سپریم کورٹ کاشرجیل اور شاہ رخ سمیت تمام قیدیوں کو اسپتال سے جیل بھیجنے کا حکم

عدالت میں آئی جی جیل خانہ پیش ، ڈاکٹر شاہد رسول کہاں ہیں ہم نے انہیں طلب کررکھا تھا، چیف جسٹس کا استفار آئی جی جیل خانہ جات نے غیرمشروط معافی مانگ لی سپریم کورٹ نے غیرمشروط معافی دینا بند کردی ہے اب پالیسی ترتیب دی جائے گی ،ْ کوئی معافی نہیں ہوگی، میاں ثاقب نثار قیدی کو اسپتال بھیجنے کا اختیار آپ کو کہاں سے ملا تمام رپورٹیں اور بورڈ خود ساختہ ہیں، کسی عدالت نے شرجیل میمن کو اسپتال بھیجنے کا حکم نہیں دیا، چیف جسٹس

ہفتہ 17 فروری 2018 15:48

سپریم کورٹ کاشرجیل اور شاہ رخ سمیت تمام قیدیوں کو اسپتال سے جیل بھیجنے ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 فروری2018ء) چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے سابق وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن اور شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی سمیت تمام قیدیوں کو اسپتال سے جیل بھیجنے کا حکم جاری کردیا ہے۔ہفتہ کوسپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سابق وزیراطلاعات سندھ اورپیپلزپارٹی کے رکن سندھ اسمبلی شرجیل میمن کو بیماری کے باعث اسپتال منتقل کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی۔

عدالت میں آئی جی جیل خانہ جات نصرت منگن پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی جیل خانہ جات نصرت منگن سے استفسار کیا کہ ڈاکٹر شاہد رسول کہاں ہیں ہم نے انہیں طلب کررکھا تھا نصرت منگن نے جواب دیا کہ میں غیرمشروط معافی مانگتا ہوں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ نے غیرمشروط معافی دینا بند کردی ہے اب اس معافی پر پالیسی ترتیب دی جائے گی اور کوئی معافی نہیں ہوگی۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے آئی جی جیل خانہ جات سے اسفتسار کیا کہ شرجیل میمن کب سے اور کیوں اسپتال میں ہیں نصرت منگن نے موقف پیش کیا کہ سندھ ہائی کورٹ نے شرجیل میمن کی ضمانت مسترد کرکے 24 اکتوبر 2017 کو جیل بھیجا تھا، تاہم نیب کورٹ نے شرجیل میمن کو بیماری کے باعث میڈیکل بورڈ بنانے کی ہدایت کی اور پھر ڈاکٹرز کی سفارش پر انہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔

چیف جسٹس نے آئی جی جیل خانہ جات سے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ کیا 2 دن بعد ہی شرجیل میمن کو اسپتال منتقل کردیا گیا، نیب کورٹ نے تو لکھا تھا کہ شرجیل میمن کا علاج جیل میں کرائیں،اور صرف ٹیسٹ کرانے کا کہا تھا، اسپتال منتقل کرنے کا کہاں لکھا ہی قیدی کو اسپتال بھیجنے کا اختیار آپ کو کہاں سے ملا تمام رپورٹیں اور بورڈ خود ساختہ ہیں، کسی عدالت نے شرجیل میمن کو اسپتال بھیجنے کا حکم نہیں دیا ہم میڈیکل رپورٹ اور میڈیکل بورڈ بھی طلب کرلیتے ہیں۔

جہاں بااثر ملزمان کو رکھا گیا ہے وہاں نوگو ایریا بنایا ہوا ہے باڑھ لگا کر راستے بھی کررکھے ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہم دیکھیں گے کہ شرجیل میمن کا کیس کس طرح پنجاب بھیج دیں، عدالتِ عظمی کے پاس اختیار بھی موجود ہے اور قانون بھی ہے۔ عدالت نے آئی جی جیل خانہ جات کو حکم دیا کہ شرجیل میمن کو آج ہی جیل منتقل کیا جائے بلکہ جتنے بھی ملزمان اسپتال میں رکھے گئے ہیں انہیں 4 سے 5 روز میں واپس جیل بھیجا جائے اگر عدالتی حکم پر عملدرآمد نہ ہوا تو سخت کارروائی کی جائے گی۔