Live Updates

ْ ڈان ، گاڈ فادر اور سسلین کے بعد ڈاکو اور چور جیسے الفاظ کیا کسی کی توہین نہیں،نوازشریف

ججز جس طرح کی زبان استعمال کررہے وہ ان کے منصب کی توہین ہے ،ْ ہم سمجھوتہ کرنیوالے لوگ نہیں ، عمران خان اور ججز کی زبان میں کیا فرق رہ جاتا ہے ،ْ سارا معاملہ یکطرفہ نہیں ہونا چاہیے ،ْمشرف کے زمانے میںپی سی او کے تحت حلف لینے والے ججز ہمیں اخلاقیات کا درس دے رہے ہیں یہ ہمیں قبول نہیں ،ْ کسی پاکستانی کو قبول نہیں کر نا چاہیے ،ْ یہ لوگ خود اپنے حلف کے ساتھ غداری کر تے ہیں ،ْ میں ان کے ایسے فیصلے نہیں مانتا ،ْ دل اور نیت صاف ہو تو اللہ ساتھ دیگا ،ْ سابق وزیر اعظم کی میڈیا سے بات چیت

جمعرات 15 فروری 2018 18:07

ْ ڈان ، گاڈ فادر اور سسلین کے بعد ڈاکو اور چور جیسے الفاظ کیا کسی کی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 فروری2018ء) پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سربراہ ،ْ سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ ڈان ، گاڈ فادر اور سسلین کے بعد ڈاکو اور چور جیسے الفاظ کیا کسی کی توہین نہیں ، اعلیٰ ترین منصب پر فائز جج صاحبان جس طرح کی زبان استعمال کررہے، وہ انہیں زیب نہیں دیتی بلکہ یہ ان کے اپنے منصب کی توہین ہے ،ْہم سمجھوتہ کرنے والے لوگ نہیں ،ْ عمران خان اور ججز کی زبان میں کیا فرق رہ جاتا ہے ،ْ سارا معاملہ یکطرفہ نہیں ہونا چاہیے ،ْمشرف کے زمانے میںپی سی او کے تحت حلف لینے والے ججز ہمیں اخلاقیات کا درس دے رہے ہیں یہ ہمیں قبول نہیں ،ْ کسی پاکستانی کو قبول نہیں کر نا چاہیے ،ْ یہ لوگ خود اپنے حلف کے ساتھ غداری کر تے ہیں ،ْ میں ان کے ایسے فیصلے نہیں مانتا ،ْ دل اور نیت صاف ہو تو اللہ ساتھ دیگا۔

(جاری ہے)

جمعرات کو احتساب عدالت میں پیشی کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ جس طرح کے الفاظ اخباروں اور ٹیلی ویژن پر دیکھ رہے ہیں کیا یہ ان کے منصب کی توہین نہیں ہی انہوں نے کہا کہ جس طرح کے جملے اور الفاظ استعمال کیے جارہے کیا اس کیلئے بھی کوئی قانون ہی نواز شریف نے کہا کہ جج صاحبان جو زبان استعمال کر رہے ہیں،یہی زبان عمران خان بھی استعمال کر رہے ہیں، اگر چیف جسٹس بھی استعمال کریں تو ان کی اور عمران خان کی زبان میں کیا فرق رہ جاتا ہے۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ سارامعاملہ یکطرفہ نہیں ہونا چاہیے لیکن ہم ان پر صبر کرتے ہیں، تاہم ہر انسان کا ایک ضمیر اور ایک ضبط ہوتا ہے اور ہم اس پر سمجھوتہ نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہا کہ مشرف کے زمانے میں جن ججوں نے حلف لیا وہ پی سی او ججز کہلاتے ہیں اور یہ لوگ ہمیں اخلاقیات کا درس دے رہے ہیں یہ ہمیں قبول نہیں اور کسی بھی پاکستانی کو اسے قبول نہیں کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ میں کسی بھی کرپشن میں ملوث نہیں ہوں لیکن یہ لوگ مجھے پارٹی کی صدارت سے ہٹانا چاہتے ہیں، یہ لوگ خود اپنے حلف کے ساتھ غداری کرتے ہیں اور میں ان کے ایسے فیصلے کو نہیں مانتا۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ یہ لوگ ٹیڑھی بنیاد پر دس منزلہ عمارت تعمیر کرنا چاہتے ہیں لیکن دل اور نیت صاف ہو تو اللہ ساتھ دے گا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات