امریکہ اور ترکی نے شدید اختلافات ختم کرنے کیلئے طریقہ کار طے کرلیا

امریکہ نے کرد جنگجوؤں کی محدود پیمانے پر امداد کرنے کا وعدہ کر لیا، شام کے علاقے عفرین میں ترک فوج کو احتیاط برتنے کی تنبیہ بھی کردی

جمعہ 16 فروری 2018 21:11

امریکہ اور ترکی نے شدید اختلافات ختم کرنے کیلئے طریقہ کار طے کرلیا
نیویارک ، استنبول(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 فروری2018ء) امریکہ اور ترکی نے کہا ہے کہ شام میں کردوں کے خلاف ترک فوج کی کارروائی پر دنوں ملکوں کے درمیان پیدا ہونے والے شدید اختلافات کو ختم کرنے کے لیے طریقہ کار طے کر لیا گیا ہے۔انقرہ میں مذاکرات کے بعد امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے کہا ہے کہ امریکہ نے کرد جنگجوؤں کی محدود پیمانے پر امداد کرنے کا وعدہ کر لیا ہے۔

ساتھ ہی امریکی وزیر خارجہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ شام کے علاقے عفرین میں ترک فوج کو بھی احتیاط سے کام لینا چاہیے۔ریکس ٹلرسن نے کہا کہ کرد جنگجوؤں کو امریکی ہتھیار کی فراہمی محدود اور پہلے سے متعین کرد کارروائیوں کے لیے ہو گی۔ترکی کی سرحد سے ملحقہ شامی علاقے میں موجود کرد جنگجوؤں کو ترکی اپنے لیے خطرہ تصور کرتا ہے اور ان جنگجوؤں کو امریکی امداد فراہم کیے جانے پر وہ شدید تشویش کا شکار ہو گیا تھا۔

(جاری ہے)

امریکی وزیر خارجہ سے مذاکرات کے بعد طے کیے جانے والے طریقہ کار کے تحت اب مشترکہ ورکنگ گروپس بنائے جائیں گے جو اس معاملے پر اختلاف کو کم کرنے کے علاوہ کشیدگی کا باعث بننے والے دیگر امور کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کریں گے۔امریکی وزیر خارجہ کی طرف سے انقرہ کے دورے سے ظاہر ہوتا ہے کہ ترکی کو امریکی خارجہ پالیسی میں کتنی اہمیت حاصل ہے۔ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاوشلو نے کہا کہ شام میں امریکہ اور ترکی کے اہداف مشترک ہیں۔

متعلقہ عنوان :