دہشتگردی سے متاثرہ خاندانوں کو امداد کی فرا ہمی میں فرق کو ختم کرنے کے لئے حکو مت سنجیدگی سے غور کر رہی، وزیر سیفران

فا ٹا کے دہشتگردی میں شہید ہونے والے خاندانوں کو 3 لاکھ روپے، جبکہ ملک کے دیگر حصوں میں متاثرہ خاندانوں کو 5 لاکھ روپے فی شہید دیئے جاتے ہیں،عبدالقادر بلوچ

جمعہ 16 فروری 2018 22:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 فروری2018ء) وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ نے بتایا کہ فاٹا کے دہشتگردی میں شہید ہونے والے خاندانوں کو 3 لاکھ روپے فی شہید دیا جاتا ہے جبکہ ملک کے دیگر حصوں میں اس طرح کے واقعات میں متاثرہ خاندانوں کو 5 لاکھ روپے فی شہید دیئے جاتے ہیں ۔وفاقی حکومت اس فرق کو ختم کرنے کے لئے سنجیدگی سے غور کر رہی ہے اور جلد اس حوالے سے فیصلہ ہو جائے گا۔

جمعہ کو ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران انہوں نے بتایا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں فاٹا میں دہشتگردی سے 3904 افراد نے شہادت نوش فرمائی۔ انہوں نے کہا کہ ایوان کے تعاؤن سے فاٹا کی اس فیملیز جہاں کوئی مرد موجود نہیں رہا کی کفالت کے لئے بھی مناسب حکمت عملی مرتب کرنا ہو گی۔تاہم اس حوالے سے ابھی تک میرے پاس ایسی کوئی معلومات موجود نہیں ۔

(جاری ہے)

وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ نے بتایا کہ گزشتہ پانچ سالہ دورانیہ میں فاٹا کی شہیدوں کے خاندانوں کو 331.86 ملین روپے جاری کئے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ فاٹا کے دہشتگردی کے متاثرہ مکمل تباہ شدہ گھروں کے لئے 4 لاکھ روپے جبکہ کم متاثرہ مکانوں کی بحالی کے لئے ایک لاکھ 60 ہزار روپے معاوضہ فراہم کیا جا رہا ہے اور اس حوالے سے تاحال اس علاقے سے معاوضہ کی کمی کی کوئی خاص شکایت سامنے نہیں آئی ہے۔

سینیٹر تاج کے سوال کے ردعمل میں وزیر سیفران نے بتایا کہ حکومت اور اپوزیشن مل کر دہشتگردی سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لئے علیحدہ سے ادارے کے قیام پر کام کر سکتے ہیں یہ ایک اچھی تجویز ہے اور اس پر کام کیا جا سکتا ہے انہوں نے بتایا کہ یو ایس کے تعاؤن سے فاٹا کے اسٹرکچر کی بحالی کے لئے 100 ارب ڈالر فراہم کئے گئے ہیں جو کہ وہاں کے منصوبوں ، ہسپتالوں اور پلوں کی بحالی کے لئے خرچ کئے جا رہے ہیں۔۔

متعلقہ عنوان :