بلوچستان میں با ئیو ڈی گریڈ ایبل بیگ متعارف کروا دئیے گئے

محکمہ ماحولیات،لوکل گورنمنٹ، ضلعی انتظامیہ ودیگرکوساتھ لے کرما حولیات کو نقصان پہنچانے والوں کیخلاف اقدامات اٹھائیںگے، صوبائی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی اور ما حولیات پرنس احمد علی احمد زئی

جمعہ 16 فروری 2018 22:12

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 فروری2018ء) صوبائی وزیر سائنس و ٹیکنا لوجی اور ما حولیات پرنس احمد علی احمد زئی نے کہا کہ پولیتھین کے تھیلوں کو کو ختم کرنے سے متعلق صوبائی اسمبلی میں پیش کردہ قرارارداد پر عمل درآمد شروع کرتے ہوئے بلوچستان میں با ئیو ڈی گریڈ ایبل بیگ متعارف کروا دئیے گئے ہیں،ہسپتالوں کے فضلے کو تلف کرنے کا عمل جاری ہے، محکمہ صحت ان عناصر کے خلاف کاروائی کرئے گا جو ہسپتالوں کے فضلات کو استعمال کرنے مکروہ دھندہ کرتے ہیںصوبے کے تمام ہسپتالوں میں انسی لیٹرمشین لگائی جائیںگی تاکہ فضلات کو دوبارہ استعما ل میں نہیں لا یا جا سکے یہ بات انہوں نے جمعہ کو بائیو ڈی گریڈ ایبل پلاسٹک فیکٹری کے دورے اور کوئٹہ میں با ئیو ڈی گریڈ ایبل پلاسٹک کی فراہمی کے افتتاح کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ،انہوں نے کہا کہ کہ پو لیتھین بیگز کے استعمال سے مختلف اقسام کی بیما ریاں پھیل رہی تھیں اور یہ بیگ کینسر کا بھی سبب بنتے ہیں پولیتھین بیگز پھینکنے کی وجہ سے نالیاں بند ہورہی ہیں سیوریج کانظام مکمل طور پر بند ہوجاتا ہے، جس کے باعث گندگی پھیل رہی ہے اس لئے حکومت نے صوبے میں نئے بائیو ڈیگریڈ ایبل بیگز متعارف کر وائے ہیں جو کہ وقت کے ساتھ ساتھ خود ہی ختم ہوجاتے ہیں اور انکے ماحولیات اور صحت پر منفی اثرات بھی کم ہیں،ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ کے تحت پلاسٹک کے تھیلے ہماری صحت پر بھی برے اثرات مرتب کررہے ہیں،اسے ری سائیکل کرکے ماحول کوآلودگی سے صاف کرنے کیلئے اقدامات کریںگے، انہوں نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی میں پلاسٹک کے تھیلوں کے خاتمے کیلئے قرارداد پاس کی گئی تھی جس پرعمل درآمد کاکام شروع کردیا ہے،ابتداء میں ہمیں مشکلات کاسامنا کرنا پڑے گا مگر ہم آہستہ آہستہ اس پرقابو کریںگے،انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ ماحولیات،لوکل گورنمنٹ، ضلعی انتظامیہ ودیگرکوساتھ لے کرما حولیات کو نقصان پہنچانے والوں کیخلاف اقدامات اٹھائے گا ، شہریوں کو آگاہی فراہم کرنا ناگزیر ہے ، انہوں نے کہا کہ تمام ہسپتالوںمیں انسی لیٹرمشینیںفراہم کریںگے تاکہ استعما ل شدہ ڈرپ، انجکشن سمیت دیگر میڈیکل فضلات کوتلف کرسکیں،جبکہ محکمہ صحت کے تعاون سے استعمال شدہ میڈیکل فضلات کو دوبارہ مارکیٹ میں لانے والوں کیخلاف کاروائی کررہے ہیں،انہوں نے کہا کہ صوبے میں قلت آب پر قابو پانے کیلئے واٹر کمیشن کاقیام عمل میں لایا گیاہیواٹر کمیشن کے قیام سے بلوچستان میں پانی کے مسلے کو حل کیا جائے گااس موقع پر ڈی جی ماحولیات کیپٹن (ر)محمدطارق نے بریفننگ دیتے ہوئے بتا یا کہ شہر میں چار مقامات پر مضر صحت اشیاء کے گودام ہیں،ان گوداموں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہیں شہر میں جگہ جگہ جانورں کے مذبح خانوں کے خلاف اب تک خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے گئیں صوبے میں ماحولیات کے تحفظ کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے ۔