چیئرمین واٹر کمیشن کی ہدایت پر سول جج سکھر کا صنعتی یونٹوں کا دورہ ، نمونے حاصل کر لئے

بدھ 14 فروری 2018 22:51

سکھر۔14فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 فروری2018ء) سندھ واٹر کمیشن کے چئیرمین جسٹس ریٹائرڈ امیر ہانی مسلم کی ہدایات پر سول جج/فیملی جج سکھر عبدالفہیم پنھور نے انوائرومینٹل پروٹیکشن ایجنسی کی ٹیم اور سب انجینئر سائیٹ کے ہمراہ سکھر کے مختلف صنعتی یونٹس کا تفصیلی دورہ کر کے واٹر سپلائی اور ڈرینج کے نمونے حاصل کر لئے ہیں اور ہدایات جاری کی ہیں کہ سیپٹک ٹینک اورٹریٹمنٹ پلانٹس نصب نہ کرنے والے صنعتی یونٹس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور ان کی بندش کے لئے شوکاز نوٹسز جاری کئے جائیں ۔

انہوں نے یہ ہدایات سائیٹ ایریا میں مختلف صنعتی یونٹس اور اسمال انڈسٹریز کے دورے کے دوران ای پی اے اور سائیٹ افسران کو دیں ۔ سب انجینئر سائیٹ محمد ابراہیم نے سول جج سکھر کو بتایا کہ سائیٹ ایریا میں 79 صنعتی یونٹس اور83چھوٹے صنعتی یونٹس ہیں جن میں سے صرف دو صنعتی یونٹس میں ٹریٹمنٹ پلانٹ اور سیپٹک ٹینک لگے پائے گئے جبکہ سائیٹ میں مشترکہ طور پر ٹریٹمنٹ پلانٹ بنانے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے جہاں تمام صنعتوں سے خارج شدہ پانی کو پہنچا کر ٹریٹمنٹ کے بعد دریا میں چھوڑا جائے گا ۔

(جاری ہے)

سول جج سکھر عبدالفہیم پنھور نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ای پی اے اور سائیٹ سب انجینئر کو ہدایت کی کہ تمام صنعتی یونٹس میں ٹریٹمنٹ پلانٹ لگانے کے عمل کو یقینی بنایا جائے اور خلاف ورزی کی صورت میں کارروائی کر کے یونٹس کی بندش کے لئے شوکاز نوٹسز جاری کئے جائیں جبکہ تمام فلور ملز کو سیپٹک ٹینکس لگانے کا پابند کیا جائے ۔ دورے کے دوران سول جج کی زیر نگرانی ای پی اے ٹیم نے صنعتی یونٹس سے واٹر سپلائی اور ڈرینج کے نمونے حاصل کر لئے ۔

اس موقع پر سول جج نے ہدایت کی کہ نمونوں کا ای پی اے کی لیبارٹری سے ٹیسٹ کرا کے رپورٹ فراہم کی جائے ۔ سول جج سکھر عبدالفہیم پنھور نے صنعتی یونٹس میں صفائی ستھرائی اور معیار پر برہمی اور حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی ادارہ صنعتی یونٹس میں سیمپلنگ اور معیار کا ٹیسٹ نہیں کر رہا ۔ انہوں نے ای پی اے اور سائیٹ انجینئر کو ہدایت کی کہ پاکستان اسٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کو لکھا جائے کہ صنعتی یونٹس کے معیار کا ٹیسٹ کر کے رپورٹ فراہم کی جائے ۔

سول جج سکھر نے کریسینٹ کیمیکلز کے دورے کے دوران ملازمین کی حفاظت کے لئے اقدامات نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ ملازمین کی زندگی بچانے کے لئے فوری طور پر حفاظتی اقدامات لئے جائیں اس سلسلے میں کو ئی بھی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی اور خلاف ورزی کرنے والے یونٹس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔