کراچی پولیس پر ایک اور ماورائے عدالت قتل کا الزام سامنے آ گیا

2 روز قبل موسیٰ کو بڑے بھائی عیسیٰ کے ہمراہ باوردی اور سادہ لباس پولیس اہلکاروں نے گھر سے حراست میں لیا تھا ،بعد میں لاش ملی، مقتول کے بھائی کا الزام

جمعرات 15 فروری 2018 22:14

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 فروری2018ء) سپرہائی وے نادرن بائی پاس کے قریب ملنے والی تشدد شدہ لاش کے لواحقین نے الزام عائد کیا ہے کہ اسے پولیس نے ماورائے عدالت قتل کیا ہے۔ذرائع کے مطابق شہریوں کی جانب سے کراچی پولیس پر ایک اور ماورائے عدالت قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

سپرہائی وے نادرن بائی پاس کے قریب سے جمعرات کو ملنے والی تشدد زدہ لاش کی شناخت موسیٰ کے نام سے ہوئی ہے۔

مقتول کے بھائی ابراہیم نے الزام عائد کرتے ہوئے بیان دیا ہے کہ ہم ضلع ملیر کے رہائشی ہیں، میرے بھائی موسیٰ اور عیسیٰ کپڑے کے تاجر ہیں اور دونوں کی جامع کلاتھ میں کپڑے کی دکان ہے، 2 روز قبل موسیٰ کو بڑے بھائی عیسیٰ کے ہمراہ باوردی اور سادہ لباس پولیس اہلکاروں نے گھر سے حراست میں لیا تھا۔

متعلقہ عنوان :