سی پیک کے تحت بننے والے صنعتی زونز میں پاکستانی اور چینی سرمایہ کاروں کو ایک جیسی سہولیات دی جائیں گی،

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل عالمی منڈی میں اتار چڑھائو کے حساب سے کیا جاتا ہے، ان میں کئی بار کمی بھی کی گئی ہے وزیر مملکت میری ٹائم افیئرز چوہدری جعفر اقبال کاکو ایوان بالا میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ سے متعلق تحریک التواء پر بحث سمیٹتے ہوئے خطاب پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ سے مہنگائی بڑھتی ہے ، قیمتوں میں اضافہ کی بجائے عوام کو ریلیف دیا جائے ، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 50 فیصد کم کی جائیں، اپوزیشن جماعتوں کے سینیٹرز کا اظہار خیال

جمعرات 15 فروری 2018 22:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 فروری2018ء) وزیر مملکت برائے میری ٹائم افیئرز چوہدری جعفر اقبال نے کہا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل عالمی منڈی میں اتار چڑھائو کے حساب سے کیا جاتا ہے، قیمتوں میں کئی بار کمی بھی کی گئی ہے۔ سی پیک کے تحت جو بھی صنعتی زون بنیں گے ان میں پاکستانی اور چینی سرمایہ کاروں کو ایک جیسی سہولیات دی جائیں گی، جبکہ اپوزیشن جماعتوں کے سینیٹرز نے کہا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ سے مہنگائی بڑھتی ہے۔

قیمتوں میں اضافہ کی بجائے عوام کو ریلیف دیا جائے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 50 فیصد کم کی جائیں ۔جمعرات کو ایوان بالا میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ سے متعلق تحریک التواء پر بحث سمیٹتے ہوئے وزیر مملکت میری ٹائم افیئرز نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اوگرا نے رواں ماہ کے لئے جو سمری بھجوائی تھی اس سے نصف ردوبدل کیا گیا ہے اور عالمی منڈی میں قیمتوں میں اتار چڑھائو کے بعد ہی ملک میں بھی قیمتوں میں ردوبدل کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت جو بھی صنعتی زون بنیں گے ان میں جس طرح کے فوائد چینی سرمایہ کاروں کو حاصل ہوں گے ویسے ہی پاکستانی سرمایہ کار بھی ان سے مستفید ہوں گے۔ سی پیک کے تحت بڑے پیمانے پر اقتصادی سرگرمیاں ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کو توانائی پالیسی تبدیل کرنے کی سیاسی قیمت ادا کرنا پڑی ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے پن بجلی منصوبوں پر خصوصی توجہ دی۔

نیلم ۔ جہلم، دیامر ۔ بھاشا ڈیم، داسو ڈیم جیسے توانائی کے منصوبوں پر خصوصی توجہ دینے سے ملک میں سستی بجلی دستیاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں عالمی سطح پر اضافہ کے عوام پر کم سے کم اثرات ہوں۔ قبل ازیں بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹر میر کبیر نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ سے مہنگائی بڑھتی ہے۔

عاجز دھامرہ نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کی بجائے عوام کو ریلیف دیا جائے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے اثرات سب طبقوں پر پڑتے ہیں۔ سینیٹر حمزہ نے کہا کہ حکومت عوامی مفاد کے معاملات پر توجہ دے۔ کرنل (ر) طاہر مشہدی نے کہا کہ تیل کی قیمتیں 50 فیصد کم کی جائیں۔ سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ غریب ٹیکس دیتے ہیں، کارپوریٹ شعبہ سے بھی ٹیکسوں کی وصولی یقینی بنائی جائے۔

سعید مندوخیل نے کہا کہ ایرانی تیل کی سمگلنگ کی روک تھام کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ نعمان وزیر نے کہا کہ اگر حکومت کسی اور شعبہ میں سبسڈی دیتی ہے تو اس کا بوجھ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر نہ ڈالا جائے۔ سینیٹر محسن لغاری نے کہا کہ عالمی منڈی میں قیمتوں میں اضافے کے باعث پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ دنیا کے مقابلے میں پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں سب سے کم ہیں۔ ٹیکسوں کے دائرہ کار کو توسیع دینے کی ضرورت ہے۔ سینیٹر سردار اعظم موسیٰ خیل نے کہا کہ غریب عوام پس رہے ہیں، ٹیکس چوروں کو پکڑا جائے۔

متعلقہ عنوان :