واچ لسٹ میں نام شامل کرنے کی دھمکیوں سے پاکستان کو دبائو میں لایا جا رہا ہے، ناصر خان جنجوعہ

اس سے دہشت گردی کے خلاف جنگ متاثر ہو گی، پاکستان کی لگائی گئی حالیہ پابندیاں قومی مفاد میں اقدامات ہیں، پاکستان جیسے اتحادی کے ساتھ ایسا رویہ درست نہیں، امریکہ کو سمجھنا چاہیے کہ پاکستان اس کا طویل المعیاد اتحادی ہے، افغانستان کا پاکستان کے خلاف بیان دینا دونوں ممالک کے مفاد میں نہیں ، پاکستان اپنا کام خوش اسلوبی سے کر رہا ہے، سفارتخانے دنیا بھر میں وزراء کا کردار ادا کر رہے ہیں مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ کی نجی ٹی وی سے گفتگو

جمعرات 15 فروری 2018 22:27

واچ لسٹ میں نام شامل کرنے کی دھمکیوں سے پاکستان کو دبائو میں لایا جا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 فروری2018ء) مشیر قومی سلامتی ناصر خان جنجوعہ نے کہا ہے کہ واچ لسٹ میں پاکستان کا نام شامل کرنے کی دھمکیوں سے پاکستان کو دبائو میں لایا جا رہا ہے، ایسی کوششوں سے دہشت گردی کے خلاف جنگ متاثر ہو گی، پاکستان کی لگائی گئی حالیہ پابندیاں قومی مفاد میں اقدامات ہیں، پاکستان اتحادی ملک ہے اس کے ساتھ ایسا رویہ درست نہیں، امریکہ کو سمجھنا چاہیے کہ پاکستان اس کا طویل المعیاد اتحادی ہے، افغانستان کا پاکستان کے خلاف بیان دینا دونوں ممالک کے مفاد میں نہیں ہے، پاکستان اپنا کام خوش اسلوبی سے کر رہا ہے، سفارتخانے دنیا بھر میں وزراء کا کردار ادا کر رہے ہیں۔

جمعرات کو مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ واچ لسٹ میں نام شامل کرنے کی دھمکیوں سے پاکستان پر دبائو ڈالا جا رہا ہے، اپنی ناکامیوں کو پاکستان سے منسوب کرنا درست نہیں ہے، معاونت کے فریم ورک میں رہ کر امریکہ اور سب سے مل کر کام کرنا چاہتے ہیں، واچ لسٹ میں نام ڈالنے جیسے ہتھکنڈے درست نہیں ہیں، واچ لسٹ میں نام ڈالنا امن کے خلاف اقدامات ہیں، پاکستان کو جکڑنے کی کوششوں سے دہشت گردی کے خلاف جنگ متاثر ہوگی، پاکستان کو جکڑنے کی کوششوں کا اثر پورے خطے پر پڑے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی لگائی گئی حالیہ پابندیاں قومی مفادات میں اقدامات ہیں، پاکستان اپنا کام خوش اسلوبی سے کر رہا ہے، پاکستان اتحادی ملک ہے اس کے ساتھ ایسا رویہ درست نہیں ہے، پاکستان ہر فورم پر اپنا مقدمہ لڑ رہا ہے، سفارتخانے دنیا بھر میں وزراء کا کردار ادا کر رہے ہیں، پاکستان نے بہت سمجھ بوجھ کر کے ملکی مفادات میں حالیہ اقدامات کئے ہیں، امریکہ کو سمجھنا چاہیے کہ پاکستان اس کا طویل المعیاد اتحادی ہے، پاکستان صاف نیت کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے، سیکرٹری خارجہ اور آرمی چیف نے افغانستان کا دورہ کیا، افغانستان کو سمجھنا چاہیے کہ دوسروں کے ہاتھوں استعمال نہ ہو، افغانستان کا پاکستان کے خلاف باتیں کرنا دونوں ممالک کے مفاد میں نہیں ہے۔