قومی احتساب بیورو کی بلوچستان میگا کرپشن کیس میں اہم پیش رفت، نیب بلوچستان کی کاوشوں سے حکومت سندھ نے ڈیفنس کراچی میں خزانہ کیس کے ملزمان کی ڈی ایچ اے کراچی میں بنائی گئی بیش قیمت غیر قانونی جائیدایں بلوچستان حکومت کو ٹرانسفر کر دیں،ترجمان نیب بلوچستان

جمعرات 15 فروری 2018 21:05

کوئٹہ۔15فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 فروری2018ء) قومی احتساب بیورو کی بلوچستان میگا کرپشن کیس میں اہم پیش رفت، نیب بلوچستان کی کاوشوں سے حکومت سندھ نے ڈیفنس کراچی میں خزانہ کیس کے ملزمان کی ڈی ایچ اے کراچی میںبنائی گئی بیش قیمت غیر قانونی جائیدایں بلوچستان حکومت کو ٹرانسفر کر دیں۔ترجمان نیب بلوچستان کے پریس ریلیز کے مطابق غیر قانونی جائیدادوں میں سوا ارب روپے مالیت کے رہائشی بنگلے ،کمرشل و رہائشی پلاٹس شامل ہیں،مزکورہ بے نامی دار جائیدادیں سندھ اور بلوچستان کے دور دراز علاقوں کے رہائشیوں کے نام پر تھیں جنہیں تفتیشی افسر شعیب شیخ نے کیس پر جانفشانی سے کام کرتے ہوئے ڈ ھونڈ نکالا۔

قومی احتساب بیورو بلوچستان نے مئی 2016 میں سابق سیکریٹری خزانہ مشتاق رئیسانی کے گھر چھاپہ مار کر کروڑوں روپے برآمد کر کے انہیں گرفتار کیا اور بعد ازاں تحقیقات کا دائرہ کار بڑھاتے ہوئے کراچی کے مہنگے ترین علاقے ڈی ایچ اے میں خزانہ کیس کے ملزمان کی غیر قانونی جائیدادوں کا سراغ لگا انہیں قبضے میں لے لیا تھا۔

(جاری ہے)

تاہم خزانہ کیس میں غیر قانونی جائیدادوں کے ملکیتی حقوق کی بابت چیرمین نیب کے احکامات کی روشنی میں ڈپٹی ڈائریکٹر نیب بلوچستان محمد شعیب شیخ کی سربراہی میں ایک ٹیم تشکیل دی گئی۔

اس ٹیم نے ہمراہ اسحاق جمالی ایڈیشنل سیکرٹری خزانہ نمائندہ بلوچستان حکومت2017 میں محکمہ مال سندھ اور ڈی ایچ اے کراچی کے حکام کے ساتھ مل کر مذکورہ غیر قانونی جائیدادوں کے ملکیتی حقوق بلوچستان حکومت کے نام ٹرانسفر کر نے پر ترجیحی بنیادوں پر کام شروع کر دیا تھا۔ نیب بلوچستان کی تحقیقاتی ٹیم کی کاوشوں سے غیر قانونی جائیدادوں کی منتقلی کا کام کامیابی سے مکمل کر کے انہیں بلوچستان حکومت کے حوالے کر دیا گیا ہے۔