وزیراعلیٰ سندھ کی محکمہ تعلیم کو 6000 جونیئر ایلیمنٹری اسکول ٹیچرز بھرتی کرنے کی ہدایت

جمعرات 15 فروری 2018 22:56

وزیراعلیٰ سندھ کی محکمہ تعلیم کو 6000 جونیئر ایلیمنٹری اسکول ٹیچرز بھرتی ..
کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 فروری2018ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے محکمہ تعلیم کو 6000 جونیئر ایلیمنٹری اسکول ٹیچرز(جے ای ایس ٹی) بھرتی کرنے کی ہدایت کی تاکہ ارلی چائلڈ ہوڈ ایجوکیشن سسٹم ، انگلش میڈیم اور کمپری ہینسیو ہائی اسکولز شروع ہوسکیں۔ جمعرات کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق انہوں نے یہ بات وزیر اعلی ہائوس میں محکمہ اسکول ایجوکیشن سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

اجلاس میں صوبائی وزیر تعلیم جام مہتاب ڈھر، چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم ، وزیر اعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت، سیکریٹری اسکول ایجوکیشن اقبال درانی اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ سیکریٹری اسکول ایجوکیشن اقبال درانی نے وزیر اعلی سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 25 انگلش میڈیم اسکول کی عمارتیں جوکہ زیر تعمیر تھیں ان میں سے 15 کام شروع کرنے کے لیے تیار ہیں۔

(جاری ہے)

اسکول بلڈنگز جو کہ مکمل ہوچکی ہیں اور شروع ہونے کے لیے تیار ہیں ان میں شہید بے نظیر آباد، سکھر ، لاڑکانہ ، نوشہروفیروز ، سانگھڑ ، خیرپور، میرپور خاص ، ٹنڈو محمد خان، گھوٹکی ، ٹھٹھہ، بدین ، سجاول م،ٹیاری ،ٹنڈو الہیار خان اور جام شورو ہیں۔ وہ اسکول جو کہ 19-2018 میں مکمل ہوں گے ان میں حیدرآباد، عمر کوٹ، دادو ، قمبر ۔شہداد کوٹ، جیکب آباد، تھرپارکر اور ملیر شامل ہیں جبکہ شکار پور ، کشمور اور کراچی کے 3 اسکولوں پر آئندہ سال کام شروع ہوگا۔

اقبال درانی نے وزیر اعلی سندھ کو بتایا کہ 5 اسکولوں کی ایس این ای منظور کی جاچکی ہے جبکہ دیگر 10 کی ایس این ای ابھی تک محکمہ خزانہ نے منظور نہیں کی ہے ۔ اس پر وزیر اعلی سندھ نے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا اور محکمہ خزانہ سے فائل منگوائی اور اجلاس کے دوران اس کی منظوری دی۔وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ وہ سرکاری سرخ فیتے کو برداشت نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہر کام وقت پر ہونا چاہیے ۔ مراد علی شاہ نے سیکریٹری تعلیم کو ہدایت کی کہ وہ نامور تعلیم دان اور تعلیمی اداروں سے ایکسپریشن آف انٹریسٹ منگوائیں ۔انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ یہ انگلش میڈیم اسکول نجی مینجمنٹ کے تحت چلائے جائیں ۔انہوں نے کہا کہ اس سے پبلک سیکٹر میں اچھے اسکولوں کے قیام میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت تمام اخراجات بشمول ٹیوشن فی، ٹیکسٹ بک ، ایکسرسائز مٹیریل، ریسیشن فی اور امتحافی فی اور حتی کہ تدریسی اور غیر تدریسی عملے کی تنخواہیں بھی برداشت کرے گی۔

نجی شراکت دار کو چاہیے کہ وہ مینجمنٹ کو موثر طریقے سے چلائیں گے۔اقبال درانی نے وزیر اعلی سندھ کو بتایا کہ میں 6000 اساتذہ کی بھرتی کے لیے قواعد کی تشکیل ریگولیشن ونگ کے تحت زیر عمل ہے۔انتظامات کی منظوری کے بعد ہر انگلش میڈیم اسکول کے لیے 69 اسٹاف اراکین لیے جائیں گے جن میں 39 ٹیچنگ اسٹاف شامل ہیں۔15 اسکولوں کے لیے فرنیچر خرید کیا جاچکا ہے ہر اسکول میں مکمل سامان سے آراستہ سائنس اور کمپیوٹر لیبس، ایک بہترین لائبریر ی اور اسٹینڈ بائے جنریٹر کی سہولت میسر ہوگی، یہ اسکول انگلش میڈیم ہوں گے اور کیمبرج سسٹم کے تحت چلائے جائیں گے۔

اس پر وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ حکومت کے لیے یہ نہایت مشکل ہے کہ وہ دیہی علاقوں میں بہترین او لیول اساتذہ بھرتی کریلہذا یہ ٹاسک بہترین تعلیمی اداروں کو دیا جاسکتا ہے۔ صوبائی وزیر اور سیکریٹری اسکول ایجوکیشن کو یہ ٹاسک دیا جاتا ہے کہ وہ اہم تعلیمی اداروں کے ساتھ انگلش میڈیم اسکولوں کی مینجمنٹ کو چلانے کے لیے بات کریں اور پھر مسابقتی عمل کے ذریعے ان کا انتخاب کیا جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں سیکریٹری اسکول ایجوکیشن اقبال درانی نے کہا کہ 25 کمپری ہینسیو ہائی اسکولوں میں سے 6 اسکول مارچ 2018 ء تک تیار ہوجائیں گے جبکہ 9 دسمبر 2018 ء میں تیار ہوں گے۔ باقی ماندہ 10 اسکولوں کی ٹینڈرنگ کا عمل ایڈوانس مرحلے میں ہے۔ وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ ابتدائی بچگانہ تعلیم کے لیے اساتذہ جینیئن مسابقتی عمل کے ذریعے بھرتی کیے جانے چاہئیں مگر ان نئے اساتذہ کو لازمی طورپرانگریزی، سائنس اور حساب اچھے طریقے سے آنا چاہیے۔ لہذا اسی حساب سے اساتذہ کے انتخاب کے لیے سوالیہ پیپر ز تیار کیے جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی تربیت بہت اہم ہے اور میں چاہتا ہوں کہ سرکاری شعبے میں کام کرنے والے اساتذہ کے استعدادِ کار میں اضافے کے لیے جامع منصوبہ بندی کی جائے۔

متعلقہ عنوان :