودے لگائے جائیں گے اور اس مہم پر ہمارے کوئی اخراجات نہیں ہوں گے، موجودہ دور میں آلودگی موسم پر اثر انداز ہو رہی ہے، آج جو پوے اور بیج لگائے گئے ہیں یہ جولائی تک تیار ہوں گے، اگر کسی مقام پر کوئی کمی محسوس کی گئی تو مزید درخت اور پودے لگائے گے، جب یہ تیار ہوں گے گے تو ہزارہ کی طرف آنے والے سیاحوں کو ایک جنت کا نظارہ معلوم ہو گا۔

متعلقہ عنوان :