ہر ادار ہ آئینی حدود کے اندر رہ کر کام کرے ،سینیٹ انتخابات میں دھاندلی نہیں ہونے دیں گے‘عدالتوں کا احترام کرتے ہیں، پارلیمنٹ میں گئے فیصلے بھی قبول کئے جانے چاہئیں۔شاہدخاقان عباسی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 17 فروری 2018 15:16

ہر ادار ہ آئینی حدود کے اندر رہ کر کام کرے ،سینیٹ انتخابات میں دھاندلی ..
حافظ آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 فروری۔2018ء)وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ہر ادار ہ آئینی حدود کے اندر رہ کر کام کرے ،ضرورت اس بات کی کہ ہر ادارہ اپنا کام کرے دوسروں کا کام نہ کرے،سینیٹ انتخابات میں دھاندلی نہیں ہونے دیں گے۔حافظ آباد میں صحت کارڈ کی تقسیم کی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نے کہاکہ عدالتوں میں عوامی نمائندوں کو کبھی چو ر کہا جاتا ہے ،کبھی ڈاکو کہا جاتا ہے یہ قبول نہیں پارلیمنٹ ایسا ادارہ ہے جس کا ہر 5سال بعد احتساب ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ووٹ دینے جائیں تو نظر رکھیں کون ملکی مسائل پر بات کرسکتاہے ،سیاست کے فیصلے عوام پولنگ اسٹیشن میں کرتے ہیں، ملک میں احتساب صرف سیاست دانوں کا ہوتا ہے،لودھراں کے عوام نے نوازشریف کی سیاست کا فیصلہ کردیا۔

(جاری ہے)

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک کو آگے بڑھانے کے لیے ضروری ہے کہ ادارے ایک دوسرے کا احترام کریں،عدالتیں جو فیصلے کرتی ہیں اسے قبول کرتے ہیں چاہے لوگ قبول کریں یا نہ کریں ،چاہے تاریخ قبول کرے یا نہ کرے پارلیمنٹ کے فیصلے بھی قبول ہونے چاہئیں۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ 5 سالہ دور میں اتنے پروجیکٹ مکمل کیے جن کی مثال نہیں ملتی۔ملک میں واافر مقدار میں گیس موجود ہے جبکہ بجلی کا بحران حل کردیا گیا ہے۔ہرادارہ اپنی آئینی حددود میں رہ کر اپنا کام کرے اور ملک کی ترقی کو سب سے مقدم رکھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ عوامی نمائندگی آسان نہیں مشکل کام ہے، جس علاقے کو اچھے نمائندے ملیں وہی ترقی کرتا ہے، حکومت کے خلاف سازشیں اور دھرنے ہوئے لیکن ہم نے ترقی کا سفر جاری رکھا، ہم برسراقتدارآئے تو صنعتیں اور بجلی کے کارخانے بند تھے، موجودہ حکومت نے ملک سے توانائی بحران کا خاتمہ کیا اور 10 ہزار میگا واٹ سے زیادہ بجلی قومی گرڈ میں شامل کی، ہم نے حکومت سنبھالی تو ملک میں گیس نہیں تھی لیکن آج ملک میں وافر مقدار میں گیس موجود ہے،وزیر اعظم نے کہا کہ سینیٹ کے الیکشن 3 مارچ کوہوں گے، سینیٹ کے الیکشن میں دھاندلی نہیں ہونے دیں گے، پیسے کے زور پر آنے والے امیدواروں کا مقابلہ کریں گے، جولائی 2018 میں عوام فیصلہ کریں گے۔

عدلیہ سے متعلق وزیر اعظم نے کہا کہ ادارے ایک دوسرے کی عزت کریں اور قانون کے مطابق چلیں، ہم تمام عدالتوں کا احترام کرتے ہیں، پارلیمنٹ میں گئے فیصلے بھی قبول کئے جانے چاہئیں، پارلیمنٹ واحد ادارہ ہے جس کا ہر 5 سال بعد احتساب ہوتا ہے اور یہ احتساب عوام کرتے ہیں۔