کراچی، جس رابطہ کمیٹی کو میں نے تحلیل کیا تھا وہ مجھے اپنی مرضی کے 4 نام دے ،فاروق ستار

میڈیا اور سوشل میڈیا پر یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ میری ضد کے باعث سارا معاملہ خراب ہوا اور میں اپنی مرضی کے امیدواروں کو ٹکٹ دینا چاہتا ہوں ،سربراہ ایم کیوایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کو پیشکش

جمعہ 16 فروری 2018 21:11

کراچی، جس رابطہ کمیٹی کو میں نے تحلیل کیا تھا وہ مجھے اپنی مرضی کے 4 ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 فروری2018ء) ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے رابطہ کمیٹی کو پیشکش کی ہے کہ وہ اپنے 4 مجوزہ امیدواروں کے نام دے دیں انہیں پارٹی کی جانب سے سینیٹ ٹکٹ دیئے جائیں گے۔کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹرفاروق ستار کا کہنا تھا کہ میڈیا اور سوشل میڈیا پر یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ میری ضد کے باعث سارا معاملہ خراب ہوا اور میں اپنی مرضی کے امیدواروں کو ٹکٹ دینا چاہتا ہوں لیکن میں سب کے سامنے اعلان کرتا ہوں کہ جس رابطہ کمیٹی کو میں نے تحلیل کیا تھا وہ مجھے اپنی مرضی کے 4 نام دے ،میں ان کا باضابطہ اعلان کردوں گا اور اپنے نامزد کردہ امیدواروں کے ناموں سے دستبردار ہوجاؤں گا۔

فاروق ستار کا کہنا تھا کہ بحیثیت سربراہ عزت اور کچھ فیصلوں پر آخری رائے میری ہونی چاہیے لیکن ہم نے تنظیم ، قوم اور کارکنان کو تقسیم ہونے سے بچانا ہے اسی وجہ سے میں نے یہ بھی نہیں پوچھا کہ مجھے کیوں نکالا اور 3 مرتبہ بہادر آباد جانے کی کوشش کی لیکن کوئی نا کوئی رکاوٹ آڑے آگئی، مجھے میرے کارکنان نے اعتماد دیا اور جن امیدواروں کے نام دیئے تھے وہ بھی میرے ساتھ ہیں جب کہ تحلیل شدہ رابطہ کمیٹی کے کئی اراکین بھی مجھ سے رابطے میں ہیں۔

(جاری ہے)

سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ تنظیم کے تمام شعبوں سے اکثریت میرے ساتھ ہے۔ کارکنوں میں یہ بدگمانی نہ پھیلائی جائے کہ میں اپنی ضد پر قائم ہوں، میری ان چار ناموں پر کوئی اور رائے اور مرضی نہیں ہے، جو 4 نام دیئے جائیں گے وہ ہی میری طرف سے ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کو کہا گیا کہ ایم کیو ایم پاکستان کی سربراہی کی رجسٹرڈ کسی اور کے نام سے کریں لیکن پارٹی کو میرے ہی نام پر ہی رجسٹرڈ رکھا جبکہ پارٹی اور پتنگ کا نشان بھی میرے پاس ہے، کارکنوں کو گمراہ نہیں کیا جائے۔

کارکن بھی تحیل شدہ رابطہ کمیٹی کے گمراہ کن پروپیگنڈے میں نہ آئیں۔ان کا کہنا تھا کہ بہادر آباد گروپ کا گلشن اقبال میں ہونے والا اجلاس غیر قانونی ہے، سرکاری وسائل اور مشینری استعمال کیے جارہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ تحلیل شدہ رابطہ کمیٹی کو گلشن اقبال میں جلسہ کرنے پر نوٹس بھی بھیج دیا گیا ہے۔فاروق ستار نے انکشاف کیا کہ تحلیل شدہ رابطہ کمیٹی کے بعض اراکین مجھ سے رابطے میں ہیں۔