افغانستان میں سٹرٹیجی ناکامیوں کیلئے پاکستان کو ذمہ دار ٹھہرانا ناانصافی ہے،

افغانستان میں امن و استحکام کی بحالی کیلئے اسلام آباد اور واشنگٹن کے درمیان قریبی تعاون کی ضرورت ہے، اعزاز احمد چوہدری

بدھ 14 فروری 2018 21:21

افغانستان میں سٹرٹیجی ناکامیوں کیلئے پاکستان کو ذمہ دار ٹھہرانا ناانصافی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 فروری2018ء) امریکہ میں پاکستان کے سفیر اعزاز احمد چوہدری نے کہا ہے کہ افغانستان میں سٹرٹیجی ناکامیوں کیلئے پاکستان کو ذمہ دار ٹھہرانا ناانصافی ہے، افغانستان میں امن و استحکام کی بحالی کیلئے اسلام آباد اور واشنگٹن کے درمیان قریبی تعاون کی ضرورت ہے۔ بدھ کو یونیورسٹی آف ساوتھرن کیلی فورنیا، لاس اینجلس میں پاک۔

امریکہ تعلقات کے حوالہ سے لیکچر دیتے ہوئے سفیر نے پاکستان اور امریکہ کے مابین مضبوط تعلقات کی اہمیت پر زور دیا۔ اعزاز چوہدری نے کہا کہ دونوں ملک قریبی تعاون کے ذریعے افغانستان میں قیام امن جیسے مشترکہ مقاصد حاصل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں حالیہ تشدد اور مسلسل بدنظمی اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ملک میں صورتحال تیزی سے خراب ہو رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے افغانستان میں امن و استحکام کیلئے پاکستان کے پختہ عزم و خواہش کا اعادہ کیا اور کہا کہ ایسی صورتحال میں افغانستان میں سٹرٹیجی ناکامیوں کیلئے پاکستان کو مورد الزام ٹھہرانا ناانصافی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اور امریکہ کو اپنے اختلافات کو بھلا کر سیاسی تصفیہ کیلئے افغان حکومت اور عسکریت پسندوں کی حوصلہ افزائی جاری رکھنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ صرف فوجی سٹرٹیجی سے افغانستان میں پائیدار امن قائم نہیں کیا جا سکتا۔ اعزاز چوہدری نے کہا کہ گزشتہ تین سال کے دوران انتہائی کامیاب فوجی آپریشنز کے نتیجہ میں پاکستان کے قبائلی علاقوں سے دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں کا مکمل خاتمہ کر دیا گیا ہے۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ جانی و مالی قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات باہمی اعتماد اور عزت و احترام کی بنیادوں پر استوار ہونا چاہئے۔