نیشنل کلچرپالیسی کا افتتاح 25فروری کو ہو گا ، چار سالوں میں دس ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں لائی گئی، حکومتی ارکان

حکومت مزید پندرہ سے بیس ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے جا رہی ہے ،پاکستان میں بجلی کے نرخ بتدریج کم ہو رہے ہیں، انفلوئنزا کے 8مریض پمز ہسپتال میں داخل ہوئے ، 6کو ڈسچارج کر دیا گیا ، 2ابھی تک زیر علاج ہیں، ملک میں 30ریلوے اسٹیشنوں کو اپ گریڈ کرنے کی تجویز ہے ، مالی سال 2017-18کیلئے ریلوے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام میں 260.723بلین روپے کی لاگت کے کل 37منصوبے شامل کئے گئے ،کوہاٹ راولپنڈی سیکشن کیلئے ریلوے خدمات شروع ہو چکی ہیں ، کراچی تامیرپور خاص کے درمیان مہران ایکسپریس کی بحالی زیر غور ہے، تقریباً55بلین پلاسٹک شاپنگ تھیلے ہر سال ملک میں استعمال ہو رہے ہیں وزیر مملکت اطلاعات مریم اورنگزیب ، وزیر مملکت کیڈ طارق فضل چوہدری ، ، وزیر مملکت جعفر اقبال ، اور پارلیمانی سیکر ٹری راجہ جاوید اخلاص سمیت دیگر کا قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران ارکان کے سوالوں کے جواب

جمعہ 16 فروری 2018 22:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 فروری2018ء) قو می اسمبلی کو آ گاہ کیا گیا ہے حکومت نیشنل کلچرپالیسی کا 25فروری کو افتتاح کر رہی ہے ،پچھلے چار سالوں میں دس ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں لائی گئی ہے ،جبکہ حکومت مزید پندرہ سے بیس ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے جا رہی ہے پاکستان میں بجلی کے نرخ بتدریج کم ہو رہے ہیں، انفلوئنزا کے 8مریض پمز ہسپتال میں داخل ہوئے جن میں سے 6کو ڈسچارج کر دیا گیا جبکہ 2ابھی تک زیر علاج ہیں، ملک میں 30ریلوے اسٹیشنوں کو اپ گریڈ کرنے کی تجویز ہے ، مالی سال 2017-18کیلئے ریلوے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام میں 260.723بلین روپے کی لاگت کے کل 37منصوبے شامل کئے گئے ،کوہاٹ راولپنڈی سیکشن کیلئے ریلوے خدمات شروع ہو چکی ہیں جبکہ کراچی تامیرپور خاص کے درمیان مہران ایکسپریس کی بحالی زیر غور ہے، تقریباً55بلین پلاسٹک شاپنگ تھیلے ہر سال ملک میں استعمال ہو رہے ہیں ان خیالات کا اظہاروزیر مملکت اطلاعات مریم اورنگزیب ، وزیر مملکت کیڈ طارق فضل چوہدری ، ، وزیر مملکت جعفر اقبال ، اور پارلیمانی سیکر ٹری راجہ جاوید اخلاص سمیت دیگر نے قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران ارکان کے سوالوں کے جواب دیتے ہو ئے کیا۔

(جاری ہے)

جمعہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی سربراہی میں ہو ا، وقفہ سوالات کے دوران رکن اسمبلی جنید اکبر کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری راجہ جاوید اخلاص نے ایوان کو بتایا کہ مسافروں کے سامان چوری ہو نے کی اکا دکا شکایات آتی ہیں ، سی سی ٹی وی کیمرے ایئرپورٹ کے باہر اور لا?نج میں بھی ہو تے ہیںچوری کے واقعات سامان جہاز میں رکھتے وقت یا اتارتے وقت ہو تے ہیں ، ایک شکایت کے حوالے سے کنٹریکٹر کے ذریعے ہائر کردہ 18بیگیج ہینڈلرز کے خلاف 30اکتوبر 2015کو کاروائی کی گئی تھی جو سامان سے اشیائ چوری سمیت مشکوک سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے تھے، ان تمام کو ملازمت سے برطرف کر دیا گیا تھا اور ان کے ایئرپورٹ انٹری پاس ضبط کرلئے گئے تھے،رکن اسمبلی نفیسہ خٹک کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری راجہ جاوید اخلاص نے کہا کہ جو لوگ 300یونٹ سے کم بجلی استعمال کرتے ہیں اسکا ہمارا سلیب بنگلہ دیش اور بھارت سے بہتر ہے،ہمارے ملک میں بجلی کی شدید کمی تھی پچھلے چار سالوں میں دس ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں لے کر آئے ہیں، انڈسٹری کو سو فیصد بجلی مل رہی ہے،جبکہ حکومت مزید پندرہ سے بیس ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے جا رہی ہے،2400میگاواٹ کے دو یونٹ لگ رہے ہیں،بجلی کے پاکستان میں نرخ بتدریج کم ہو رہے ہیں،اس موقع پررکن اسمبلی شازیہ صوبیہ کے سوال کے جواب میں وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے تحریری جواب میں ایوان کو آگاہ کیا کہ یکم جنوری 2012سی31دسمبر 2014تک ملک میں ریلوے اسٹیشنوں کی مرمت پر اور تزئین و آرائش پر کل 144.605ملین رقم خرچ ہوئی،سبی کھوسٹ سیشن پر ٹریک ، پلوں اور سٹیشنوں کی بحالی کا کام جاری ہے جس میں اس سیکشن پر 8سٹیشنوں کی بحالی نو کا کام کی مالیت 238ملین روپے شامل ہے جس میں سے 155ملین روپے خرچ ہو چکے ہیں جبکہ ملک میں 30ریلوے اسٹیشنوں کو اپ گریڈ کرنے کی تجویز ہے جس کی لاگت 2972.95ملین روپے ہے۔

رکن اسمبلی پرویز مسعود بھٹی کے سوال کے جواب میں وزیرمملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے تحریری جواب میں ایوان کو آگاہ کیا کہ پمز میں 2008سے کوئی انسزیٹر(فضلہ کو جلا کر راکھ کرنے والی مشین)موجود نہیں ہے، پمز جراثیم زدہ فضلہ کو حتمی طور پر ٹھکانے کیلئے اپنے وسائل سے این سی پی سی مورگاہ راولپنڈی بھیج رہا ہے۔ رکن اسمبلی آسیہ ناز تنولی کے سوال کے جواب میں وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے تحریری جواب میں ایوان کو آگاہ کیا کہ ایکنک کی جانب سے 75ڈی ای ریلوے انجنوں کی خریداری و تیاری کیلئے 45796ملین روپے کی تخمینہ شدہ لاگت کے نظرثانی شدہ پی سی ون کی منظوری دی گئی،55ڈی ای ریلوے انجنوں کی خریداری کیلئے 20-6-2015کو ایم ایس جنرل الیکٹرک کمپنی یو ایس اے سے 213,689,509.19امریکی ڈالر مالیت کے ایک معاہدے پر دستخط کئے گئے ، تمام ریلوے انجنز موصول ہو چکے ہیں اور فعال ہیں۔

پاکستان ریلوے نے 4000/4500ایچ پی اے 55ڈی ای لوکوموٹویو حاصل کئے ہیں، تمام لوکوموٹیوز امریکہ سے لائے گئے ہیں۔رکن اسمبلی اسد عمر کے سوال کے جواب میں وزیرانچارج عملہ ڈویڑن کے تحریری جواب میں ایوان کو آگاہ کیا گیا کہ وفاقی حکومت نے 26 مئی 2009کو وفاقی سرکاری ملازمتوں جو اوپن میرٹ پر ان کی شرکت کے علاوہ سی ایس ایس سمیت براہ راست بھرتی کے ذریعے پر کی جانی ہے میں یکساں تمام آسامیوں کیلئے اقلیتوں کی ملازمت کیلئے پانچ فیصد کوٹہ مختص کرنے کا فیصلہ کیا۔

رکن اسمبلی زہرہ ودود فاطمی کے سوال کے جواب میں وزیرموسمیاتی تبدیلی مشاہد اللہ خان کے تحریری جواب میں ایوان کو آگاہ کیا گیا کہ تخمینہ لگایا گیا ہے کہ تقریباً55بلین پلاسٹک شاپنگ تھیلے ہر سال ملک میں استعمال ہو رہے ہیں اور ملک میں تقریباً8021پیداواری یونٹس ہیں جبکہ تقریباً160000افراد براہ راست اور 600000بلاواسطہ اس صنعت پر منحصر ہیں۔

رکن اسمبلی ثریا اصغر کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب نے ایوان کو آگاہ کیا کہ حکومت نیشنل کلچرپالیسی کا 25فروری سے آغاز کر رہی ہے،کیلاش کے لوگ مختلف وجوہات کی بنائ پر اپنے آبائی گا?ں سے نقل مکانی کر رہے ہیں۔رکن اسمبلی شیخ روحیل اصغر کے سوال کے جواب میں وزیرمملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب کی جانب سے تحریری جواب میں ایوان کو آگاہ کیا گیا کہ اس وقت نیشنل لائبریری میں 3لاکھ سے زائد حجم کی کتب اور میگزین رکھی ہوئی ہیں۔

رکن اسمبلی صاحبزادہ محمد یعقوب کے سوال کے جواب میں وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی جانب سے تحریری جواب میں ایوان کو آگاہ کیا گیا کہ مالی سال 2017-18کیلئے ریلوے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام میں 260.723بلین روپے کی لاگت کے کل 37منصوبے شامل کئے گئے اور 42.900بلین روپے کی تخصیص ہے،25جنوری 2018سے کوہاٹ راولپنڈی سیکشن کیلئے ریلوے خدمات شروع ہو چکی ہیں جبکہ کراچی تامیرپور خاص کے درمیان مہران ایکسپریس کی بحالی زیر غور ہے۔

رکن اسمبلی نفیسہ عنایت اللہ خان خٹک کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کی جانب سے تحریری جواب میں ایوان کو آگاہ کیا گیا کہ انفلوئنزا کے 8مریض پمز ہسپتال میں داخل ہوئے جن میں سے 6کو ڈسچارج کر دیا گیا جبکہ 2ابھی تک زیر علاج ہیں،میڈیکل ڈیپارٹمنٹ کے تحت پولی کلینک میں 44مریض داخل ہوئے جن میں سے 10مریضوں میں این آئی ایچ لیبارٹری کی جانب سے مثبت رپورٹ دی گئی ،فی الحال ہسپتال میں انفلوئنزا وائرس کا کوئی مریض داخل نہیں ہوا۔