پنجاب اسمبلی میں عاصمہ جہانگیر کے انتقال پر تعزیتی قرارداد متفقہ طور پر منظور ،

سیالکوٹ ،نارووال یونیورسٹی سے متعلق بل ایوان میں پیش عابد باکسر نے سینکڑوں جعلی پولیس مقابلے کیے ،انٹرپول کے ذریعے گرفتار کر لیا گیا ہے تو سامنے لا کر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے ‘ محمود الرشید پنجاب حکومت کے کہنے پر وفاق نے ریڈ وارنٹ جاری کیے تھے مگر گرفتاری سے متعلق ابھی کوئی اطلاع نہیں ملی‘ وزیر قانون رانا ثناء اللہ حکومت نے خصوصی طور پر لاہور شہر میں تجاوازات کیخلاف میگا آپریشن کیے ،کافی حد تک تجاوزات پر کنٹرول کر لیا گیا ہے ‘ وقفہ سوالات

جمعہ 16 فروری 2018 18:29

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 فروری2018ء) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں معروف قانون دان اور انسانی حقوق کی علمبردار عاصمہ جہانگیر کے انتقال پر تعزیتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی جبکہ سیالکوٹ یونیورسٹی اور نارووال یونیورسٹی سے متعلق بل ایوان میں پیش کر دیئے گئے ، اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے مطالبہ کیا کہ پنجاب پولیس کے سابق انسپکٹر عابد باکسر کو گرفتار کر لیا گیا ہے تو سامنے لا کر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے ، وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پنجاب حکومت کے کہنے پر وفاق نے ریڈ وارنٹ جاری کیے تھے مگر گرفتاری سے متعلق ابھی کوئی اطلاع نہیں ملی، گرفتار کیا گیا ہے تو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز بھی اپنے مقررہ وقت کی بجائے 45منٹ کی تاخیر سے اسپیکر رانا محمد اقبال خاں کی صدارت شروع ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں وزیر قانون و پارلیمانی امور رانا ثناء اللہ خاں نے قواعد کی معطلی کی تحریک پیش کرنے کے بعد قرارداد پیش کی جس میں کہا گیا کہ یہ ایوان ممتاز قانون دان عاصمہ جہانگیر کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتا ہے اور ان کے غمزدہ خاندان سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتا ہے۔

مرحومہ نہایت نڈر اور جرات مند وکیل رہنما ہونے کے ساتھ ساتھ فعال سماجی کارکن اور انسانی حقوق کی علمبردار بھی تھیں۔مرحومہ کو سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی پہلی خاتون صدر ہونے کا بھی اعزاز حاصل رہا ہے۔ان کی زندگی دستور کی بالادستی ،اصولوں کی حکمرانی اور جمہوری اقدار کی سربلندی کیلئے جدوجہد میں گزری جس پر حکومت پاکستان نے انہیں ہلال امتیاز سے بھی نوازا تھا ۔

ان کی خدمات کو نہ صرف پاکستان بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے ۔یہ ایوان ان کے درجات کی بلندی کیلئے دعا گو ہے۔اجلاس کے ایجنڈے میں محکمہ لوکل گورنمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈویلپمنٹ سے متعلق سوالات کے جواب پارلیمانی سیکرٹری رمضان صدیق بھٹی نے دیئے۔وقفہ سوالات کے دوران تحریک انصاف کی رکن اسمبلی راحیلہ انور نے ایک ضمنی سوال میں کہا کہ لاہور شہر میں جگہ جگہ تجاوزات کی بھر مار ہے،ضلعی انتظامیہ کی رٹ نظر نہیں آرہی ۔

اسمبلی کی بیک سائیڈ پر تجاوزات کی وجہ سے ٹریفک جام رہنا روزانہ کا معمول بن چکا ہے۔جس کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری رمضان صدیق بھٹی نے کہا کہ پوری دنیا میں تجاوزات کیخلاف آپریشن ہوتے ہیں اور یہ سلسلہ چلتا رہتا ہے لیکن حکومت نے خصوصی طور پر لاہور شہر میں میگا آپریشن کیے ہیں اور کافی حد تک تجاوزات پر کنٹرول کیا ہے ۔اس کیلئے حکومت نے ماڈل بازار بھی بنائے ہیں۔

حکومتی رکن نگہت شیخ نے اپنے سوال میں کہا کہ ضلع لاہور کے 9ٹائونز میں ڈویلپمنٹ سکیموں میں کتنی رقم مختص ہوئی اورکتنی خرچ ہوئی یہ بتایا جائے ۔ جس کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری رمضان صدیق بھٹی نے کہا کہ ترقیاتی سکیموں کیلئے چار کرڑو روپے مختص کیے گئے اور تمام رقم ان سکیموں پر خرچ کی گئی ہے ۔پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید نے نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ دو ہفتے پہلے پنجاب پولیس کے سابق انسپکٹر عابد باکسر کو انٹرپول کے ذریعے گرفتار کرنے کی خبریں سامنے آئیں ،کیا وزیر قانون بتائیں گے وہ اس وقت کہاں ہے۔

عابد باکسر نے سینکڑوں جعلی پولیس مقابلے کیے ہیں اور اس نے یہ بھی بتایا کہ اس نے کس کس کے کہنے پر یہ قتل کیے ہیں،اگر انٹرپول نے اس کو گرفتار کرلیا ہے تو اس کو سامنے لایا جائے اور اس کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ جس کے جواب میں وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پنجاب حکومت کے کہنے پر وفاقی حکومت نے عابد باکسر کے ریڈ وارنٹ جاری کیے ہیں اور انٹرپول کی طرف سے ایس کوئی بھی اطلاع وفاق کو دی جاتی ہے اور ہمیں وفاق کی طرف سے ابھی تک کوئی اطلاع نہیں ملی ، اگر عابد باکسر کو گرفتار کر لیا گیا ہے تو اسے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

اجلاس کے دوران وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے سیالکوٹ یونیورسٹی اور ناروال یونیورسٹی کے بل ایوان میں پیش کر دیئے ۔ اسی دوران تحریک انصاف کے رکن اسمبلی آصف محمود نے کورم کی نشاندہی کردی جس کے باعث مالیہ اراضی پنجاب ،پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی اور چیریٹیز پنجاب کا بل منظور نہ ہو سکا۔کورم پورا نہ ہونے پر اسپیکر نے اجلاس پانچ منٹ کیلئے ملتوی کیا ، دوبارہ اجلاس کے آغاز پر بھی کورم پورا نہ ہونے پر اسپیکر نے اجلاس پیر کی دوپہر دو بجے تک ملتوی کردیا۔