فاروق ستار نے رابطہ کمیٹی کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے
تحلیل شدہ رابطہ کمیٹی اپنی مرضی کے چار نام سینیٹ الیکشن کیلئے مجھے دے دیں ، وہ جو چار نام دے گی وہی میرے ہوں گے ، بڑے پن کا مطاہرہ کرتے ہوئے میں نے یہ اقدام کیا ، یہ تاثر نہیں دینا چاہتا کہ سینیٹ نشستیں یا کوئی فرد ہمارے ہمارے اختلافات کی وجہ ہیں ، میں تین بار بہادرآباد جارہا تھا مگر وہاں سے کوئی نہ کوئی ایسا ایکشن ہوا کہ میں وہاں نہیں جاسکا، پارٹی اور پتنگ کا نشان میرے پاس ہے،ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار کی میڈیا سے گفتگو
جمعہ 16 فروری 2018 22:53
(جاری ہے)
تحلیل شدہ رابطہ کمیٹی اپنی مرضی کے چار نام مجھے دے دیں وہی ہمارے امیدوار ہوں گے ۔ سینیٹ کے دیگر امیدوار دستبرار ہو جائیں گے ۔ فاروق ستار نے کہا کہ ایسا تاثر دیا گیا کہ میں ضد کررہا ہوں ،میری کوئی ضد نہیں ہے ، ان چار امیدواروں سے میرا کوئی رابطہ نہیں ۔
انہوں نے کہا کہ بڑے پن کا مظاہرہ کرتے ہوئے میں نے یہ اقدام کیا ، میں یہ تاثر نہیں دینا چاہتا کہ سینیٹ نشستیں یا کوئی فرد ہمارے اختلافات کی وجہ سے ہے ، میں تین بار بہادرآباد جارہا تھا مگر وہاں سے سے کوئی نہ کوئی ایسا ایکشن ہوا کہ میں وہاں نہیں جاسکا۔ فاروق ستار نے کہا کہ میرا کوئی امیدوار نہیں ہے ، میرے ساتھ کارکن ہیں ، سینیٹ کے دیگر امیدوار دستبردار ہو جائیں گے ، تحلیل شدہ رابطہ کمیٹی کے بعض اراکین مجھ سے رابطے میں ہیں ، میری کوئی انا نہیں بس عزت نفس کا مسئلہ ہے ، میں کمانڈ کرنا چاہتا ہوں ڈیمانڈ نہیں کرنا چاہتا ۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے انٹراپارٹی انتخابات روکنے کی درخواست پر حکم امتناع نہیں دیا ، الیکشن کمیشن نے مجھے ہی ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ اور کنوینر کے طورپر برقرار رکھا ، پتنگ کا انتخابی نشان بھی میرے پاس ہے ، کارکنوں کو مزید گمراہ نہ کای جائے ، بہادرآباد کا آج کا اجلاس غیر آئینی ہے ، تنظیم کارکنوں سے ہوتی ہے عہدے داروں اور منشور سے نہیں ۔ فاروق ستار نے کہا کہ 22ارکان صوبائی اسمبلی ہمارے ساتھ ہیں ، 12ان کے ساتھ ہیں ، نئی رابطہ کمیٹی اور نئی کونسل کا انتخاب ہوگا ، پارٹی سربراہ سے متعلق کوئی غلط فہمی کا شکار نہ ہو ، میں پارٹی اور کارکنوں کو تقسیم سے بچانا چاہتا ہوں ، کارکنوں کی قربانیوں اور 40سال کی جدوجہد کو بچانا چاہتا ہوں ۔سینیٹ الیکشن اور امیدواروں کے انتخاب سے مکمل طور پر دستبردار ہوتا ہوں ، مجھے رابطہ کمیٹی والوں نے ہٹایا میں نے نہیں کہا مجھے کیوں نکالا ، عامر خان پی آئی بی آتے تو مسئلہ حل ہوجاتا، میں نے واضح کردیا کہ سینیٹ الیکشن اصل معاملہ نہیں ہے معاملہ یہ ہے کہ کسی بھی مسئلہ میں آخری فیصلہ سربراہ ہو کا ہونا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کو بلانے کیلئے سرکاری وسائل کااستعمال کیا گیا جو نامناسب نہیں ہے ۔ کارکن مجھے رو کہتے ہیں کہ معاملہ حل کریں ، 18فروری کو انٹراپارٹی الیکشن ہوگا ۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
طویل عرصے بعد پی ٹی آئی لاہور اور پنجاب کے دیگر شہروں میں جلسے کرنے میں کامیاب
-
گندم کٹائی مہم کا افتتاح، مریم نواز نے گندم کی کچی فصل ہی کاٹ دی
-
اپوزیشن کا آصفہ بھٹو کی حلف برداری پر شور شرابے سے لگتا یہ ایک نہتی لڑکی سے خوفزدہ ہیں
-
وزیراعظم کی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں اسمگلنگ میں ملوث افسران کو عہدے سے فوراً ہٹانے اور محکمانہ کارروائی کرنے کی ہدایت
-
امارات میں ایئرپورٹ پر پھنسے بیشتر مسافر وطن واپس پہنچ گئے، خواجہ آصف
-
عالمی مالیاتی اداروں کے حکام کا پاکستان کو آئی ایم ایف کا مختصر مدت کا پروگرام لینے کا مشورہ
-
عوام سے درخواست ہے کہ 21اپریل کو پی ٹی آئی امیدواروں کو ووٹ کاسٹ کریں
-
سعودی کمپنیوں کو تربیت یافتہ آئی ٹی ماہرین بھیجنے کے خواہاں ہیں،وزیر اعلیٰ مریم نواز سے ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کے وفد کی ملاقات
-
وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک کی اماراتی سفیر حمد عبید الزعابی سے ملاقات ،باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
-
صدرزرداری نے ساتویں بارپارلیمنٹ سے خطاب کرکے تاریخ رقم کی
-
سپیکر قومی اسمبلی نے ایوان میں باجا بجانے اور شور کرنے پر جمشید دستی اور اقبال خان کی رکنیت معطل کردی
-
اسٹیبلشمنٹ کو عمران خان سے بات کرنا ہوگی لیکن فی الحال کہیں برف نہیں پگھلی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.