حج قرعہ اندازی میں تاخیر، 3لاکھ 90ہزار سے زائد درخواست گزاروں کے 1کھرب 6ارب روپے شیڈول بنکوں میں پھنس گئے

وزارت مذہبی امور نے 15تا 24جنوری سرکاری حج سکیم کیلئے درخواستیں طلب کرکے 26جنوری کو قرعہ اندازی کی تاریخ مقر ر کی ہائی کورٹ سے حکم امتناعی جاری ہونے کے بعد قرعہ اندازی کو موخر کر دیا گیا ،پر بنک روزانہ کے حساب سے اربوں روپے کمانے لگے

جمعرات 15 فروری 2018 21:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 فروری2018ء) حج قرعہ اندازی میں تاخیر 3لاکھ 90ہزار سے زائد درخواست گزاروں کے 1کھرب 6ارب روپے شیڈول بنکوں میں پھنس گئے ہیں ، وزارت مذہبی امور نے 15جنوری سے 24جنوری تک سرکاری حج سکیم کیلئے درخواستیں طلب کرتے ہوئے 26جنوری کو قرعہ اندازی کی تاریخ مقر ر کی مگرہائی کورٹ کی جانب سے حکم امتناعی جاری ہونے کے بعد قرعہ اندازی کو موخر کر دیا گیا ،حج درخواستوں کے ساتھ جمع ہونے والی رقومات پر بنک روزانہ کے حساب سے اربوں روپے کمانے لگے ہیں ۔

(جاری ہے)

وزارت مذہبی امور نے امسال حج انتظامات کو مذید بہتر اور بروقت بنانے کیلئے ماہ جنوری میں حج اپریشن کا آغاز کرتے ہوئے سرکاری حج سکیم کے تحت عازمین کی تعداد میں گذشتہ سال کی نسبت مذید 7فیصد اضافہ کردیا جس کے بعد سرکاری سطح پر 67فیصد اور پرائیویٹ حج ٹوور اپریٹرز کو 33فیصد کا کوٹہ دیا گیااس دوران وزارت کی جانب سے حج درخواستوں کی وصولی کاعمل 15 جنوری سے شروع کر دیا گیا جو 24جنوری کو مکمل ہوا اس دوران وزارت کی جانب سے نامزد بنکوں میں مجموعی طو رپر 3لاکھ 90ہزار کے قریب خواہشمندوں نے سرکاری حج سکیم کیلئے درخواستیں جمع کرائیں اور ایک اندازے کے مطابق بنکوں کے پاس مجموعی طور پر 106آرب روپے سے زائد کی رقومات جمع ہوگئیں سرکاری حج سکیم کے تحت قرعہ اندازی کیلئے 26جنوری کی تاریخ مقرر کی گئی تاہم سندھ ہائیکورٹ سکھر بنچ کی جانب سے حج قرعہ اندازی سے متعلق حکم امتناعی کے بعدقرعہ اندازی روک دی گئی ہائیکورٹ کی جانب سے وزارت کو 50فیصد حج کوٹہ پر قرعہ اندازی کرنے کی اجازت دیدی گئی اور مذید 17فیصد کوٹے پر قرعہ اندازی فیصلہ ہونے تک روکنے کے احکامات کے باوجود وزارت نے 50فیصد کی قرعہ اندازی بھی موخر کر دی اور پرائیویٹ حج آرگنائزر کی جانب سے ملک کے مختلف ہائیکورٹس میں دائر پٹیشن کو یکجا کرنے کیلئے سپریم کورٹ میں رٹ دائر کر دی گئی جسے اگلے ہفتے کی کاز لسٹ میں شامل کیا جائے گاسرکاری حج سکیم کی قرعہ اندازی میں تاخیر نے درخواست گزاروں کو شدید پریشانی جبک بنکوں کو خوشحالی میں مبتلا کر دیا ہے اور ایک اندازے کے مطابق سرکاری سکیم کے تحت جمع ہونے والے 106آرب روپے پر بنک حکام روزانہ کی بنیاد پر اربوں روپے منافع کمانے لگے ہیں اس سلسلے میں وزارت مذہبی امور کے حکام نے بتایاکہ جب تک قرعہ اندازی نہیں ہوتی ہے اس وقت تک بنک یہ رقومات اپنے پاس رکھ سکتے ہیں مگر قرعہ اندازی کے بعد تمام رقومات وزارت کو منتقل کر دی جاتی ہیں انہوںنے بتایا کہ اس وقت ان رقومات پر ملنے والا منافع بھی بنکوں کے کھاتے میں چلا جاتا ہے اور اس پر وزارت کا کوئی حق نہیں ہوتا ہے ۔

۔۔اعجاز خان

متعلقہ عنوان :