سپریم کورٹ نے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ سے دوہری شہریت رکھنے والے سرکاری افسران و ملازمین سے متعلق جامع رپورٹ طلب کر لی،چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز، وفاقی سیکرٹریز اور متعلقہ اداروں کے سروس ایڈمنسٹریٹرز کونوٹس جاری

بدھ 14 فروری 2018 23:01

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 فروری2018ء) سپریم کورٹ نے دوہری شہریت رکھنے والے سرکاری افسران اور ملازمین سے متعلق کیس میں سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ سے دوہری شہریت رکھنے والے سرکاری افسران و ملازمین سے متعلق جامع رپورٹ طلب کر تے ہوئے متعلقہ افسران کوخبردار کیاہے کہ اگرعدالتی حکم کی تعمیل نہ ہوئی تو ذمہ دارافسران کے خلاف ایکشن لیا جائے گا، عدالت نے چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز، وفاقی سیکرٹریز اور متعلقہ اداروں کے سروس ایڈمنسٹریٹرز کونوٹس جاری کرکے ان سے بھی دوہری شہریت رکھنے والے افسران و ملازمین کی رپورٹ طلب کرتے کہاکہ دوہری شہریت چھپانے والوں کی مخبری کرنے والوں کوایوارڈ دئیے جائیں گے ، بدھ کوچیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی اس موقع پر چیف جسٹس نے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ سے استفسار کیا کہ عدالتی حکم کی تعمیل کیوں نہ ہوئی ، جس پرسیکرٹری اسٹیبلشمنٹ نے جواب دیا کہ تمام اداروں سے عدالتی احکامات کی روشنی میںتفصیلات منگوائی گئی ہیں، تاہم اب تک صرف دوصوبوں کی رپورٹ آچکی ہے تاہم مزید اداروں سے ابھی رپورٹس آنی ہیں اس لئے حتمی رپورٹ پیش کرنے کیلئے ہمیں وقت دیاجائے، چیف جسٹس نے ان سے کہاکہ وفاقی سروس کے چار گروپس ہیں بتایا جائے کہ جو گروپ تفصیلات نہ دیں ان کے خلاف کیا ایکشن ہوگا یہ امرواضح ہے کہ اگر ایک ہفتے کے اندر رپورٹس نہ آئیں توذمہ داران کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کی جائے گی ،ان کاکہنا تھا کہ 43وزارتوں میں سے 20کی رپورٹ آچکی ہے سرکاری لوگ اپنے بچوں کوباہرسیٹل کرلیتے ہیں اوراگر یہاں گڑبڑ کرنے پرپکڑے جائیں توباہرچلے جاتے ہیں، جس شخص نے دوہری وفاداری کے حلف اٹھائے ہوں گے کیسے معلوم ہوگا کہ ان کی وفاداری کس کے ساتھ ہوگی، چیف جسٹس نے کہاکہ قبل ازیںکئی اراکین پارلیمان کو دوہری شہریت پر نااہل کیا جاچکاہے کیونکہ یہاں اوروہاں کے مفادات مختلف ہوسکتے ہیںہمارے پاس معلومات مکمل ہونی چاہیے لیکن اگرکسی نے دوہری شہریت چھپائی توجواس کی مخبری کرے گا ہم ان کوایوارڈ دیں گے جبکہ دوہری شہریت چھپانے والوں کیخلاف ایکشن ہوگا ابھی معلومات حاصل کی جارہی ہیں کیونکہ گریڈ 22میں جانے والے افسران بھی دوہری شہریت کے حامل ہوسکتے ہیں بعدازاں عدالت نے رپورٹس طلب کرتے ہوئے مزید سماعت ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :