خیبر پختونخوا امپیکٹ چیلنج صوبے میں معاشی، کاروباری اور صنعتی انقلاب کا پیش خیمہ بنے گا،وزیراعلی پرویز خٹک

جمعرات 15 فروری 2018 21:05

خیبر پختونخوا امپیکٹ چیلنج صوبے میں معاشی، کاروباری اور صنعتی انقلاب ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 فروری2018ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ حکومت کا فرض ہے کہ تعلیم اور صحت کے علاوہ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو روزگار کی گارنٹی دے مگر بدقسمتی سے پی ٹی آئی کی حکومت برسراقتدار آئی تو ادارے تباہی کے دھانے پر کھڑے تھے اور میرٹ سے انحراف کے علاوہ ہر جگہ سفارش اور رشوت کا بازار گرم تھا جبکہ اداروں میں سیاسی مداخلت عروج پر تھی جسے ہم نے یکسر تبدیل کیا تاکہ اداروں میں امیر و غریب اور کمزور و طاقتور کا فرق ختم ہو، عوام خوشحال بنیںاور ہر محکمہ مضبوط ہو کر بھرپور خدمات مہیا کرنے کے قابل بنے سیاسی مداخلت ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے جسے اب قصہ پارینہ بنا دیا گیا ہے صوبے اور یہاں کے عوام کا مستقبل اب روشن ہے ہماری جامع اور شفاف حکمت عملی کی بدولت معاشی سرگرمیاں شروع ، صنعتوں کا احیاء اور روزگار کے مواقع میں نمایاں اضافہ ہونے کو ہے صوبائی حکومت اپنے تعلیم یافتہ نوجوانوں کو سرکاری نوکریوں کے آسرے پر رکھنے کی بجائے انہیں زندگی کے تمام شعبوں میں کلیدی کردار دلانا چاہتی ہے تاکہ وہ روزگار ڈھونڈنے کی بجائے دوسروں کو روزگار پر لگائیں اور صوبہ تمام شعبوں میں دن دگنی رات چگنی ترقی کرے انہوں نے کہا کہ تعلیم یافتہ اور ہنرمند نوجوانوں کی کاروباری صلاحیتیں اُجاگر کرنے کیلئے صوبے کی تاریخ کے سب سے بڑے انٹرپرینیورشپ پروگرام خیبر پختونخوا امپیکٹ چیلنج کا اجراء کیا جارہا ہے جو صوبے میں معاشی، کاروباری اور صنعتی انقلاب کا پیش خیمہ بنے گا وقت آ گیا ہے کہ ہم ہر حکومتی اور سیاسی و معاشی حوالوں سے اپنی نوجوان نسل پر بھرپور توجہ دیں ورنہ قوم کو نا قابل تلافی نقصان پہنچے گا اور اس کا خمیازہ پورے ملک کوبھگتنا پڑے گاسی پیک منصوبوں کے ثمرات بھی اگلے چھ سات سالوں میں ظاہر ہوں گے جس کے لئے نوجوانوں کو حکومتی رہنمائی میں مسابقتی ماحول کی فراہمی ناگزیر ہے وہ پشاور کے مقامی ہوٹل میں خیبرپختونخوا امپکٹ چیلنج پروگرام کی افتتاحی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے جس کا اہتمام صوبائی نظامت نوجوانان اور لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز(لمز) نے کیا تھا تقریب سے صوبائی وزیر کھیل و امور نوجوانان محمود خان ، سیکرٹری اُمور نوجوانان طارق خان ، ڈائریکٹر اُمور نوجوانان اسفند یار خٹک ،لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز اور انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ سائنسز کے ماہرین معاشیات نے بھی خطاب کیا جبکہ تقریب میں ضلع ناظم ارباب عاصم خان اور مقامی ارکان اسمبلی کے علاوہ مختلف معاشی شعبوں کے طلبا و طالبات اور نوجوانوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس پروگرام کیلئے 25کروڑ روپے مختص کئے گئے تھے تاہم اسکی افادیت کو مدنظر رکھتے ہوئے فنڈز کو 50کروڑ روپے تک بڑھا دیا گیا ہے اور اگر اچھے نتائج ملے تو یہ فنڈز ایک تا دو ارب روپے تک بڑھانے سے بھی دریغ نہیں کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی میرٹ پالیسی کے مطابق صوبے کے خواہشمند کاروباری نوجوانوں کا شفاف انتخاب یقینی بنانے کیلئے آج میڈیا کے سامنے فائونڈیشن کونسل کی میٹنگ رکھی گئی ہے جس میں 5لاکھ سے 25لاکھ تک روپے کی گرانٹ کیلئے پہلے مرحلے میںموصول شدہ 1152 درخواست گزاروں میں سے 40کاروباری آئیڈیاز کا انتخاب کیا گیا اور انہوں نے بذات خود نوجوانوں کو انٹرویو کرنے کے مرحلے میں شرکت کی انہوں نے کہا کہ وہ نوجوانوں کے کاروباری پلانز کو جان کر انتہائی مطمئن ہو گئے ہیں اور یقین ہو گیا ہے کہ ہمارے صوبے میں زبردست ٹیلنٹ ابھرنے کو ہے اور عنقریب صوبے کی معاشی اور صنعتی معاملات کی باگ ڈور انکے ہاتھ میں ہو گی وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس نوجوان دوست پروگرام کے شاندار اجراء پر خیبرپختونخوا ڈائریکٹریٹ برائے اُمور نوجوانان اور لمز کی کاوشیںقابل تحسین ہیں انہوں نے کہا کہ نوجوان ہماری طاقت اور قوم کا روشن مستقبل ہیں پاکستان تحریک انصاف نوجوانوں کی جماعت ہے یہی وجہ ہے کہ نوجوانوں کی فلاح و ترقی موجودہ صوبائی حکومت کی شروع دن سے اولین ترجیح رہی ہے ہم نوجوانوں کی ترقی کا محض دعویٰ ہی نہیں کرتے بلکہ یہ حقیت ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت نے نوجوانوں کی سماجی اور معاشرتی ترقی کیلئے جو کاوشیں کیں صوبے کی تاریخ میں اُن کی مثال نہیں ملتی ۔

پاکستان کی پہلی یوتھ پالیسی کی تشکیل موجودہ صوبائی حکومت کا کارنامہ ہے ہم نے اس پالیسی کے ذریعے نوجوانوں کیلئے اپنی ترقی خود پلان کرنے اور اپنی فلاح کیلئے فیصلہ سازی کی راہ ہموار کی ۔ پالیسی کے تحت نوجوانوں کیلئے مختلف پروگرام مرتب کئے گئے ہیں ۔ نوجوانوں کی صلاحیتوں کو منظم انداز میں نکھارنے اور اُن کو ترقی کے مواقع دینے کیلئے یوتھ ڈائریکٹریٹ کا قیام عمل میں لایا گیا۔

ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں جوان مراکز قائم کئے جارہے ہیںاس مقصد کیلئے ایک ارب روپے کی خطیر رقم فراہم کی گئی ہے پرویز خٹک نے کہا کہ ہمارے صوبے کی آبادی کا 60 فیصد 30 سال سے کم عمر نوجوانوں پر مشتمل ہے ہر سال صوبے کی مختلف یونیورسٹیوں سے مختلف شعبوں میں تقریباً11 ہزار طلباء و طالبات گریجویشن کرتے ہیںجبکہ دوسری طرف نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع نہ ہونے کے برابر تھے جو صوبائی حکومت کیلئے ایک بڑا چیلنج تھاصوبائی حکومت نے اس چیلنج سے نمٹنے کیلئے جامع حکمت عملی اختیار کی اور مختلف نوعیت کے اقدامات کا اجراء کیا نوجوانوں کو معیاری فنی تعلیم کی فراہمی کیلئے ٹیوٹا کا قیام عمل میں لایا گیا ۔

فنی تربیت کا معیار یقینی بنانے کیلئے 13 تربیتی مراکز ائر فورس کے حوالے کئے گئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آج کے جدید دور میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی افادیت کو مدنظر رکھتے ہوئے سرکاری شعبوں میں آئی ٹی کے فروغ کی بنیاد رکھی انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے تحت یوتھ ایمپلائمنٹ ڈیجیٹل سکلز پروگرام کا اجراء کیا گیا اس پروگرام کے تحت 40 ہزار نوجوان لڑکے اور لڑکیاں گھر بیٹھ کر کما رہے ہیں۔

ٹیوٹا کے چار مراکز میں ڈیجیٹل سکلز کی ٹریننگ جاری ہے جس کو دیگر مراکز تک توسیع دی جارہی ہے دوسری طرف تعلیم ، صحت، پولیس اور دیگر محکموں میں بھرتیوں اور تعیناتیوں کے عمل میں سیاسی مداخلت کا خاتمہ کرکے تعلیم یافتہ اور قابل نوجوانوں کو میرٹ پر آگے آنے کا موقع فراہم کیا گیا ماضی کے برعکس اب پڑھے لکھے نوجوان سسٹم کا حصہ بن رہے ہیںحکومت کے اس اقدام سے نہ صرف حقدار نوجوانوں کو حق کی فراہمی ممکن ہوئی بلکہ مجموعی طور پر گورننس سسٹم میں بھی بہتری آئے گی انہوں نے کہا کہ نوجوانو ں کی پوشیدہ صلاحیتوں کو نکھارنے کیلئے ملک کے سب سے بڑے غیر نصابی سرگرمیوں کے مقابلوں نیشنل یوتھ کارنیول کا انعقاد کرایا گیا صوبے میں تحصیل کی سطح پر 76 جبکہ مجموعی طور پر 120 کے قریب معیاری گرائونڈز تعمیر کئے جارہے ہیںمختلف تحصیلوں اور سکولوں کی سطح پر 100 کے قریب گرائونڈز مکمل ہو چکے ہیںتقریباً 7کروڑ روپے کی لاگت سے مردان سپورٹس کمپلیکس میں ہاکی ٹرف کی تعمیر ، 8کروڑ روپے کی لاگت سے قیوم سٹیڈیم پشاور میں اولمپک شاپنگ پلازہ اور عبد الولی خان سپورٹس کمپلیکس کی تکمیل موجودہ دور میں مکمل ہونے والے اہم منصوبے ہیں جس کے باعث اگلے چند مہینوں بعد یہاں کرکٹ اور ہاکی سمیت مختلف کھیلوں کے عالمی مقابلے منعقد ہوں گے قبل ازیں وزیراعلیٰ نے ایمپیکٹ چیلنج پروگرام کے پہلے مرحلے میں 40 آئیڈیاز کے انتخاب کیلئے جاری انٹرویو میں شرکت کی اور کاروبار کے خواہش مند نوجوانوں سے سوالات کئے انہوں نے یقین دلایا کہ صوبائی حکومت اپنے باصلاحیت نوجوانوں کا برین ڈرین نہیں ہونے دیگی اور انہیں بیرون ملک جانے کی بجائے مقامی سطح پر اپنی خداداد صلاحیتوں کے جوہر دکھانے کے بھرپور مواقع مہیا کئے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :