امریکی عدالت نے القاعدہ کے دہشت گرد کو عمر قید کی سزا سنادی

ہفتہ 17 فروری 2018 14:38

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 فروری2018ء) امریکی عدالت نے القاعدہ کے دہشت گرد کو عمر قید کی سزا سنادی ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک شخص جسے 2003 میں افغانستان میں امریکی فوجیوں پر حملے میں ملوث ہونے پر سزا ہو چکی تھی اسے مغربی افریقہ میں امریکی سفارت خانے میں بم نصب کرنے کی سازش رچانے پر عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ابراہیم سلیمان عدنان آدم ہارون کو، جنھیں اسپن گل کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، بروکلین میں امریکی ضلعی جج، برائن کوگن نے سزا سنائی۔

ہارون نے سزا سنانے کی سماعت میں پیش ہونے سے انکار کیا، جب کہ اس سے قبل اپنے مقدمے کی کارروائی میں شرکت سے بھی انکار کر چکے تھے۔ ہارون کے جیل کے سیل اور کمرہ عدالت کے درمیان آڈیو اور وڈیو لنک جاری کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

تاہم، وہ لنک پر نظر نہیں آئے اور عدالت سے مخاطب نہیں ہوئے۔اکتوبر، 2012 میں اٹلی سے ملک بدر ہونے کے بعد، ہارون بضد ہیں کہ وہ جنگجو ہیں، جنھیں فوجی ٹربیونل کا سامنا کرنا چاہیئے ناکہ فوجداری مقدمات کی کارروائی ہونی چاہیئے۔

کوگن نے کہا کہ ہارون نے جمعے کی صبح امریکی مارشلز کو بتایا تھا کہ یہ میری عدالت نہیں ہے۔ یہ میرے جج نہیں ہیں۔مارچ 2017 میں ہارون کو مجرم قرار دیا گیا تھا۔انھوں نے اپریل 2003 میں افغانستان میں القاعدہ کے ایک حملے میں 19 برس کے آرمی پرائیٹ فرسٹ کلاس جیروڈ ڈینس؛ اور 24 سال کے ایئر فورس ایئرمین، فرسٹ کلاس ریمنڈ لوسانو کو ہلاک کیا تھا۔ انہیں نائجیریا میں امریکی سفارت خانے کو بم سے اڑانے کے الزام میں بھی مجرم قرار دیا گیا تھا۔

ہارون نے کہا ہے کہ ان کا تعلق نائجر سے ہے، جب کہ حکومت نائجر کا کہنا ہے کہ وہ انھیں اپنا شہری نہیں مانتے۔جمعے کے روز کی سماعت کے دوران ڈینس کے بھائی نے ہارون سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے بھائی کی ہلاکت پر صدمے میں ہیں، لیکن ہارون سے نفرت نہیں کرنا چاہتے۔انھوں نے کہا کہ جیروڈ اب بھی ہمارے ساتھ ہے، اور مجھے آپ پر ترس آتا ہے۔ہارون کو سنہ 2005میں لیبیا سے گرفتار کیا گیا اور 2011 میں رہا ہوئے۔ مہاجرین کے ہمراہ بحری جہاز میں سفر کے دوران انھیں اٹلی کے حکام نے اس وقت حراست میں لیا جب انھوں نے بتایا کہ ان کے جسم پر آنے زخم کے نشانات اس وقت کے ہیں جب وہ القاعدہ کی طرف سے امریکی فوجیوں کے ساتھ لڑا کرتا تھا۔

متعلقہ عنوان :