کراچی ،ماہی گیروں کی احتجاجی تحریک شروع، پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ

جمعہ 16 فروری 2018 19:17

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 فروری2018ء) پاک ماہی گیر ویلفیئر ایسوسی ایشن کے تحت 14ماہ سے ماہی گیروں کے سمندر میں جانے پر پابندی، شناختی کارڈ نہ بنائے جانے سمیت دیگر مطالبات کے لئے کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔ احتجاجی مظاہرے میں تمام ماہی گیر تنظیموں کے رہنماؤں ، عہدیداران سمیت ماہی گیروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے پاک ماہی گیر ویلفیئر ایسوسی ایشن کے چیئرمین سردار معین نے کہا ہے کہ 14ماہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود بھی ماہی گیروں کے سمندر میں جانے پر پابندی ختم نہیں کی گئی جس کے باعث سینکڑوں ماہی گیرفاقہ کشی پر مجبور ہیں جبکہ لاکھوں بنگلہ بولنے والے ماہی گیر آج بھی شناخت سے محروم ہیں۔ ہم صدر ، وزیراعظم ، وفاقی وزیر داخلہ، سیکریٹری داخلہ ، وفاقی وزیر فشریز، گورنر سندھ، وزیراعلیٰ سندھ، چیئرمین نادرا، صوبائی وزیر لائیو اسٹاک اینڈ فشریزسمیت تمام اعلیٰ حکام کو اپیلیں کرکے تھک چکے ہیں مگر ماہی گیروں سے مسائل کے حل کے بجائے صرف اور صرف زبانی دعوے کئے گئے۔

(جاری ہے)

آخر کار تھک ہار کر ماہی گیروں نے مشترکہ جدوجہد کا اعلان کرتے ہوئے احتجاجی تحریک کا آغاز کیا ہے۔ اگر وفاقی اور صوبائی حکومت نے ماہی گیروں کے مسائل فوری حل نہ کئے تو پھرماہی گیروں کا اگلا پڑاؤ گورنر ہاؤس اور وزیراعلیٰ ہاؤس پر ہوگا۔ ماہی گیر تادم مرگ بھوک ہڑتال کریں گے۔ ارباب اختیار کوچاہئے کہ کسمپرسی اور فاقہ کشی پر مجبور ماہی گیروں کے مسائل حل کریں ورنہ دمادم مست قلندر ہوگا۔

متعلقہ عنوان :