وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت سندھ کول اتھارٹی بورڈ کا اجلاس

جمعرات 15 فروری 2018 22:56

وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت سندھ کول اتھارٹی بورڈ کا اجلاس
کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 فروری2018ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے جمعرات کو وزیراعلی ہاؤس میں سندھ کول اتھارٹی بورڈ سے متعلق 30 ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے سندھ لاکھڑا کول مائننگ کمپنی(ایس ایل سی ایم سی) کو ایکسپلورنگ لائسنس ایوارڈ کیا جس کے تحت ٹھٹھہ /سونڈا کے مقام پر 20 ہزار ایکڑ سے زائد رقبے پر کام کریں گے اور کان کنی کی ترقی کے لیے فیزیبلٹی اسٹڈی تیار کریں گے۔

جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق بورڈ کے اجلاس میں اراکینِ صوبائی اسمبلی غلام قادر چانڈیو، خیرالنسا مغل، ڈاکٹرمہیش کمار، چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم ، وزیر اعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت، سیکریٹری انرجی آغا واصف، سیکریٹری فنانس جہانگیر ،ڈی جی سندھ کول اتھارٹی ارجن کمار اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ سونڈا، جم پیر، لاکھڑا، انڈس ایسٹ اور بدین کے چھوٹے کول فیلڈز میں کوئلے کے خاطر خواہ ذخائر دستیاب ہیں مگر زیادہ تر کن کنی کی سرگرمیاں صرف لاکھڑا میں جاری ہیں جبکہ جمپیر میں محدود پیمانے پر کام ہورہاہے لہذا وزیر اعلی سندھ نے سندھ لاکھڑا کول مائننگ کمپنی کو وہاں پر منصوبے شروع کرنے کی ہدایت کی۔

وزیر اعلی سندھ نے تفصیلی غور کے بعد ٹھٹھہ /سونڈا نے 20 ہزاور ایکڑ سے زائد رقبے پر مائننگ پروجیکٹ کی ترقی کے لیے فیزیبلیٹی اسٹڈی کے لیے ایس ایل سی ایم سی کو ایکسپلوریشن لائسنس دینے کی منظوری دی۔ وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ سڑکوں کی تعمیر کا کام ایس سی اے کا نہیں ہے لہذا ایس سی اے بورڈ کے چیئرمین کی حیثیت سے وہ تمام جاری سڑکوں کی اسکیموں کی محکمہ ورک اینڈ سروسز کو منتقلی کی منظوری دی اور ایس سی اے انجینئر کی چارج پوزیشن کو بھی ختم کردیا گیا جس میں چیف انجینئر ایس سی اے بھی شامل ہے۔

ایس سی اے سے روڈ سیکڑ کا کام لے لیا گیا ہے لہذا وزیر اعلی سندھ نے چیف انجینئر، سپرنٹنڈنٹ انجینئر، ایگزیکٹو انجینئر، اسسٹنٹ ڈائریکٹر(انجینئرنگ) اور پروٹوکول آفیسر کی پوزیشن بھی تحلیل کردی۔ ایس سی اے کی سفارشات پر بورڈ نے نئی اسامیوں کی تشکیل کی منظوری دی جن میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر (فنانس )گریڈ 17، ڈپٹی ڈائریکٹر (مائننگ)گریڈ 18 اور اسٹینو /سینئر اسکیل اسٹینو /پی اے /اے پی ایس /پی ایس اور کمپیوٹر آپریٹر کی ہائیر گریڈ میں اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ کیا۔

مذکورہ بالا آسامیوں کو ختم کرنے سی6.24ملین روپے سالانہ کی بچت ہوسکے گی۔ وزیر اعلی سندھ نے بتایا کہ ایس سی اے نے رائلٹی اور سیس کی مد میں 16-2015 اور 17-2016 میں 560ملین روپے کمائے۔سندھ کول اتھارٹی نے وزیر اعلی سندھ سے درخواست کی کہ ایس سی اے کی سالانہ گرانٹ ان ایڈ 50 ملین سے بڑھا کر 90 ملین روپے کردی جائے ۔ وزیر اعلی سندھ نے ایس سی اے کے اسکوپ اور کارکردگی کو دیکھتے ہوئے ایس سی اے کی گرانٹ ان ایڈ یکم جون 2018 ء سے بڑھا کر 100ملین روپے کردی۔

متعلقہ عنوان :