معاشرے کی اصلاح کیلئے مردوں کیساتھ خواتین کو بھی بھر پور کردار اداکرنا ہوگا

،میڈیا مالکان تعلیم واصلاح کیلئے اچھے دینی وتعلیماتی پروگرام شروع کرے ، بے راہ روی کی بنیادی وجہ انٹرنیٹ ومیڈیاپر عریانیت کا سیلاب ہے، ناظمہ جماعت اسلامی بلوچستان

جمعرات 15 فروری 2018 22:10

کو ئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 فروری2018ء) جماعت اسلامی خواتین بلوچستان کی صوبائی ناظمہ شبانہ انجم نے کہا کہ معاشرے کی اصلاح کیلئے مردوں کیساتھ خواتین کو بھی بھر پور کردار اداکرنا ہوگا ،فحاشی وعریانی اور بے راہ روی کی بنیادی وجہ انٹرنیٹ ومیڈیاپر فحاشی وعریانی کا سیلاب ہے ،میڈیا مالکان تعلیم واصلاح اور تربیت کیلئے میڈیا میں اچھے نظریاتی دینی و تعلیماتی پروگرام شروع کرے ،میڈیا کا ریٹنگ کیلئے اپنی آخرت کو تباہ کرنا کسی بھی طرح مناسب نہیں ،ہمیں ایک دوسرے کوجہنم کی آگ سے بچانے کیلئے مخلصانہ جدوجہد کرنی چاہیے ،جماعت اسلامی خواتین ہر سال دس دن کیلئے اصلاح معاشرہ مہم ملک بھر میں شروع کرتے ہیں میڈیا اس مہم کی کامیابی کیلئے ہماراساتھ دیں ، اس سال مہم کو معاشرے کے تمام پہلوؤں کو ہدف بناتے ہوئے ’’آ ؤ منائیں سب مل کر آج سے بہتر اپنا کل‘‘ کے عنوان کے تحت منایا جار ہا ہے ۔

(جاری ہے)

وہ گزشتہ روز انہوں نے اصلاح معاشرہ مہم کے حوالے سے کوئٹہ میں مختلف تقاریب سے خطاب کر رہی تھیں ۔ان کے ہمراہ کوئٹہ کی ناظمہ ناظمہ آسمہ قاضی،روبینہ علی ،فرزانہ اعجاز،صوفیہ ارشد،صبیہ بی بی بھی تھی تقاریب میں سب سے پہلے در س قرآن دیا جاتا تھا اس کے بعد اصلاح معاشرہ ،خواتین وبہنوں کی ذمہ داری کے حوالے سے لیکچرکا اہتمام تھا ۔انہوں نے کہا نئی نسل ،نوجوانوں اور بچیوں کو بے راہ روی سے بچانے کیلئے والدین واساتذہ کرام کی ذمہ داری زیادہ بنتی ہے والدین گھروں پر اور اساتذہ تعلیمی اداروں میں بچوں نوجوانوں اور طلبہ کی بہتر اندازمیں تربیت کا اہتمام کریں مہم کے ذریعے معاشرے میں ہونے والے پے در پے سانحات ، اخلاقی زوال پذیری،جرائم کی بڑھتی ہوئی شرح،ذرائع ابلاغ کا منفی استعمال، معاشرے میں بڑھتی ہوئی فحاشی وعریانی، بے روزگاری،مہنگائی، کرپشن ،تعلیم کی ابتر صورتحال غرض ہر شعبہ ہائے زندگی کے منفی اثرات اور ان کے نتائج اور اس کے مقابلے میں ہماری اقدار و روایات اور اسلامی آ داب معاشرت اور معاشرے پر ان کے اثرات کو اجاگر کیاجارہا ہے ۔

اس ضمن میں تمام سطحوں پر آ گاہی اور شعور بیدار کرنے کے لئے مختلف پروگرامز منعقد کیے جارہے ہیں۔نشرو اشاعت اور ابلاغ کے تمام طریقے دروس ،ملاقاتیں ، بینرز ، بل بورڈز ،اسٹیکرز، سوشل میڈیا وغیرہ کو استعمال کیاجارہا ہے۔انہوں نے ذمہ داران اور کارکنان کو خصوصی تاکید کی کہ مہم کو بھرپور طریقے سے کامیاب کرنے اور نتیجہ خیز بنانے کے لئے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لایا جائے تاکہ معاشرے کی اصلاح کا عمل ممکن ہو سکے ۔