پاکستان کے عوام پوری طرح بیدار ہوچکے ہیں ، نواز شریف

انشاء اللہ کے انتخابات میں وہ اپنا واضح اور دو ٹوک فیصلہ دیں گے کہ جمہوریت اور عوام کی حکمرانی کے خلاف ہونے والی سازشیں ہمیشہ کے لیئے ختم ہوجائیں گی، سابق وزیراعظم 70سالوں سے جو کچھ اس ملک کے ساتھ ہوتا رہا اب نہیں ہونے دیا جائے گا۔اب لوگ اپنے ووٹ کی عزت کرائیں گے اور اپنے ووٹوں سے منتخب ہونے والی قیادت کا تحفظ بھی کریں گے انہوں نے کہا کہ لودھراں کے انتخاب خود فریبی میں مبتلا لوگوں کی آنکھیں کھول دینے کے لیئے کافی ہیں،مسلم لیگ (ن) یوتھ ونگ پنجاب کے میڈیا کوارڈینیٹر حافظ شفیق کاشف سے ملاقات میں گفتگو

جمعہ 16 فروری 2018 23:08

پاکستان کے عوام پوری طرح بیدار ہوچکے ہیں ، نواز شریف
فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 فروری2018ء) سابق وزیر اعظم صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کے عوام پوری طرح بیدار ہوچکے ہیں اور انشاء اللہ 2018کے انتخابات میں وہ اپنا واضح اور دو ٹوک فیصلہ دیں گے کہ جمہوریت اور عوام کی حکمرانی کے خلاف ہونے والی سازشیں ہمیشہ کے لیئے ختم ہوجائیں گی ۔ 70سالوں سے جو کچھ اس ملک کے ساتھ ہوتا رہا اب نہیں ہونے دیا جائے گا۔

اب لوگ اپنے ووٹ کی عزت کرائیں گے اور اپنے ووٹوں سے منتخب ہونے والی قیادت کا تحفظ بھی کریں گے انہوں نے کہا کہ لودھراں کے انتخاب خود فریبی میں مبتلا لوگوں کی آنکھیں کھول دینے کے لیئے کافی ہیں۔ انتخابات والے دن پاکستان کے عوام سیلاب کی صورت میں نکلیں گے اور یہ سیلابی ریلہ حقیقی جمہوریت کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو بہا کر لے جائے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلم لیگ (ن) یوتھ ونگ پنجاب کے میڈیا کوارڈینیٹر حافظ شفیق کاشف سے ملاقات کے موقعہ پر کیا اور ان کے والد کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے لیئے مغفرت اور خاندان کے لیئے صبر جمیل کی دعا کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے موجودہ ملکی صورت حال کے حوالے سے اپنے خیالات کا کھل کر اظہار کیا اور نواز شریف نے کہاکہ ہمارا سب سے بڑا مسئلہ یہی ہے کہ عوام کی حکمرانی کو تسلیم نہیں کیا گیا ووٹ کے تقدس کو پامال کیا گیا اور عوام کی مرضی پر اپنی مرضی مسلط کی گئی اسی وجہ سے پاکستان دو ٹکڑے ہو گیا انہوں نے کہا کہ مجھے ایک فرضی کمپنی کی خیالی تنخواہ نہ لینے پر وزارت عظمیٰ سے ہٹا دیا گیا اور اس فیصلے کی بنیاد پر اب اور طرح طرح کے فیصلے کیئے جارہے ہیں۔

جج صاحبان ہمارئے لیئے گارڈ فادرسسلیان مافیا (Sicilian Mafia) جیسے الفاظ استعمال کرنے کے بعد اب چور ڈاکو اور ڈرگ ٹائیکون جیسے الفاظ استعمال کرنے لگے ہیں بلاشبہ عدلیہ کا احترام واجب ہے لیکن کیا کسی فرد کی عزت نفس نہیں ہوتی اور کیا اپنی عزت اور وقار کے بارے میں کس قدر حساس عدلیہ کو دوسروں کی عزت نفس کا پاس نہیں رکھنا چاہیئے۔ ایک سوال کے جواب میں نواز شریف نے کہا کہ ماضی میں بھی ایسے عدالتی فیصلے سامنے آئے جن پر عمل تو ہوگیا لیکن عدلیہ کے لیئے ندامت و ملامت کا باعث بنے جو فیصلے آجکل آرہے ہیں ان پر عمل تو ہورہا ہے لیکن ان فیصلوں سے عدلیہ کی عزت میں ہر گز اضافہ نہیں ہوگا۔