زینب زیادتی و قتل کیس اپنی نو عیت کا اہم ترین کیس ثابت ہوا ،
سپریم کورٹ ،لاہور ہائیکورٹ نے واقعہ کا نوٹس لے کر ٹرائل کورٹ کو سات روز کے اندر فیصلہ کرنے کا پابند کیا، ملزم کیخلاف متعدد گواہوں کے بیانات قلمبند کئے گئے، عدالت نے مرکزی ملزم عمران کو 4 بار سزائے موت ،10 لاکھ جرمانے کیساتھ عمر قید کی سزا کا حکم سنادیا
ہفتہ 17 فروری 2018 16:43
(جاری ہے)
24 تاریخ کو ملزم کا پہلا ویڈیو بیان منظرعام پر آیا،ملزم نے ویڈیو میں بتایا کہ وہ بچی کو کیسے لیکر گیا اور کیا کیا۔
25 تاریخ کو لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کا حکم دیا گیا۔عدالتی احکامات کے مطابق 7 دن کے اندر ٹرائل مکمل کرنے کا حکم دیا گیا۔25 جنوری کو زینب کے والد کی جانب سے آفتاب باجوہ نے کیس لڑنے کا اعلان کیا۔ سپریم کورٹ بار کے سابق سیکرٹری ماہر ضابطہ فوجداری قانون آفتاب باجوہ نے زینب کیس کی فیس 10 روپے مقرر کی ۔26 جنوری کو زینب کے قاتل کی فوٹیج لیک ہونے پر سی آئی اے کے اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج ہوا،28 جنوری کو زینب قتل کیس کی سماعت سپریم کورٹ رجسٹری میں ہوئی۔عدالت نے پراسکیوٹر جنرل کو زینب کیس میں عدالتی معاونت کا حکم دیا۔عدالت نے زینب کے والد اور اس کے وکیل کو کوئی بھی بیان میڈیا پر دینے سے روک دیا۔سپریم کورٹ نی قصور میں تعینات متعلقہ ڈ ی ا یس ایس پی او ایس ایچ او سے متعلق رپورٹ طلب کی۔سپریم کورٹ نے زینب کے والد کو اپنا بیان ریکارڈ کروانے کا حکم دیا۔سپریم کورٹ میں اس موقع پر زینب سمیت قتل ہونے والی نو بچیوں کے ورثا بھی پیش ہوئے۔چیف جسٹس نے تمام لواحقین سے افسوس کا اظہار کیا۔ جے آئی ٹی کے سربراہ نے عدالت میں اپنی رپورٹ جمع کروائی۔ملزم عمران کو 6 فروری کو مزید 8 بچیوں کے قتل کے الزام میں ریمانڈ کیلیے پیش کیا گیا۔انسداددہشت دہشت گردی عدالت نے ملزم کو 3 دن کے ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔زینب کے والد کی جانب سے آفتاب باجوہ نے ریکارڈ کے حصول کیلیے 7 فروری کو درخواست دائر کی ۔درخواست میں سی سی ٹی وی فوٹیج، ڈی این اے ٹیسٹ ،فرانزک ٹیسٹ اور ریکارڈ مہیا کرنے کی استدعا کی گئی،انسداد دہشتگردی کی عدالت نے زینب کے والد کے وکیل کی استدعا مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ ہائی پروفائل کیس ہونے کی بنا پر آپ کو کوئی بھی ریکارڈ فراہم نہیں کیا جاسکتا، 7 فروری کو عمران کو 14 روزہ ریمانڈ ختم ہونے پر دوبارہ پیش کیا گیا۔پراسکیوشن نے مزید 2 دن کے ریمانڈ کی استدعا کی ۔عدالت نے تفتیش مکمل نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا، عدالت نے کہا کہ اگر ان دنوں میں کچھ نہیں کر سکے تو اب کیا کریں گے، پراسیکویشن نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم کے خلاف تفتیش آخری مراحل میں ہے صرف 2 دن دئیے جائیں۔ 9 فروری کو ملزم کو 2 دن کے ریمانڈ کے بعد پیش کیا گیا۔ملزم کے خلاف تفتیش مکمل ہونے پر پراسکیوشن نے چالان عدالت میں جمع کروایا۔عدالت نے پراسکیوٹر عبدالروف وٹو سے استفسار کیا کہ کیا ثبوت اکٹھے کیے۔ جس پر پراسکیوٹر عبدالرف نے کہا کہ ملزم کیخلاف دوران تفتیش 6 ثبوت اکٹھے کیے گیے، ملزم کا ڈی این اے مییچ ہوا، ملزم کا ڈی این اے مثبت آیا، 4 سی سی ٹی وی فوٹیجز میں ملزم کی نشاندہی ہوئی،ملزم کی فوٹو فوٹیج کے تجزیہ سے نشاندہی کی گئی،ملزم سے کپٹرے، جیکٹ اور ٹوپی برآمد کی گئی۔ ملزم کے خلاف 56 لوگوں کے بیانات قلمبند کروائے گیے۔عدالت نے ملزم کو زینب کے قتل میں ملزم کا ٹرائل اور 8 بچیوں کے قتل میں جوڈیشل کرنے کا حکم دیا۔9 فروری کو ملزم کے وکیل کو چالان کی کاپی فراہم کی گئی،10 فروری کو سپریم کورٹ نے ملزم کا ٹرائل شروع ہونے پر کیس نمٹا دیا،12 جنوری سے کوٹ لکھپت جیل میں ٹرائل کا آغاز کیا گیا، اس طرح جیل میں مسلسل چار سماعت کے بعد 16 فروری جمعہ کو فیصلہ محفوظ کیا گیا ۔ ہفتہ سترہ فروری کو عدالت نے اپنا فیصلہ سُنایا ،لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے قصور میں ننھی بچی زینب قتل کیس مرکزی ملزم عمران کو 4 بار سزائے موت کا حکم دے دیا۔ عدالت نے 10 لاکھ جرمانے کے ساتھ عمر قید کی سزا دینے کا حکم دے کر اس کیس کو منطقی انجام تک پہنچا دیا ۔ � شEXL/ ش ن/ن ص : 1545)متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟
-
فرانس میں تیرہ سال سے کم عمر بچوں کے رات کےاوقات میں باہر نکلنے پر کرفیو عائد
-
عدت میں نکاح کیس، بانی پی ٹی آئی و بشریٰ بی بی کی اپیلوں پر سماعت 30 اپریل تک ملتوی
-
صدرمملکت آصف علی زرداری سے انٹرنیشنل اسلامی یونیورسٹی کے صدر ڈاکٹر هذال بن حمود العتيبي اور ریکٹر ڈاکٹر ثمینہ ملک کی ملاقات
-
ہم ایک ایسا معاشرہ بنائیں گے جس کا خواب قائد نے دیکھا تھا، وزیراعظم شہباز شریف
-
جو نام بانی پی ٹی آئی دیں گے وہی چیئرمین پی اے سی ہو گا، عمرایوب
-
پارٹی کے اندرونی معاملات پر پارٹی میں ہی بحث کرنی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کا شیرافضل مروت کو انتباہ
-
9 مئی کو پی ٹی آئی نے پرامن احتجاج کیا، پارٹی نے کسی کو پرتشدد ہونے کا نہیں کہا
-
یرغمال تفریح گاہیں
-
رشوت خوری کا الزام، روس کے نائب وزیر دفاع گرفتار
-
وزیراعظم شہا ز شریف کی مزار قائد پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی
-
تحریک انصاف کی پانچ فرنچائز ہیں ہر کسی کا اپنا مؤقف ہے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.