سپریم کورٹ کے چیئرمین واٹر کمیشن کا حیدرآباد کی نہروں میں سیوریج کا پانی ڈالنے اور کناروں پر گندکچرے کی موجودگی پر سخت برہمی کا اظہار

بدھ 14 فروری 2018 22:28

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 فروری2018ء) سپریم کورٹ کے واٹر کمیشن کے چیئرمین ریٹائرڈ جسٹس امیر ہانی مسلم نے حیدرآباد کی نہروں میں سیوریج کا پانی ڈالنے اور کناروں پر گندکچرے کی موجودگی پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ اس کو فوری روکا جائے جبکہ وادوھواہ کی دو روز میں صفائی کی جائے اور حیدرآباد کے مین فلٹرپلانٹ کی کارکردگی کو مزید بہتر بنایا جائے۔

واٹر کمیشن کے چیئرمین ریٹائرڈ جسٹس امیر ہانی مسلم نے بدھ کو جامشورو روڈ پر واقع حیدرآباد کے مین فلٹرپلانٹ کا دورہ کیا اس موقع پر میئر حیدرآباد سید طیب حسین، جمال مصطفی سید، ڈپٹی کمشنر محمد سلیم راجپوت، ایس ایس پی سید پیر محمد شاہ، ڈائریکٹر جنرل ایچ ڈی اے مسعود جمانی، ماہر آب ڈاکٹر احسن صدیقی اور دیگر اعلیٰ افسران بھی موجوو تھے، امیر ہانی مسلم نے فلٹرپلانٹ کا تفصیلی معائنہ کیا اور ہدایت کی کہ پانی کی فلٹریشن کے عمل کو مزید بہتر بنایا جائے، انہوں نے وادوھواہ کا بھی دورہ کیا اور اس کے بعض حصوں کی صفائی کے لئے دو دن کا وقت دیا۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ وادوھواہ کے دونوں اطراف سے ناجائز تجاوزات ختم کرانے کے لئے بھی اب تک کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا، چیئرمین کمیشن نے پھلیلی نہر سمیت تینوں نہروں کا بھی دورہ کیا اور نہروں کے کناروں پر کچرے اور گندگی پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور ہدایت کی کہ صنعتی فضلہ، سیوریج کا پانی نہروں میں ڈالنے کو مکمل طور پر بند کرنے کو یقینی بنایا جائے اور نہروں کے کنارے سے گندکچرہ ختم کیا جائے، انہوں نے نہروں کے کناروں سے تجاوزات ہٹانے کے لئے کئے گئے آپریشن کا بھی جائزہ لیا، اس موقع پر میڈیا کے کچھ افراد نے امیر ہانی مسلم کی توجہ تنخواہیں نہ ملنے پر واسا ملازمین کی ہڑتال کی طرف بھی دلائی جبکہ ڈیوٹی پر موجود واسا ملازمین کے نمائندوں نے بھی ان سے ملاقات کرکے بتایا کہ گذشتہ 5 ماہ کی تنخواہیں اور پینشن ادا نہیں کی گئیں جس سے ملازمین سخت پریشان ہیں، اس پر چیئرمین کمیشن نے فوری طور پر چیف سیکریٹری کو فون کیا اور انہیں ہدایت کی کہ واسا ملازمین کی تنخواہیں اور بقایاجات دو دن میں ادا کرنے کا انتظام کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :