صوبائی حکومت ہرسطح پر منصوبوں کی تکمیل کے لیے ایک شفاف میکانزم بنانے کا اہتما م کرے

جماعت اسلامی کی شوریٰ کی قرارداد

جمعرات 15 فروری 2018 21:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 فروری2018ء) جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیرو گلگت بلتستان کی مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس میں منظور کردہ قرارداد میں لکھا گیا ہے کہ یہ اجلاس حکومت گلگت بلتستان کی جانب سے بعض بڑے منصوبوں کا اعلان خوش آئند ہے لیکن مقامی سطح پر تعمیر و ترقی کے منصوبوں میں جس انداز سے اپنے خاص قریبی لوگوں کو نوازنے کا جو عمل شروع کررکھا ہے اس سے ان منصوبوں کی کامیاب تکمیل ایک سوالیہ نشان بن چکا ہے اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ صوبائی حکومت ہرسطح پر منصوبوں کی تکمیل کے لیے ایک شفاف میکانزم بنانے کا اہتما م کرے ،یہ اجلاس سی پیک میں گلگت بلتستان کی تعمیر وترقی کے بڑے منصوبوں کو شامل نہ کیے جانے پر تشویش کا اظہار کرتا ہے گلگت بلتستان کی سرزمین سے سی پیک جیسے بڑا منصوبہ رویہ عمل ہو گا اور گلگت بلتستان کو اس بڑے منصوبے کے کینٹیروں کے دھوئیں کے سواکچھ نہیں ملا بڑا تکلیف دہ اور تشویش ناک امر ہے حکومت کا اب تک سی پیک کے بڑے منصوبوں میں گلگت بلتستان کو شامل نہ کرنا نا انصافی ہے ،یہ اجلاس گلگت بلتستان میں ری فام کے نام حکومت وقت نے خارجہ امور کے مشیر سرتاج عزیز کی سربراہی میں ایک پیکج تیار کیا ہے اس حوالے سے گلگت بلتستان کو ریاست جموں وکشمیر اور تنازعہ کشمیر کے تناظر میں مسئلہ کشمیر کو متاثر کیے بغیر آزادکشمیر کے طرز پر سیلف گورننس دئے جانے پر تمام دینی سیاسی جماعتوں کا مطالبہ رہا ہے اور عدالتی نظام کو انتظامیہ کے اثر سے مکمل آزاد کرنے اور ایک جوڈیشل کونسل کے تحت جج صاحبان کے تقرر کے نظام کو شفاف بنانے اور خالص اہلیت کی بنیاد پر تقرری کو یقینی بنایا جائے اورسرکاری ملازمتوں میں بھرتی کے نظام کو شفاف بانا انتہائی ضروری ہے اب تک کی تقرریوں پر بڑے سوالات اٹھ رہے ہیں لہٰذا بھرتیوں کے نظام کو شفاف بنایا جائے اور خالص اہلیت کی بنیاد پر تقرریاں کی جائیں ،یہ اجلاس صوبائی حکومت سے یہ بھی مطالبہ کرتا ہے کہ گلگت بلتستان میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے لیے فور ی طور پر لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے اجلاس یہ بھی مطالبہ کرتا ہے کہ بلدیاتی انتخابات شفاف اور غیر جماعتی ہونا ضروری ہیں ،اجلاس کا یہ احساس ہے کہ صوبائی حکومت محض سڑکوں،پلوں اور عمارتوں کی تعمیر پر توجہ دے رہی ہے جبکہ تعلیم ،صحت اور دیگر اہم شعبوں کی استعداد کار میں ترقی پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی لہٰذا تعلیم اور صحت کے شعبوں کو بہتر سے بہتر بنانے کے لیے فنڈز کی فراہمی،سکولوں میں سٹاف کی کمی کو دور کیا جائے،ہسپتالوں میں ڈاکٹرز کی کمی اورجدید سہولیات کی کمی کے باعث عوام سخت پریشانی کا شکار ہیں شفاف فراہمی اور استعمال کو یقینی بنایا جائے ،یہ اجلاس گلگت بلتستان میں قراقرم یونیورسٹی کے کیمپس دیامر اور استور میں قائم کرنے کا اعلان کا خیرمقدم کرتا ہے تا ہم ان نئے کیمپسز کو مناسب عملہ اور سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایاجائے ،یہ اجلاس دیامر ڈیم ،بونجی ٹنل اور بجلی کے دیگر اہم پراجیکٹس پر کام کی رفتار کو تیز کیا جائے یہ منصوبے گلگت بلتستان کی معیشت کے لے انتہائی اہم ہیں لہٰذا ان منصوبوں کی تکمیل کے لیے حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرے ۔

متعلقہ عنوان :