محکمہ تعلیم میں اساتذہ کی این ٹی ایس بھرتی سے سرکاری سکولوں کے نتائج میں بہت بہتری آئی ہے،محمد عاطف خان

صوبائی حکومت نے سرکاری سکولوں میں آئی ٹی لیبز کے قیام کو ترجیح دی ہے، 2013 سے اب تک 1340 آئی ٹی لیبز پورے صوبے کے ہائی اور ہائیر سیکنڈری سکولوں میں قائم کی گئی ہیں،صوبائی وزیر تعلیم کی اسلام آباد سے صحافیوں کے وفد سے گفتگو وفد کو صوبائی حکومت کی طرف سے شعبہ تعلیم میں اصلاحات اور تعلیم کی ترقی کیلئے اقدامات سے آگاہ کیا گیا

جمعہ 16 فروری 2018 23:12

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 فروری2018ء) اسلام آباد سے آئے ہوئے صحافیوں کے بارہ رکنی وفد نے جمعہ کے روز خیبر پختونخوا کے وزیر برائے ابتدائی وثانونی تعلیم محمد عاطف خان سے ان کے دفتر پشاور میں ملاقات کی۔ وفد کو صوبائی حکومت کی طرف سے شعبہ تعلیم میں کی گئی اصلاحات اور تعلیم کی ترقی کے لئے اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔

اس موقع پر بات چیت کے دوران محمد عاطف خان نے وفد کو بتایا کہ محکمہ تعلیم میں اساتذہ کی بھرتی خالصتاً این ٹی ایس کے ذریعے کی گئی ہے یہی وجہ ہے کہ سرکاری سکولوں کے نتائج میں بہت بہتری آئی ہے اور2016-17 میں ایک لاکھ 60 ہزار سے زیادہ طلبہ نے پرائیویٹ سکولوں سے سرکاری سکولوں میں داخلہ لیا۔ سرکاری سکولوں میں آئی ٹی لیبز کے قیام کے بارے میں محمد عاطف خان نے کہا کہ موجودہ دور کمپیوٹر کا دور ہے ۔

(جاری ہے)

خیبر پختونخوا حکومت نے سرکاری سکولوں میں آئی ٹی لیبز کے قیام کو ترجیح دی ہے اور 2013 سے اب تک 1340 آئی ٹی لیبز پورے صوبے کے ہائی اور ہائیر سیکنڈری سکولوں میں قائم کی گئی ہیں۔ انہو ںنے کہا کہ خیبر پختونخوا میں بچوں کو بہترین زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کے لئے صوبے کی65000 سے زائد اساتذہ کو ٹریننگ دی گئی ہے جبکہ این ٹی ایس کے ذریعے 40,000 سکول بیسڈ اساتذہ کو بھرتی کیا گیا جبکہ مزید 17,000 اساتذہ کی بھرتی کا عمل جاری ہے۔

انہوںنے کہاکہ صوبائی حکومت نے 441 غیر فعال سکولوں کو فعال بنا دیا ہے محمد عاطف خان نے کہاکہ صوبے کے سرکاری سکولوں میں فرنیچر کی فراہمی کے لئے 2013 سے اب تک 7.00 بلین روپے خرچ کئے گئے ہیںاور 20 لاکھ سے زیادہ طلبہ کو فرش میٹ کی بجائے کرسیوں پر بیٹھنے کی سہولت فراہم کر دی گئی ہے۔ انہو ںنے کہاکہ صوبے بھر میں محکمہ تعلیم کے 76 دفاتر میں بائیومیٹرک اٹینڈنس سسٹم لگایا گیا ہے جبکہ پورے خیبر پختونخوا میں 480 ہائیر سکینڈری سکولوں میں حاضری کے لئے بائیومیٹرک سسٹم لگایاگیا ہے۔

گذشتہ حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کی پانچ سالہ کارکردگی کا موازنہ کرتے ہوئے محمد عاطف خان نے کہاکہ گذشتہ حکومت کے پانچ سالوں میں 215 سکولوں کو سولر پینل فراہم کرنے کے مقابلے میں پی ٹی آئی کی حکومت نے 5,773 سکولوں کو سولر پینل فراہم کئے۔ انہوں نے مزید کہاکہ گذشتہ حکومت نے 1249 نئے سکول قائم اور اپ گریڈکئے جبکہ ہمارے دور حکومت میں 2428 نئے سکول قائم اور اپ گریڈ کئے گئے جبکہ 100 مزید پر کام جاری ہے۔

انہو ںنے کہاکہ گذشتہ حکومت نے اپنے پانچ سالہ دور میں 1,987 سکولوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کیا جبکہ ہم نے 15,624 سکولوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کیا۔ گذشتہ حکومت نے سکولوں میں صرف 2065 گروپ لیٹرین بنائے تھے جبکہ ہمارے دور میں 19,928گروپ لیٹرین قائم کئے گئے گذشتہ دور میں 1,467 سکولوں کو بجلی پہنچائی گئی جبکہ ہم نے 11,153 سکولوں کو بجلی فراہم کی۔

محمد عاطف خان نے کہاکہ ہم نے اپنے دور حکومت میں 41 لاکھ طلبہ میں 2.5 بلین روپے کی مفت کتب تقسیم کیں۔ انہوںنے کہاکہ 2012-13 میں تعلیم کے لئے مختص بجٹ 63.688 بلین روپے تھا جسے بڑھاکر ہم نے 2017-18 میں 136.194 بلین روپے کردیا۔ محمد عاطف خان نے کہاکہ لڑکیوں کی تعلیم کی حوصلہ افزائی کے لئے 1.72 بلین روپے کا وظیفہ پروگرام شروع کیا گیا جس کے تحت 4 لاکھ 73 ہزار سے زائد لڑکیوں کو ششم سے دہم تک گرلز سٹیپنڈ پروگرام (GSP) کے تحت وظیفہ فراہم کیا گیا ہے۔

انہو ںنے کہاکہ پرائمری سکولوں میں 6 ۔کمرے کی پالیسی کے تحت 410 سکولوں میں کام جاری ہے اور 115 سکول قائم ہوچکے ہیں اس پالیسی کے تحت کلاس رومز میں 2 لاکھ سے زیادہ طلبہ کو پڑھنے کی سہولت حاصل ہوئی۔ محمد عاطف خان نے کہا کہ صوبائی حکومت کی طرف سے تعلیم کے شعبہ میں کی گئی اصلاحات اور اقدامات سے بہتر نتائج آرہے ہیں۔ صحافیوں کے وفد نے صوبے میں تعلیم کی بہتری کے لئے صوبائی حکومت کے اقدامات کو سراہا اور وفد کی مہمان نوازی پر صوبائی حکومت اور صوبے کے عوام کا شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ عنوان :