گڈاپ میں اغوا کے بعد قتل ہونے والے شخص کے ورثا کا لاش سپرہائی وے پر رکھ کر احتجاج

جمعہ 16 فروری 2018 22:45

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 فروری2018ء) گڈاپ کے علاقے میں جھاڑیوں سے ملنے والی موسیٰ نامی شخص کی لاش کو اہل خانہ اور علاقہ مکینوں نے سپر ہائی وے پر کر شدید احتجاج کیا۔سائٹ سپر ہائی وے ناردرن بائی پاس کے قریب جھاڑیوں سے ملنے والی موسیٰ نامی شخص کی لاش کو اہل خانہ اور علاقہ مکینوں نے سپر ہائی وے بقائی موڑ کے قریب رکھ کر شدید احتجاج کرتے ہوئے نعرے بازی کی جس کے باعث سپر ہائی وے کے دونوں ٹریک پر ٹریفک معطل ہوگیا جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ گئی۔

مشتعل مظاہرین نے کہا کہ موسیٰ اور اس کے بھائی بڑے بھائی عیسیٰ کو 12 فروری کو رات گئے نامعلوم سادہ لباس افراد گھر سے لے گئے تھے جس کے بعد موسیٰ کی لاش جمعرات کو مل گئی جسے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

(جاری ہے)

مقتول کے چھوٹے بھائی نے بتایا کہ ہمارے گھر میں آنے والوں میں کچھ سادہ لباس اور پولیس کی وردی میں جبکہ کچھ نقاب پوش تھے جوگھر کی تلاشی کے دوران ہمارے پاسپورٹ، شناختی کارڈ، موبائل فونز اور نقدی بھی لے گئے اور دونوں بھائیوں کو بھی اپنے ہمراہ لے گئے لیکن ظالموں نے ہمارے ایک بھائی کو مار دیا، مقتول3 بچوں کا باپ تھا اور دوسرے بھائی کا اب تک کوئی پتہ نہیں کہ وہ کس حال میں ہے۔

مظاہرین نے کہا کہ جب تک لاپتہ بڑے بھائی کو بازیاب نہیں کرایا جائے گا اور قاتلوں کوگرفتار نہیں کیا جائیگا احتجاج جاری رہے گا۔ احتجاج کی وجہ سے کراچی سے حیدر آباد جانے اور آنے والا ٹریفک2گھنٹے سے زائد معطل رہا جس کے باعث گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں جبکہ گاڑیوں میں سوار شہریوں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ایس ایچ او گڈاپ سٹی شعور خان بنگش نے بتایاکہ مظاہرین کو بات چیت کے بعد احتجاج ختم کرنے پر راضی کر کے پرامن طور پر انھیں گھروں کو روانہ کر دیا گیا جبکہ سپر ہائی وے پر رکھی گئی رکاوٹوں کو بھی ہٹا کر ٹریفک بحال کرادیا گیا تاہم بے ہنگم ٹریفک جام کی وجہ سے سپر ہائی وے پر گاڑیوں کی روانی انتہائی سست تھی۔#

متعلقہ عنوان :